نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر نے کورونا کی دوسری لہر کے دوران وائرس کے خطرناک بڑھتے ہوئے پھیلائو کو روکنے کے لئے عوامی اجتماعات پر پابندی کا فیصلہ کیا ہے۔ کورونا کی دوسری لہر کے دوران نہ صرف نئے کیسز رپورٹ ہونے کا تناسب زیادہ ہے بلکہ دستیاب ڈیٹا کے مطابق شرح اموات کا تناسب بھی خطرناک حد تک زیادہ ہے۔ گزشتہ 24گھنٹوں میں 1708افراد کے کورونا وائرس کا شکار اور 21افراد کا جان بحق ہونااس کا ثبوت ہے یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ جب ملک میں دوسری لہر کا آغاز ہوا تو انہی سطور میں متعدد بار تشویش کے اظہار کے ساتھ حکومت کو بروقت احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا جاتا رہا ہے مگر بدقسمتی سے حکومت بالخصوص اپوزیشن نے سماجی اور طبی ماہرین کے مشوروں کو مسلسل نظرانداز کرتے ہوئے ملک بھر میں سیاسی جلسے جاری رکھے جس سے کورونا کے کیسز میں خطر ناک حد تک اضافہ ہوا بلکہ خود سیاسی رہنما بھی وائرس سے متاثر ہو رہے ہیں۔اب حکومت نے عوامی اجتماعات، سینما اور شادی ہال پر پابندی کا فیصلہ کیا ہے۔ شنید ہے کہ آئندہ اجلاس میں تعلیمی اداروں میں طویل تعطیلات پر بھی غورو فکر کیا جائے گا جو بلا شبہ لائق تحسین ہے مگر یہ سب حکومتی اقدامات اسی صورت ثمر آور ہو سکتے ہیں جب حکومت اور اپوزیشن سیاسی جلسوں سے بھی گریز کریں بہتر ہو گا حکومت اور اپوزیشن دیگر احتیاطی تدابیر کے ساتھ سیاسی جلسوں سے بھی باز رہیں تاکہ جان لیوا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے۔