مکرمی !12ربیع الاول کو مملکت اسلامیہ پاکستان میں پے در پے دہشت گردی کے واقعات نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا ۔ خاص کرمستونگ میںمذہبی جلوس پر ہونے والے خود کش حملے سے ہر دل مضطرب ہے۔ان جانکاہ سانحات میں ڈی ایس پی اور پاک فوج کے چار جوانوں سمیت 70کے قریب شہداء اور بیسیوں زخمی ہوئے ۔دوآبہ میں تھانے کی مسجد میں نماز جمعہ کے دوران ہونے والے خود کش حملے نے بہت کچھ سوچنے پر مجبور کر دیا ،کہ دشمنانِ اسلام ہر حالت میں مسلمانوں کو مساجد سے دور کرنا چاہتے ہیں ،اور وہ بھی خاص کر جمعہ کی نماز سے ۔ کیونکہ جمعہ کی نماز ایک ایسی نماز ہے جس میں گلی محلے کا ہر مسلمان مرد وزن شریک ہونا لازمی سمجھتا ہے جس میں خطبات کے ذریعے مسلمانوں کی فکری تربیت کی جاتی ہے ۔ جو دشمن کو گوارا نہیں ۔پچھلے کئی سالوسے تواتر کے ساتھ مساجد وسیکورٹی فورسز پر حملے قوم، دینی و مذہبی حلقوںاور سیکورٹی اداروں کی قیادتوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔اس حوالے سے ملک کی تمام دینی و مذہبی قیادتوں کو تمام تر فروعی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ٹھوس لائحہ عمل ترتیب دینا ہوگا۔ دشمن بھول گیا ہے کہ اسلام تو غالب ہونے کے لیے آیا ہے ۔آج تک دنیا کی کوئی طاقت اسے نہ روک سکی اور نہ ہی روک پائے گی۔ (ولید ملک)