کراچی،کوئٹہ ،نصیرآباد،اسلام آباد(سٹاف رپورٹر،نیٹ نیوز،این این آئی) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ کو جمہوری طریقے سے ہٹانا بھی جمہوریت کا انتقام ہے ۔گزشتہ روزبلوچستان کے علاقہ نصیر آباد کی تحصیل تمبو میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ جب سے سلیکٹڈ حکومت آئی ہے ملک میں غربت اور بے روزگاری میں اضافہ ہوا۔ عوام ہمیں موقع دیں تو ہم دن رات محنت کر کے بلوچستان کے لوگوں کو انکا حق پہنچائیں گے اور عوام کی مشکلات کم کرنے کی کوشش کرینگے کیونکہ پیپلزپارٹی کی یہ سوچ رہی ہے کہ ملک بھر میں ترقیاتی کام ہوں۔ ہم نے حکومت کے خلاف اعلان جنگ کردیا ہے جس کے بعد اب حکمرانوں کے گھبرانے اور حساب دینے کا وقت شروع ہوگیا، ہم 27 فروری کو کراچی سے اسلام آباد کا رخ کرینگے اور جمہوری طریقے سے عوام کو سلیکٹڈ حکومت سے نجات دلائیں گے ۔ سلیکٹڈ نے چینی، خوراک پر ڈاکہ مارا ہے ، آج صورتحال یہ ہے کہ چھین رہا ہے کپتان روٹی کپڑا اور مکان جبکہ مانگ رہا ہے ہر انسان روٹی کپڑا اور مکان۔ ملک بھر کے عوام لانگ مارچ میں شرکت کرینگے ، بلوچستان کے عوام بھی حکومت کا خاتمہ کرنے میں ہماری مدد کریں اور جمہوریت کا ساتھ دیں۔ بلاول نے ناراض بلوچوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں بھی مظالم کا شکار رہا اور ناراض ہوں کیونکہ میرے نانا کو تختہ دار پر لٹکایا گیا جبکہ والدہ کی شہادت ہوئی مگر میں اپنا بدلا ہتھیار سے نہیں جمہوریت سے لوں گا۔ نصیر آباد کے عوام غربت کی لیکر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ مگر اب ہم ملکر اور ایک ہوکر حق کیلئے جدوجہد کرینگے اور اپنا حق چھین کر حاصل کرینگے ۔دریں اثنا جاری بیان میں آصف زرداری نے بلاول کا شاندار استقبال کرنے اور جلسہ کامیاب کرنے پر نصیرآباد کے عوام سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ بلوچستان کے عوام کیلئے انصاف کے دن قریب ہیں۔ ملک خطرے میں ہے اسے بچانے کیلئے بلاول میدان میں آچکے ہیں، لانگ مارچ قوم کی متفقہ آواز ہوگی۔ دریں اثنا آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے پیپلزپارٹی کو ہاٹ کے رہنما ملک اقبال پر فائرنگ کی مذمت کی اورحملے میں انکی اہلیہ کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہارکیا۔ علاوہ ازیں بلاول نے پارٹی سیکرٹری جنرل سید نیئر حسین بخاری کو اہم ٹاسک سونپ دیا ،وہ لانگ مارچ شرکا کے استقبال اور انتظامات کے انچارج ہونگے ۔دریں اثنا نیئر بخاری نے اسلام آباد میں آج پیپلز پارٹی تنظیموں کا اجلاس طلب کر لیا جس میں لانگ مارچ استقبالیہ کیمپوں ،مزدور ،تاجر، طلبہ تنظیموں ،علماء اکرام اور رابطہ عوام مہم کیلئے حکمت عملی طے کی جائیگی۔