مکرمی ! وادی چترال پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے خوبصورت علاقوں میں سے ایک سیاحتی مقام ہے، حالیہ دنوں میں چترال اور کالاش کے عوام نے دہشت گردی اور عدم استحکام سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے محفوظ ہونے کے لیے ایک جرگے کا اہتمام کیا جو کہ چترال کے پرامن ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری تھا۔ تاریخ گواہ ہے کہ اس خطے کو ماضی میں بھی روس کے دور سے ہی سکیورٹی کے خطرات کا سامنا رہا ہے جس نے اس کے شہریوں کی زندگیوں کو درہم برہم کر دیا تھا۔ حکومت اور فوج چترالی عوام سے مل کر چترال میں امن اور ہم آہنگی کی بحالی کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں اور علاقائی استحکام کے وسیع تناظر میں اس کی سٹریٹجک اہمیت کو تسلیم کر رہے ہیں۔اس صورت حال کو مد نظر رکھتے ہوئے کور کمانڈر پشاور کا چترال کا دورہ اہمیت کا حامل ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات کے دورہ چترال میں مختلف اسٹیک ہولڈرز بشمول ضلعی انتظامیہ، شہریوں اور شہداء کے اہل خانہ کے ساتھ ملاقات کرکے چترال کے امن کو برقرار رکھنے کے لیے اہم اقدامات پر جرگے میں بات کی گئی۔ زمینی حقائق کو سمجھنے اور مقامی کمیونٹیز کے خدشات کو دور کرنے کے لیے اس طرح کی بات چیت اور امن جرگہ انتہائی ضروری تھا اس صورت حال کو پیش نظر رکھتے ہوئے چترال میں امن جرگہ کا قیام عمل میں لایا گیا۔چترال اور کالاش میں اقتصادی ترقی کو فروغ دے کر دہشت گردی کی بنیادی وجوہات کو تلاش کیا جاسکتا ہے۔ چترالیوں اور کالاش کے نوجوانوں کو ملازمت کے مواقع فراہم کرکے اوران کے حالات زندگی کو بہتر بناکر افراد کو انتہا پسندانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے سے روکا جاسکتا ہے۔(ڈاکٹر رحمت عزیز خان چترالی)