روزنامہ 92نیوز کی خبر کے مطابق حکومت کی طرف سے فنڈز کی عدم فراہمی کی وجہ سے خیبر پختونخواکے 25اضلاع میں قائم 800کمیونٹی سکولز بند ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان قومی وسائل انسانوں پر خرچ کرنے اور عوام کو تعلیم و صحت کی سہولیات فراہم کر کے ترقی کے دعوے کرتے رہے ہیں۔ تحریک انصاف کی کے پی کے کی حکومت کی تعلیم اور صحت کے شعبوں میں اصلاحات کو باقی صوبوں کے لئے مثال کے طور پر بھی پیش کیا جاتا رہا۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ تحریک انصاف نے ماضی میں تعلیمی اصلاحات کے ذریعے تعلیم کے شعبے میں مثالی اقدامات کئے تھے، مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ تما م تر کوششوں کے باوجود اگست2018ء کی ایک رپورٹ کے مطابق صوبے میں سکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد 26لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے اور حکومت کو اس میدان میں مزید انقلابی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ان حالات میں پہلے سے جاری سکیموں کابند ہونا شعبہ تعلیم کی تباہی کے مترادف ہو گا ۔کے پی کے میں 800کمیونٹی سکول کے فنڈز بند ہونے سے نہ صرف 610اساتذہ بلکہ 22ہزار بچوں کا مستقبل تاریک ہو جائے گا ۔بہتر ہو گا حکومت فوری طور پر کمیونٹی سکولز کو فنڈز جاری کرنے کے ساتھ ساتھ سکول سے باہر بچوں کے داخلے کے لئے بھی ہنگامی اقدامات کرے تاکہ صوبے میں 100فیصد بچوں کے داخلے کا ہدف حاصل کیا جا سکے۔