اسلام آباد(سپیشل رپورٹر، 92 نیوز رپورٹ، نیوز ایجنسیاں ) وزیراعظم عمران خان نے کہا حکومت کے تین سال معاشی کامیابی کی کہانی ہیں کیونکہ ہمیں بہت بڑا گردشی قرضہ، برآمدمخالف پالیسیاں، غیرمستحکم مالی حالات، کم مسابقتی کاروباری ماحول اور نجی شعبے کیلئے مراعات کی کمی کی پالیسیاں ورثے میں ملیں۔میکرو اکنامک ایڈوائزری گروپ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ادائیگیوں کے توازن کے بدترین بحران، کووِڈ۔19 کی وبا کی وجہ سے معاشی مشکلات، عالمی منڈی میں اجناس کی بلند قیمتوں اور افغانستان میں انسانی بحران کے پاکستان پر بالواسطہ اور بلالواسطہ اثرات کے باوجود شرح نمو اب بھی 4 فیصد سے زیادہ رہنے کی توقع ہے جو بہت بڑی کامیابی ہے ۔خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان نے کووڈ۔19 کا مقابلہ کرنے میں غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔حکومت کی سمارٹ لاک ڈائون کی پالیسی و دیگر اقدامات کی عالمی سطح پر مبصرین نے تعریف کی۔اجلاس میں ملکی معاشی صورتحال، عام آدمی پر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات کم کرنے کیلئے حکومتی اقدامات اور گزشتہ 3 سال میں معاشی سطح پر حکومتی کامیابیوں کا جامع جائزہ پیش کیا گیا۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ملک کی میکرو اکنامک حالت مزید بہتر بنانے اور لوگوں کی معاشی حالت میں بہتری کیلئے طویل مدتی اور قلیل مدتی منصوبوں پر عملدرآمد یقینی بنائیں ۔ یوریا کھاد کی طلب اور رسد کے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا یوریاکی پیداوارہماری ضروریات پوری کرنے کیلئے کافی ہے ،مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا۔ملک میں روزانہ 25 ہزارٹن یوریا کی پیداوار ہوتی ہے ،گزشتہ سال ملک میں گندم، گنا،کپاس اور مکئی کی ریکارڈ پیدا وار ہوئی،حکومتی پالیسیوں سے کسانوں نے 822ارب روپے اضافی آمدن حاصل کی،اضافی آمدن سے کسانوں کی طرف سے یوریاکی زیادہ خریداری ہوئی،حکومت کی مناسب مقدارمیں کھادفراہم کرنے پرتوجہ مرکوز ہے ، کھادکے پروڈیوسرز سمیت تمام سٹیک ہولڈرزکیساتھ ملکرکام کریں،وزیراعظم نے ربیع سیزن میں یوریا کی بہترسپلائی کیلئے اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکھادذخیرہ کرنیوالوں کیخلاف موثر اقدامات کیے جائیں،گندم کی ریکارڈپیداوار کیلئے یوریاکی مناسب فراہمی یقینی بنائی جائے ۔پاکستان کی ڈائمنڈ جُوبلی 2022 کی تقریبات کی تیاری کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا پاکستان کی ڈائمنڈ جُوبلی تقریبات منانے کا مقصد متحد پاکستانی قوم کا اپنی آزادی پر فخر کا اظہار ہوگا،تقریبات میں قائد اعظم ؒاور علامہ اقبالؒ کے نظریات اجاگر کرنا ہے ۔اس سال یوم آزادی پر دنیا دیکھے کہ پاکستانی قوم متحد اور مضبوط قوم ہے ۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ تقریبات کے حوالے سے مواد منفرد، مستند اور ہماری تاریخ کو مد نظر رکھ کر بنایا جائے ۔ وزیراعظم نے وزیر اعلیٰ بلوچستان سے حالیہ بارشوں سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے متاثرین کی ہر ممکن امداد کی ہدایت کی ۔وزیراعظم نے این ڈی ایم اے کو گوادر اور تربت میں متاثرین کو فوری امداد پہنچانے کی بھی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعظم سے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے ملاقات کی، ملاقات میں پارلیمانی امور،بلوچستان میں پی ٹی آئی کی تنظیم سازی اور پارٹی اہلکاروں کو مزید متحرک کرنے پر گفتگو کی گئی۔وزیراعظم نے پناہ گاہوں میں مقیم افراد کو سردی کی شدت سے بچانے کیلئے مناسب انتظامات کا حکم دیدیا ۔ وزیر اعظم نے پناہ گاہوں میں موجود افراد کوگرم کپڑے ، ٹوپیاں، جرابیں وغیرہ تقسیم کرنے کی ہدایت کی ۔ وزیر اعظم نے کہا سرد موسم میں پناہ گاہ آنے والوں کا مکمل احساس کیا جائے ۔