ادارہ شماریات نے مزدور کی اوسطاً یومیہ اجرت کے اعداد و شمار جاری کئے ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں مزدوروں کی اوسط یومیہ اجرت 1134روپے ہے۔ سب سے زیادہ راولپنڈی ،اسلام آباد میں 1500روپے اور سب سے کم لاڑکانہ میں800روپے ہے ۔ آئی ایم ایف نے چار روز قبل دنیا کے غریب ترین ملکوں کی فہرست جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کا غریب ترین ملکوں میں 52واں نمبر ہے۔ آئی ایم ایف کی یہ فہرست ہر ملک کی آبادی کی فی کس جی ڈی پی اور لوگوں کی قوت خرید کی صلاحیت کی بنیاد پر ترتیب دی جاتی ہے۔ اس میں دو رائے نہیں کہ پاکستان میں گزشتہ دو برس کے دوران بے قابو مہنگائی کے طوفان سے مزدور طبقہ پس کر رہ گیا ہے۔ غریب مزدور تو رہا ایک طرف ، موجودہ مہنگائی نے امیروں کی جیبیں بھی خالی کر کے رکھ دی ہیں۔ ادارہ شماریات کے اعداد و شمار حکمرانوں کے لئے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے جو سیاست سیاست کھیلنے میں محوہیں ۔ وہ پارٹی جس کا نعرہ ہی روٹی، کپڑا اور مکان تھا اور جسے دوسری بار ملک کی صدارت بھی مل چکی ہے آ ج اس کے مرکزی شہر لاڑکانہ میں مزدور کی اجرت سب سے کم ہے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اقتدار کے حصول کی جنگ لڑنے والے حکمران معاشی پالیسیاں بناتے وقت مزدور کی تلخی ٔ ایام کو بھی یاد رکھیں اور اس کی اجرت میں مہنگائی کے تناسب سے سرکاری و نجی سطح پر اضافہ کے لئے عملی اقدامات کریں۔