مکرمی !کچھ لوگوں کا دل و دماغ بیدار ہوتا ہے اور روح سوئی ہوتی ہے کچھ کی روح بیدار ہوتی ہے مگر دل و دماغ سوے ہوتے ہیں اور کچھ ایسے خوش قسمت لوگ بھی ہوتے ہیں جن کے دل ودماغ اور روح دونوں بیدار رہتے ہیں انہی لوگوں سے قدرت انمول تخلیق کا کام کرواتی ہے جو دماغی اور روحانی شعور کا توازن برابر نہ رکھ پانے والے عام لوگوں کے سیکھنے سمجھنے اور کہنے کا زریعہ بنتا ہے دنیاوی زندگی میں روحانی حیات بسر کرنے والے لوگوں کا طرز عمل الگ ہی رہتا ہے وہ شہرت کی جیل کے قیدی نہیں بنتے ذاتی نمائش سے پاک ان لوگوں کو علم عطاہوتا ہے کہ خدا نے کائنات کے لاتعداد رنگ انسانیت کے سامنے تخلیق کرکے خود کو پوشیدہ رکھ لیا تاکہ جوخدا کو جان جاتا ہے وہ خود کو پوشیدہ رکھ کران رنگوں میں خدا کو ظاہر کرنے میں لگ جاتا ہے ۔یہی محبت تخلیق انسان کا مقصد ہے اس محبت میں گرفتار لکھاریوں نے اپنی تحریروں میں خدائی نظریات کی قلمی عکاسی کی ہے اورجب زمین ان کے کم بھاری بھر جسے کو خوراک کی طرح اپنے معدے میں اتار لیتی ہے تب ان کی کلاموں کی زندگی کتابی دھڑکنیں بن کرزمانہ عام کے دلوں میںجینے لگتی ہے ان کی تحریروں میں ان کے ادب کا مقام جھلکتا ہے تو لوگ پچھتانے لگتے ہیں کہ کاش ان سے اک بار ملے ہی ہوتے۔ (ظفر اقبال ظفر)