لاہور ،اسلام آباد،کراچی،پشاور(سٹاف رپورٹر، 92 نیوز رپورٹ، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں ) اپوزیشن جماعتوں کے رہنمائوں نے آئندہ مالی سال کیلئے پیش وفاقی بجٹ کوعوام دشمن قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا،حکومت نے سنگدلی کامظاہرہ کیا ۔گزشتہ روزاپنا ردعمل دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف نے کہا کہ یہ عوام دشمن اور غریب کش بجٹ ہے ۔ مہنگائی اوربیروزگاری میں مزیداضافہ ہوگا۔حکومت نے نالائقی کوروناکے پیچھے چھپانے کی کوشش کی۔ حکومت منی بجٹ پیش کریگی۔ قرض میں اضافہ کرکے آنیوالی نسلوں کا مستقبل غیر ملکی بینکوں میں گروی رکھا جا رہا ۔ چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زر داری نے کہا کہ وفاقی بجٹ مایوس کن ، پی ٹی آئی حکومت نے آئی ایم ایف کا عوام دشمن بجٹ پیش کیا ،ہم ہر سطح پر بے نقاب کرینگے ، کورونااورفوڈسکیورٹی جیسے خطرات کواہمیت نہیں دی ۔بجٹ میں عام آدمی کوتکلیف اورامیرطبقے کوریلیف دیا۔بجٹ میں ٹڈی دل کے حملوں سے بچاوَپرواضح پالیسی کوبیان نہ کرناتشویش ناک ہے ۔ن لیگ کے مرکزی رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ بجٹ پرتفصیلی ردعمل پیرکودینگے ۔حکومت نے بجٹ میں غلط اعدادوشمارپیش کئے ۔کوروناآنے سے پہلے پاکستان کی معیشت تباہ ہوچکی تھی۔سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ تحریک انصاف سے حکومت نہیں چل رہی،بجٹ دستاویز غلط بیانی پر مشتمل ہیں ۔ پٹرولیم لیوی کی مد میں اضافی ٹیکس لگایا گیا۔بجٹ کی حقیقت تین ماہ بعد سامنے آجائیگی۔ن لیگی رہنما رانا ثنااﷲ نے کہا کہ حکومت کورونا کے پیچھے چھپنے کی کوشش کر رہی ہے ۔معیشت تباہ ہو چکی ہے ۔ حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا نہ ریلیف دیا۔ ن لیگی سینیٹر آصف کرمانی نے کہا کہ بجٹ تقریر ’’کھایا پیا کچھ نہیں ‘ گلاس توڑا بارہ آنے ‘‘ جیسی تھی۔ پیپلزپارٹی کے رہنما سید نوید قمر نے کہا کہ وفاقی حکومت نے بجٹ میں عوامی ریلیف کیلئے کوئی اقدام نہیں کیا۔حکومت نے نچلے طبقہ اورسرکاری ملازمین کو نظرانداز کر کے انتہائی سنگدلی کامظاہرہ کیا۔ ۔ پیپلز پارٹی کی رہنماشیری رحمٰن نے کہاکہ ہر 3 مہینے بعد نیا منی بجٹ پیش کیا جائیگا۔پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا کہ عوام دشمن بجٹ مکمل مسترد کرتے ہیں۔عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے بجٹ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نیا ٹیکس نہ لگانے کے دعویداروں نے پانچ ارب روپے کے نئے ٹیکس لگادیئے اور غریب عوام کو ریلیف دینے کے بجائے ان سے مزید وصولی کیلئے کمر کس لی ہے ۔