سری نگر، نئی دہلی، کرناٹک(کے پی آئی، صباح نیوز ) بھارتی اخبار دکن ہیرالڈ کے مطابق بھارتی ریاست کرناٹک حکومت نے نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں مسلمان طالبات بارے سروے شروع کرا دیا ہے تاکہ ان کی تعداد معلوم کی جاسکے ۔ کرناٹک کے وزیر تعلیم نے کہا ہے کہ مسلمان طالبات کی درست تعداد معلوم کرنے کے لیے گنتی کرائی جا رہی ہے ، کرناٹک کے 14 سکولوں کی 162 طالبات کو حجاب کرنے پر سکول سے نکال دیا گیا ور واپس واپس گھر بھیج دیا گیا۔ کرناٹک کے شیموگا ضلع کے پری یونیورسٹی کالج انتظامیہ نے حجاب ہٹانے سے انکار کرنے پر 58 طالبات کو کالج سے نکال دیا اور ان کی رجسٹریشن بھی معطل کردی۔ ان طالبات نے کالج کے باہر حجاب پابندی کیخلاف احتجا ج کیا تھا۔ کرناٹک کے 5 سے زائد اضلاع کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج جاری رہا۔ ریاست کے بیلگاوی، یادگیر، بیلاری، چتردرگم اور شیموگا اضلاع میں کشیدگی پائی جاتی ہے ۔ کرناٹک کے شہر تمکرو میں لڑکیوں کے کالج کے سامنے احتجاج کرنے پر 10 طالبات کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔ کرناٹک میں دو ماہ سے حجاب پر پابندی کے باعث تعلیمی مدارس بند تھے تاہم تدریسی عمل شروع ہونے کے بعد بھی یہ تنازع اپنی جگہ کھڑا ہے ۔ کرناٹک کی طالبات نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا جس پر اب تک فیصلہ نہیں آسکا ۔ حجاب پر پابندی اب کرناٹک سے نکل کر مدھیہ پردیش اور اترپردیش سمیت کئی ریاستوں میں پھیل گئی ہے ۔ کرناٹک کے شہر تمکرو میں لڑکیوں کے کالج کے سامنے احتجاج کرنے پر 10 طالبات کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔ واضح رہے ہفتہ کو تمکرو میں انگریزی کی ایک لیکچرار نے حجاب اتارنے کی ہدایت پر استعفی دے دیا تھا اور اسے عزت نفس کے خلاف قرار دیا تھا۔ جموں کے بٹھنڈی علاقے میں مقامی مسلم آبادی نے ریاست کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج کیا ۔ خواتین اور مردوں نے کرناٹک حکومت کی جانب سے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے خلاف نعرے بازی کی ۔مظاہرین نے مختلف پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ہم کرناٹک کی طالبات کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، جیسے نعرے درج تھے ۔ مظاہرین نے کہا حجاب پر پابندی عائد نہ کی جائے ۔ حجاب ہمارا ثقافتی و مذہبی ورثہ ہے ۔ نیو یارک ( ندیم منظور سلہری سے ) بھارتی تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے خلاف شدید سرد ہواؤں کے باوجود بھارتی قونصلیٹ نیویارک کے سامنے سسٹرز انٹرفیتھ کولیشن کے زیراہتمام بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد نے بھرپور شرکت کی۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے جن پر حجاب صرف کپڑے کا ٹکڑا نہیں بلکہ یہ ہمارا وقار ہے ۔ ہندوستان میں اسلاموفوبیا کو روکا جائے ، جیسے الفاظ درج تھے ۔ مقررین نے کہا بھارت انتہا پسندی کی جانب بڑھ رہا ہے ۔