اسلام آباد(سپیشل رپورٹر؍ صباح نیوز)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک سے غداری ہورہی ہے ،اس کے خلاف احتجاج لازم ہے ۔پروگرام ’’ آپ کا وزیراعظم آپ کے ساتھ‘‘ میں آن لائن سوالات کے جوابات دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ملک سے غداری ہورہی ہے جس کے خلاف اسلام آباد ریڈزون کے باہر ضمیر فروشوں کیخلاف پرامن احتجاج ہوگا اور میں نماز عشا کے بعد خود بھی اس احتجاج میں شریک ہونگا۔وزیراعظم نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا غداری کیخلاف یہ لازم ہے کہ آپ پر امن احتجاج کریں، کبھی تصادم کی سیاست نہ کریں، لوگوں کو پتہ ہونا چاہئے کہ باہر سے ہونیوالی غداری کا حصہ نہ بنیں کیونکہ جب تک عوام کا دبائونہیں ہوگا یہ چیزیں ہوتی رہیں گی، لوگوں کو باہر نکل کر ہارس ٹریڈنگ کیخلاف احتجاج کرنا چاہئے ، قوم سچائی کیساتھ ہے اور چوروں کیخلاف لڑائی لڑے گی۔وزیراعظم نے کہا اپوزیشن ساڑھے 3سال سے کہتی تھی کہ یہ حکومت نااہل ہے ، وزیراعظم استعفیٰ دے اور الیکشن کرائیں، اب میں نے الیکشن کا اعلان کرادیا ہے تو سوال ہے کہ اب یہ سپریم کورٹ کیوں چلے گئے ۔عمران خان نے کہا ہم نے اسمبلیاں تحلیل کیں، الیکشن کرانے کا فیصلہ کیا لیکن یہ چاہ رہے ہیں میری حکومت دوبارہ بحال ہو، عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ کیوں چاہتے ہیں کہ حکومت بحال ہو ،اس لئے کہ انکے خریدے ہوئے لوگ حکومت میں آئیں۔وزیراعظم نے کہا یہ ساڑھے 3 سال سے این آراو لینے کی کوشش کر رہے ہیں ،یہ عدالت سے سزا یافتہ ہیں، نواز شریف ،اسحاق ڈار باہر بیٹھے ہیں، یہ چاہتے ہیں اقتدار میں آکر نیب ختم کرکے اپنے مقدمات ختم کریں، یہ چاہتے ہیں نیب کو مکمل طور پر ختم کیا جائے اور انہیں این آراو ٹو ملے ، یہ چاہتے ہیں دوبارہ عوام کا پیسہ باہر بھیج کر اربوں کی پراپرٹی بنائیں۔عمران خان نے کہا اپوزیشن کے رہنمائوں پر 90 فیصد کیسز ان دونوں کے اپنے ہی دور میں بنائے گئے ہیں، انہوں نے ساری زندگی امپائر کو ملا کر فکس میچز کھیلے ہیں، یہ الیکشن کمیشن میں اپنے لوگ لگانا چاہتے ہیں، مجھے خبر ملی ہے لاہور کے ہوٹل میں لوگوں کو خرید کر لے جایا جارہا ہے ، اس خرید وفروخت کیخلاف لوگوں نے کہا ہے کہ لاہور میں ہوٹل کے باہر احتجاج کرینگے ،ایم پی ایز کی قیمت لگاتے ہیں، یہ چھانگا مانگا کی ہی سیاست ہے ، لوگوں کی نظر میں جمہوریت ختم ہوگئی ہے ، ایم پی ایز کو خرید کر حکومت بنانا جمہوریت نہیں ، جو لوگ اچکن سلوا کر بیٹھے تھے ،وہ لوگوں کو خرید کر آئیں گے ۔انہوں نے کہا ملک کی اخلاقیات ،جمہوریت ،انصاف کی رکھوالی قوم کرتی ہے ، اچھائی اور حق کیساتھ کھڑے ہونے کا حکم قرآن میں اﷲ نے ہمیں دیا، جب قوم برائی دیکھ کر چپ کرکے بیٹھ جاتی ہے تو اپنا نقصان کرتی ہے ۔وزیراعظم نے مزید کہا 5ہفتے پہلے تحریک عدم اعتماد کا ڈرامہ شروع ہوا، یہ بیرونی سازش بھی ہے جس کی وجہ سے سپیکر نے رولنگ دی کیونکہ سازش کے تحت کہا گیا کہ وزیراعظم کو نہیں ہٹایا تو تعلقات خراب ہونگے ۔عمران خان نے کہا ان کے پاس سندھ کی حکومت تھی اور انکے پاس باہر سے بھی پیسہ آیا، میرے پاس تو 4 حکومتیں تھیں، چاہتا تو ان سے زیادہ پیسہ لگا سکتا تھا لیکن ملک کیساتھ پیسے کی سیاست کا تماشا کرنے پر میرا ضمیر ہی نہیں مانتا تھا۔عمران خان نے کہا کسی ملک کے عوام کیخلاف کوئی نہیں ہوتا بلکہ پالیسی کیخلاف ہوتاہے ، میں امریکہ مخالف نہیں بلکہ پالیسی کا مخالف ہوں، جب ایک ملک دوسرے ملک کو حکم دے جنگ لڑے ، ڈومور بھی کرے ، ہم سب کچھ کریں پھر بھی ہمارے ملک کی تعریف نہیں ہوتی،کسی کے آگے جھکنے اور غلامی سے بہتر موت ہے ۔وزیراعظم نے کہا ہم تو ابھی پاور میں آئے ،یہ 30 سال سے حکومت کر رہے ہیں، شہباز شریف بتائیں کہ 30 سال میں عوام کو بھکاری کس نے بنایا ۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ کے پی بلدیاتی الیکشن کا نتیجہ سب نے دیکھ لیا ، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا جنازہ نکل گیا ، ہزارہ تو ن لیگ کا گڑھ ہوتا تھا،ان کا جنازہ نکل گیا۔وزیراعظم نے مزید کہا سب سے بری گورننس سندھ میں ہے ، کرپشن بھی زیادہ ہے ، سندھ میں اگلا الیکشن ہم ہی جیتیں گے ۔انہوں نے کہا ساڑھے 3 سال بہت مشکل وقت تھا، لوگ اپنے کاموں کیلئے ہمیں بلیک میل کرتے رہے لیکن اب ہم سمجھ گئے ہیں اور آئندہ صرف ان ہی لوگوں کوٹکٹ دینگے جو عوام اور ملک کے مفاد کا سوچیں گے ۔انہوں نے کہا الیکشن میں جو غلطیاں ہوئیں ،ان کا حل ای وی ایم ہی ہے لیکن یہ ای وی ایم کو بھی ختم کرنا چاہتے ہیں کیونکہ انہوں نے کبھی نیوٹرل امپائر کے ساتھ میچ نہیں کھیلا ۔وزیراعظم نے کہا پنجاب میں نچلی سطح پر جو کام ہوا ،میرانہیں خیال کہ اتنا کام پہلے ہوا ہے ، بزدار کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے غربت ختم کرنے کیلئے کام کیا۔وزیراعظم نے کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی سازش کو ناکام بنانے پر ہم اللہ کے حضور شکر گزار ہیں، حکومت گرانے والے حکومت بحال کروانا چاہتے ،اپوزیشن رہنما باڈی لینگوئج سے شکست خوردہ نظر آرہے ہیں،اب ہمارا مقابلہ نہیں کر سکیں گے ۔وزیراعظم نے مزید کہا یہ ناجائز دولت کے ذریعے اقتدار میں آکر اپنے کیسز اور نیب ختم ،انتخابی عمل پر اثر انداز ہونے کیلئے اپنے لوگ تعینات کرنا چاہتے ہیں، مجھے خدشہ ہے کہ یہ ای وی ایم اور سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ کا حق بھی ختم کرائیں گے ، ہمیں حکومت سے زیادہ پاکستان کا مفاد عزیز ہے ، آئندہ انتخابات کے لئے پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے کو مضبوط بنائیں۔ وزیراعظم سے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے ملاقات کی جس کے بعد پنجاب کے سیاسی بحران سے نمٹنے کے لئے وزیراعظم نے دورہ لاہور کا فیصلہ کیا۔ معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم کے آج دورہ لاہور کا امکان ہے جس میں وزیراعظم اہم ملاقاتیں کریں گے ۔وزیراعظم سے عثمان بزدار، پرویزالٰہی کی ملاقاتیں بھی ہوں گی، ساتھ ہی وزیراعظم اتحادی جماعت کے ارکان اسمبلی سے بھی ملاقاتیں کریں گے ۔اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم سے ناراض ارکان اسمبلی کی ملاقاتیں کرائے جانے کا بھی امکان ہے ۔وزیراعظم سے گورنر سندھ عمران اسماعیل بھی ملے ۔