کراچی (کامرس رپورٹر) پاکستان سٹاک ایکس چینج کاروباری ہفتے کے آخری روزبھی شدید مندی سے دوچار رہی۔ جمعہ کو سٹاک مارکیٹ ابتداسے اختتام تک خسارے کاشکاررہی۔ حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان اقتدار کی رسہ کشی نے ملکی شیئرز مارکیٹ کو شدید ترین نقصان سے دوچاررکرکھا ہے ۔کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای100انڈیکس 777.26پوائنٹس کمی سے 43029.97پوائنٹس پر بند ہوا۔کے ایس ای30انڈیکس 391.41پوائنٹس کمی سے 16434.06پوائنٹس جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 451.85پوائنٹس کمی سے 29478.40پوائنٹس پرآگیا۔ مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ ایک کھرب30ارب72کروڑ35لاکھ41ہزار778روپے کمی سی72کھرب74ارب26کروڑ 61لاکھ75ہزار280 روپے رہ گیا۔اس دوران 18کروڑ4لاکھ38ہزار13 حصص کے سودے ہوئے ۔ مجموعی طور پر335کمپنیوں کا کاروبار ہوا۔ادھر پاکستانی روپیہ جمعہ کو بھی گراو ٹ کا شکار رہااورامریکی ڈالر ملکی تاریخ میں پہلی باراوپن مارکیٹ میں 181روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا۔ معاشی ماہرین کے مطابق درآمدی بل مسلسل بڑھنا اور بیرونی قرض کی ادائیگی سے زرمبادلہ کے ذخائز میں کمی روپے کی گراوٹ کی وجہ ہے ۔ دو ہفتے میں انٹربینک میں ڈالر 2.87روپے مہنگا ہوچکا ہے ۔ فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابقانٹربینک میں 50پیسے اضافے سے ڈالر کی قیمت خرید180 سے بڑھ کر180.50 اور قیمت فروخت180.10 سے بڑھ کر180.60روپے پر ہو گئی ۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی 50پیسے اضافے سے ڈالر کی قیمت خرید180 سے بڑھ کر180.50 اور قیمت فروخت180.50 سے بڑھ کر181روپے ہو گئی۔ ملکی صرافہ مارکیٹو ں میں 100روپے اضافے سے ایک تولہ سونے کی قیمت1لاکھ30ہزار250روپے ہو گئی جبکہ85روپے اضافے سے دس گرام سونے کی قیمت1لاکھ11ہزار668روپے پر جا پہنچی۔