Common frontend top

خاور نعیم ہاشمی


پچیس جولائی سر پر آگئی…


نواز شریف کی سزا کے بعد بیٹی کے ساتھ۔۔دلیرانہ واپسی ن لیگ کو مہنگی پڑنے والی ہے، پچیس جولائی کا دن لندن میں ہی گزار لیتے تو شاید ہمدردی کے چار ووٹ مل جاتے،سیدھے جیل میں پہنچا دئیے جانے کے بعد ان کے عوام دلبرداشتہ ہوئے، کہیں کوئی قابل ذکر احتجاج ہوا نہ کوئی مظاہرہ، البتہ ان کے’’ ہمدرد میڈیا‘‘نے احتجاج اور مظاہروں کی خبریں ضرور نمایاں شائع کیں،آجکل تیس لوگوں کو عوام کا ٹھاٹیں مارتا ہوا ہجوم دکھانا بھی کوئی بڑا کمال نہیں رہا اور یہ ہے بھی پاکستان، شہباز شریف ہوں یا ان کے دوسرے ساتھی، کسی نے
جمعه 20 جولائی 2018ء مزید پڑھیے

اب خطرے میں عمران خان بھی ہیں

اتوار 15 جولائی 2018ء
خاور نعیم ہاشمی
بلوچستان اور کے پی کے میں تواتر کے ساتھ تین اہم ترین سیاسی جماعتوں اور قابل احترام سیاستدانوں کے انتخابی جلسوں کے دوران خودکش بمباروں کے حملے، بڑے بڑے نامی گرامی سیاستدانوں سمیت خطرناک حد تک ہلاکتیں، ان سیاستدانوں کی ہلاکتیں جو پہلے قوم پرست اور پھر وطن پرست تھے، نواز شریف اور مریم نواز کی پاکستان آمد اور جیل منتقلی، ن لیگ والے بہت سے لوگوں کی خلاف توقع بہر حال سڑکوں پرآمد،، طاقت کے بل پر احتجاج کا حق چھین لیاجانا، کیا یہ سب کچھ ٹھیک ہو رہا ہے؟ نہیں جناب! یہ ٹھیک نہیں ہورہا۔ نواز
مزید پڑھیے


خطرہ بڑھتا جا رہا

جمعه 13 جولائی 2018ء
خاور نعیم ہاشمی
عمران خان پچیس جولائی کو نہیں تو پھر شاید کبھی اقتدار میں نہیں آسکیں گے، بظاہر انتخابی میدان جیتتے ہوئے نظر آنے والی پی ٹی آئی کے لئے نئے نئے چیلنجز سامنے آ رہے ہیں جنہیں سنجیدگی سے لینا پڑے گا، عمران خان خود عمران خان کیلئے ایک بڑا مسئلہ اور بڑا خطرہ ہیں ، عمران خان کو اس آئینے سے دور رہنا ہوگا جو اس کھلاڑی کو دو خانوں میں تقسیم کر دیتا ہے۔ ،عمران خان نے اپنے اوراپنے ممکنہ اقتدار کے لئے خود خطروں کے انبار لگا رکھے ہیں،کیا وہ میدان سیاست میں انقلاب لاتے
مزید پڑھیے


الیکشن تو متنازع ہو چکے

اتوار 08 جولائی 2018ء
خاور نعیم ہاشمی
نواز شریف کے خلاف احتساب عدالت کے فیصلے سے قوم کو ایک نئی بات کا تو پتہ چلا کہ کم از کم کیپٹن (ر) صفدر اپنی اہلیہ مریم نواز اور سسرجی سے زیادہ ایماندار اور زیادہ صادق اور امین ہیں، اور ان کی بہادری پر بھی اب بیوی سمیت کوئی شک نہیں کر سکے گا، سب نے دیکھا جب عدالت فیصلہ سنا رہی تھی وہ عدالت میں موجود ہونے کی بجائے اپنی الیکشن مہم چلا رہے تھے اور جب فیصلہ سنایا جا چکا تھا تب بھی وہ ووٹ مانگ رہے تھے، کیپٹن صفدر نے ثابت تو کرنا تھا ناں، وہ
مزید پڑھیے


لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے

جمعه 06 جولائی 2018ء
خاور نعیم ہاشمی
آج کا دن اہم دن بننے جا رہا ہے، احتساب عدالت ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سنا رہی ہے، فیصلہ جو بھی آئے، نواز شریف، ان کی فیملی اور(ن) لیگ کیلئے قابل قبول ہو یا نہ ہو، پاکستان اور پاکستان کے عوام کا مستقبل آج کے فیصلے سے ضرور جڑا ہوا ہے، فیصلے کے بعد کیا ہوتا ہے؟ یہ نوشتہ دیوار نہیں، اگر یہ بھی مان لیا جائے کہ نواز شریف سب سے زیادہ مقبول اور پاپولر لیڈر ہیں تب بھی قومی سطح پر توقع نہ رکھی جائے کہ لوگ احتجاج کریں گے ،جمہوریت میں بھی اور آمریت میں بھی،
مزید پڑھیے



بات ہے رسوائی کی

اتوار 01 جولائی 2018ء
خاور نعیم ہاشمی
میری پریشانی کا تیسرا دن چل رہا ہے، سمجھ میں نہیں آرہا کس سے بات کروں؟ اگر شعیب بن عزیز سے بات کروں تو وہ ہنس کے دکھادیگا، اگر سہیل وڑائچ سے بات کی تووہ اس سے بھی زور سے ہنسے گا۔اگر امجد اسلام امجد سے رابطہ کروں تو لا محالہ موصوف فرمائیں گے، میرا اور آپ کا کوئی مذاق نہیں اور بھی کئی دوستوں کے نام آئے ذہن میں مگر بات نہ کرسکا،اگر حسن رضوی زندہ ہوتے تو ان سے سوال کیا جا سکتا تھااور وہ بھلے مانس جواب بھی دے دیتے،، جب کچھ نہ سوجھا توبالآخر مسئلہ آپ
مزید پڑھیے


مطلع گرد آلود رہے گا

جمعه 29 جون 2018ء
خاور نعیم ہاشمی

انتخابی ٹکٹوں کی بندر بانٹ نے سیاسی پارٹیوں کے بڑے پول کھولے ہیں، الیکشن دنگل کون جیتتا ہے، یہ تو پچیس جولائی کو ہی پتہ چلے گا،مگرالیکشن سے پہلے سیاسی قائدین اور ان کے سرمایہ کارکارکنوں کے سامنے ہارتے ہوئے ضرور دیکھے گئے ہیں، سیاسی کارکنوں میں شعور کی بیداری نظرآ رہی ہے جو مستقبل کی سیاست کیلئے خوش آئند ہے،پنجاب اور سندھ میں روزانہ ایسے واقعات رونما ہو رہے ہیں جن میں ہم لوگ اپنے منتخب نمائندوں کی آنکھ میں آنکھ ڈال کرپوچھ رہے ہیں۔

پانچ سال کہاں رہے؟

ہمارا کون سا مسئلہ حل کرایا؟

ہم تم وڈیروں کو ووٹ کیوں دیں؟

ہمیں
مزید پڑھیے


پاکستان یا پولیس اسٹیٹ

اتوار 24 جون 2018ء
خاور نعیم ہاشمی
ایک عرصہ سے واجب تھا کہ پولیس مقابلوں کے نام پر معصوم لوگوں کے قتل عام پر لکھوں، یہ ایک بڑا موضوع ہے، ایک کالم یا ایک نشست میں احاطہ ممکن نہیں، جب جب موقع ملا بیان کرتا رہوں گا،پنجاب اور سندھ میں چار دہائیوں تک قتل عمد کو مقابلہ قرار دینے کے ان گنت واقعات سامنے آئے، ایک دور میں پولیس کے سامنے ڈٹ جانے والے اور مزاحمت کرنے والے ایڈیٹروں اور رپورٹروں کی ایک معقول تعداد ہوا کرتی تھی ، آج ایسے دبنگ صحافی اور کرائمز رپورٹر خال خال ہیں ، معصوم لوگوں کے قتل کے واقعات میں
مزید پڑھیے


اے خدا! اک جہان اوربنا دے

جمعه 22 جون 2018ء
خاور نعیم ہاشمی
ایک عید اور گزر گئی،اس برس کی عید بھی خوشیوں کے ساتھ غم بانٹتی رہی ،بہت سارے عذابوں کے نشتر سینوں میں چبھو گئی، بہت اذیتیں دے کر رخصت ہوئی یہ عید، خوشیا ں خریدنے کی سکت نہ رکھنے والے کئی گھر پھراجڑے، غیرت کے نام پر پانچ بچیاں قتل ہوئیں، بہت سارے بچے عید کے دنوں میں ماں باپ کی شفقت سے محروم ہوئے،قصور میں ایک مزدور باپ پٹرول پمپ پر ڈیوٹی کے دوران ڈکیتی مزاحمت پر ماردیاگیا،حالات سے دل برداشتہ چھ لوگوں نے خود کشی کرلی، یہ وہ تعداد ہے جو میڈیا میں رپورٹ ہوئی، ہمارے معاشرے
مزید پڑھیے


گڑیا کس نے توڑی!

جمعه 15 جون 2018ء
خاور نعیم ہاشمی
آج کا کالم ان لوگوں کے نام جو اپنے ارد گرد سے بے نیاز رہتے ہیں اور نہیں جاننا چاہتے کہ لوگ زندہ کیسے ہیں، انیس سو اسی میں میرے سامنے آنے والی ایک کہانی،جسے آپ کوسنانے کا وعدہ کیا تھا،اس کہانی کی مرکزی کردار ایک بیکس بیٹی ہے اوردوسرا کردارہیں ہم لوگ،ہم سب بے حس لوگ ٭٭٭٭ اس زمانے میں ہم دوستوں کا ٹھکانہ ریگل چوک اورمال روڈ ہوا کرتا تھا کیونکہ سب کے گھروں سے نزدیک اور پر رونق جگہ یہی تھی،یہاں ہم چائے پیتے،سموسے کھاتے یا کبھی کبھار گو گو ریسٹورنٹ سے آئس کریم کھانے کی عیاشی کرلیتے،میں
مزید پڑھیے








اہم خبریں