Common frontend top

سعدیہ قریشی


یونیورسٹی سکینڈل:تعلیمی،اخلاقی اور سماجی زوال!!


اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کا منشیاتی اور جنسی سکینڈل کئی رخوں سے سماجی بحث کا موضوع بن سکتا ہے۔ اب تک سامنے آنے والے ہولناک انکشافات اگر سو فیصد سچائی پر مبنی نہ بھی ہوں تو بھی اس سکینڈل کے چند فیصد سچا ہونے کو بھی ہم ایسے سماجی اور اخلاقی آتش فشاں سے تعبیر کر سکتے ہیں جس کے تباہ کن اثرات معاشرے کے بچے کھچے اخلاقی اقدار کے تانے بانے کو ادھیڑ کے رکھ سکتے ہیں۔یہ منشیاتی اور جنسی سکینڈل ایک ہمہ جہت اخلاقی زوال کا صرف ایک منظر ہے جس نے گزشتہ دو دہائیوں سے ہمارے میڈیا اور تعلیمی
بدھ 26 جولائی 2023ء مزید پڑھیے

اردو زبان کے تہذیبی ورثے سے بچوں کو کیسے جوڑیں ؟

اتوار 23 جولائی 2023ء
سعدیہ قریشی
محترم استاد دانشور احمد جاوید صاحب کا فرمانا ہے کہ ہم اپنے بچوں کو سوائے خلا کے کچھ منتقل نہیں کرسکے۔پاکستان کے مہنگے سکولوں سے تعلیم حاصل کرنے والے طالب علموں سے گفتگو کریں تو آپ کو اس حقیقت کا اندازہ ہوگا کہ گرامر اسکولوں سے پڑھنے والے طالب علموں کا اپنی قومی زبان زبان میں موجود شعر و ادب اور اس میں بیان کی ہوئی تہذیب وثقافت سے کوئی ذہنی اور قلبی تعلق نہیں ہے۔جب اسکولوں میں اردو بولنے پر جرمانہ ہوگا اور اپنی قومی زبان میں گفتگو کو معیوب سمجھا جائے گا وہاں طالب علموں
مزید پڑھیے


امریکی سائفر کا جھوٹا بیانیہ

جمعه 21 جولائی 2023ء
سعدیہ قریشی
جارج آرول کا یہ مشہور فقرہ سیاست پر ایک بہترین تبصرہ ہے۔ political language is designed to make lies sound truthful and murder respectful. سیاسی زبان کو اس طرح سے استعمال کیا جاتا ہے کہ جس میں جھوٹ پرکشش لگنے لگے اور قتل قابل عزت فعل بن جائے۔جارج آرول کے تبصرے کو آپ عالمی سیاست پر منطبق کریں یا پاکستان کی سیاست پر آپ کو اس کی سچائی پر یقین آ جائے گا۔سیاست اور جھوٹ اس دور میں لازم و ملزوم سمجھے جاتے ہیں، کبھی سیاست کے محلول میں جھوٹ ڈالا جاتا ہے اور کبھی کبھی تو جھوٹ کا ایک محلول
مزید پڑھیے


ادبی بددیانتی کیوں؟

بدھ 19 جولائی 2023ء
سعدیہ قریشی
جولائی کی دوپہر تھی جب ہم پانچ لکھاری خواتین ایک کھانے پہ اکٹھے ہوئیں۔ میزبان تھیں بلقیس ریاض صاحبہ جو کئی پاپولر ناولوں اور مقبول سفر ناموں کی لکھاری ہیں۔ اخبار میں کالم لکھتی ہیں۔ ایک محبتی روح اور پرخلوص شخصیت کی مالک ہیں۔محترمہ سلمی اعوان صاحبہ کے کام اور مقام سے سب واقف ہیں ۔ سئینر افسانہ نگار فرحت پروین بھی موجود تھیں اور پانچویں لکھاری تھی امریکہ سے تشریف لائی ہوئی طاہرہ نقوی۔ چاروں لکھاری خواتین مجھ سے کام میں اور عمر میں سینئر تھیں اور میں ان کے درمیان خود کو بہت خوش قسمت سمجھ
مزید پڑھیے


فیئر ویل میلان کنڈیرا!

اتوار 16 جولائی 2023ء
سعدیہ قریشی
عالمی شہرت یافتہ عظیم ناول نگار میلان کنڈیرا کا 94 برس کی عمر میں 11جولائی2023انتقال ہوا ۔ اسے دنیا بھر میں ادب پرستوں کی طرف سے زبردست خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے ۔کنڈیرا تمام عمر انٹرویو دینے والوں سے گریز کرتا رہا کیونکہ وہ سمجھتا تھا کہ جو کچھ وہ کہے گا اخبار کا صحافی اس الفاظ کو اس طرح توڑ موڑ کر اخبار میں چھاپے گا جو اس کے بنیادی سوچ اور خیال کی عکاسی نہیں کریں گے اس نے بہت کم انٹرویو دیے۔جس کی وجہ یہ تھی کہ اسے اپنی پرائیویٹ زندگی کی آزادی بہت
مزید پڑھیے



اور تم بھی لے آئے سائبان شیشے کا۔۔

جمعه 14 جولائی 2023ء
سعدیہ قریشی
بجٹ کولفظوں کا گورکھ دھندہ اس لیے ہی کہاجاتا ہے اعداد و شمار کی ہیرا پھیری سے عوام کو عارضی مطمئن کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔لیکن اس حد تک شعبدہ بازی جو اس بجٹ میں دکھائی گئی اس کی مثال نہیں ملتی۔ایک طرف بجٹ میں فخریہ اعلان کیا گیا یہ ٹیکس فری بجٹ ہے اور مشکل معاشی حالات میں اس سے بہتر بجٹ پیش نہیں کیا جا سکتا تھا اس کے کچھ ہی عرصے کے بعد مزید ٹیکسز لگادئیے گئے۔ سب سے بڑا ہاتھ تو پنجاب کے سرکاری ملازمین کے ساتھ اس بجٹ میں ہو گیا۔ لیکن ٹھہریے۔۔۔ہاتھ ہو جانا
مزید پڑھیے


قاسمی اور قتیل۔۔یاد کی اک جھلک

بدھ 12 جولائی 2023ء
سعدیہ قریشی
آج اردو ادب کے دو بڑے تخلیق کاروں کو یاد کرتے ہیں جو جولائی کے مہینے میں ہم سے بچھڑے۔دونوں کی وفات کے دن آگے پیچھے ہیں۔10 جولائی احمد ندیم قاسمی کا یوم وفات ہے اور 11 جولائی قتیل شفائی کا یوم وفات ہے۔قتیل شفائی اور احمد ندیم قاسمی کی زندگی میں کچھ اور بھی عجیب طرح کی مماثلتیں موجود ہیں۔احمد ندیم قاسمی 20 نومبر 1916 کو پیدا ہوئے اور اناسی سال کی عمر میں 10 جولائی 2006 کو وفات پائی جبکہ قتیل شفائی 24 دسمبر 1919 میں پیدا ہوئے اور 11 جولائی 2021 کو 81 برس کی عمر
مزید پڑھیے


سائیکل دوبارہ کیسے رواج پا سکتی ہے؟

اتوار 09 جولائی 2023ء
سعدیہ قریشی
بڑے بھائی جان اس برس فروری میں انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن اور حکومت پاکستان کے ایک مشترکہ کپیسٹی بلڈنگ کورس کے سلسلے میں قریباً ایک ماہ کے لیے اٹلی گئے ،یہ 19ویں ، 20ویں گریڈ کے آفیسرز کا ایک گروپ تھا۔اٹلی میں ایک ماہ قیام کے دوارن انہیں شہر میں گھومنے پھرنے کے لیے بائی سائیکلیں دی گئیں اور کہا گیا کہ شہر میں گھومنے پھرنے کے لیے یہی آپ کی سواری ہے۔اب یہ سارے پاکستانی مارکہ افسر تھے، جنہوں نے آخری دفعہ سائیکل شاید آٹھویں جماعت میں چلائی ہو اور اب برسوں سے انہیں سڑکوں پر گاڑیاں دوڑانے کی عادت
مزید پڑھیے


ظلم نہیں تو اور کیا ہے ؟

جمعه 07 جولائی 2023ء
سعدیہ قریشی
عبدالرشید نے کبھی اچھے دن دیکھے ہی نہیں۔اس نے جب سے ہوش سنبھالا ہے نہ زندگی اسے سمجھ سکی اور نہ ہی وہ زندگی کو سمجھ سکا اس نے ایسی زندگی دیکھی کہ بس پیٹ کا ایندھن بھرنے کے لیے اسے صبح سے شام مشقت کرنا پڑی۔ عبدالرشید نے ہوش سنبھالتے ہی زندگی کو اسی صورت میں دیکھا اس کا باپ بھی دیہاڑی دار تھا صبح سے رات گئے تک مشقت کرتا اور مشکل سے اپنے پانچ بچوں کا پیٹ بھرتا۔عبدالرشید کو بچپن کا کوئی ایسا دن یاد نہیں جب اس نے بڑے شوق سے پیٹ بھر کر کھانا
مزید پڑھیے


بیس فیصد کا پاکستان ؟

بدھ 05 جولائی 2023ء
سعدیہ قریشی
20 فیصد پاکستانیوں کے لیے یہ ملک چراگاہ ہے، ان کے باپ کی جاگیر ہے۔ باقی 80 فیصد یہاں زندگی جبر مسلسل کی طرح کاٹتے ہیں۔ پاکستان کا 20 فیصد طبقہ اشرفیہ پر مشتمل ہے جس میں ہر نوع کی مقتدر اشرافیہ شامل ہے ، کاروباری، خاکی، عدالتی اور بیوروکریٹک اشرافیہ ہے۔ یہ وہ لوگ ہے جو بلواسطہ یا بلاواسطہ حکومتوں میں شامل رہتے ہیں ۔ بذات خود حکومت کا حصہ نہ بھی ہوں تو بھی ان کے بھائی بند ، رشتہ دار حکومتوں میں شامل ہوتے ہیں ۔سو یہ
مزید پڑھیے








اہم خبریں