مکرمی !بی بی کے ادوارِ حکومت میں میا ں نے جو مخاصمانہ گل کھلائے وہی انہیں آج چننا پڑ رہے ہیں اور آج مخالفانہ جنون رکھنے والے کل خمیازہ بھگتیں گے۔حد سے بڑھتی آزادی نے ہمیں خوفناک حد تک تقسیم کردیا ہے۔یہاں کسی بھی وقت کسی کا بھی ضمیر جاگ سکتا ہے اور وہ معاشرے میں ہلچل مچا سکتا ہے۔ اس وقت پوری قوم کی نظریں عمران خان پہ ہیں اور انہیں مسیحا سمجھا جارہا ہے۔اور ان کو بھی اقتدار کی بہت جلدی لگی ہے مگر شائد وہ ہمارے مزاجوں کو سمجھ نہیں پارہے۔سرکار بنانے کے چند دنوں بعد اندازہ ہو جائے گا کہ کن لوگو ں سے پالا پڑا ہے۔انہیں یاد رکھنا ہوگا کہ ملک میں گرمی ،سردی، بارش، طوفان، زلزلے، مہنگائی، لوڈشیڈنگ کے ذمہ دار وہ ہونگے۔کسی کے تھانے کچہری کے کام نہ ہوئے تو اہلیت خطرے میں ہوگی۔دنیا کے حالات بگڑے تو بھی تنقید ہوگی۔ شادی اور مرگ کی ہر تقریب میں پہنچنا ضروری ہوگا۔ٹی وی اینکرز کی شان میں گستاخی بھی بھاری پڑ سکتی ہے۔ دوسروں کی کام چوری اور کرپشن کا ملبہ بھی اٹھانا ہوگا۔پیاز ٹماٹر مہنگا ہوا تو خیر نہیں۔کسی کا گھر نہ بسا تو بھی حکومتی پالیسی پہ بحث ہوگی۔اس وقت چونکہ نہ تجربہ کاری کے موجب واعظ کی باتیں دل لبھا رہی ہیں ، کپتان ہماری آ نکھوںکے تارے اور سابق حکمراں قسمت کے مارے ہیں لیکن حکومت سنبھالنے کی دیر ہے ،سب خامیاں ،کوتاہیاں اور بد نظمیاں نظر آنے لگیں گی۔قصیدہ خواں بھی معترض ہوجائیں گے کیونکہ یہاں ضمیر جاگتے دیر نہیں لگتی۔ ( امجد محمود چشتی ،میاں چنوں)