کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ٹرک ڈرائیور کے ہاتھوں پاکستانی مسلم خاندان کو کچلنے کے واقعے پر اظہار افسوس کیا ہے جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے واقعہ کی مذمت کی ہے۔ دہشت گردی کے اس واقعہ سے مغربی ممالک میں بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا کا پتہ چلتا ہے۔ اس وقت یورپی دنیا اس بات کا اعتراف کر چکی ہے کہ ان کے ہاں اسلاموفوبیا پایا جاتا ہے لیکن امریکہ اور برطانیہ ابھی تک اس سے انکاری ہیں۔ کینیڈا میں ہونے والے واقعہ میں بھی اسلاموفوبیا کا عنصر موجود ہے۔ جس کے باعث یہ واقعہ کینیڈین حکومت اور معاشرے کے لیے امتحان ہے کہ وہ کس طرح ان واقعات سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرتے ہیں۔ نیوزی لینڈ میں پیش آنے والے واقعہ کے بعد وہاں کے شہریوں اور حکومت نے ملکر اس سوچ کیخلاف لڑنے کا فیصلہ کیاجس کو پوری دنیا کی مسلم کمیونٹی نے بھی سراہا۔ ہم سب کو بلاتاخیر ملکر اسلاموفوبیا، نسل پرستی اور اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کرنے والے دہشت گرد عناصر کے خلاف لڑنا ہو گا۔ کینیڈا میں پاکستانی فیملی کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ امریکہ اور برطانیہ کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے۔ نسل پرستی، دہشت گردی اور اسلاموفوبیا کے خلاف یکجا ہونا ہو گا۔ کیونکہ ایسے واقعات اسلام سے ناواقفیت کا شاخسانہ بھی ہیں۔ نفرت کو جڑ پکڑنے سے پہلے اکھاڑ پھینکنا حکومتوں کی ذمہ داری ہے تا کہ اس معاشرے میں ہر کوئی امن و سکون کے ساتھ رہ سکے۔