Common frontend top

سینیٹر(ر)طارق چوہدری


ٹروجن ہارس!


قدسیہ ممتاز کا سوال تھا‘ آپ آنے والے انتخابات کو کس طرح دیکھتے ہیں؟ میرا مطلب الیکشن انجینئرنگ کے بارے میں ہے‘ وہ بھی اس صورت میں اگر انتخابات کا انعقاد ممکن ہو سکے؟ بات دراصل یہ نہیں کہ سوال پوچھنے والے کو اس کا جواب معلوم نہیں۔وہ خود غور و فکر کی عادی‘ وسیع المطالعہ اور حالات کو اچھی طرح جانتی اور سمجھتی ہیں۔یقینا ان کے پاس اس سوال کا جواب بھی موجود ہے‘ شاید وہ مزید تصدیق یا کسی متبادل نقطہ نظر کو دیکھنا چاہتی ہونگی۔ بہرحال یہ ایسا سوال ہے جو کثرت سے پوچھا جا رہا ہے‘
اتوار 10 جولائی 2022ء مزید پڑھیے

ایک شاہ ایران بھی تھا!

اتوار 03 جولائی 2022ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
آج کے کالم کا محرک دراصل سوشل میڈیا پر ’’قدسیہ ممتاز‘‘ کی پوسٹ اور دوسرا ان کی طرف سے براہ راست پوچھا گیا ایک سوال۔ وہ اپنی پوسٹ میں لکھتی ہیں ’’اب تو بس ایک ہی خواہش رہ گئی ہے کہ مولانا محمد علی جوہر کی طرح وصیت کر جائوں کہ مجھے غلام زمین میں دفن مت کرنا‘‘ قدسیہ ممتاز پڑھی لکھی ‘ جواں ہمت صاحب الرائے خاتون ہیں‘ جو اظہار پر قدرت رکھتی اور لکھنے کے فن سے آگاہ بھی ہیں۔یہ پوسٹ مایوسی ہے ‘ غصہ یا بغاوت؟ کیونکہ ان کا عمومی رویہ مایوسی نہیں بلکہ بہادری کے ساتھ
مزید پڑھیے


خوئے بدرا بہانہ بسیار

پیر 27 جون 2022ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
ہمارے سیاستدان خصوصاً اعلیٰ عہدوں تک پہنچ جانے والے سیاستدان اپنے اردگرد کے ماحول خصوصاً فوج اور اس ادارے کے طریقہ کار کے بارے میں کچھ بھی نہیں جانتے‘ بے نظیر بھٹو جب دوسری مرتبہ وزیر اعظم منتخب ہوئیں تو پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل فاروق لغاری ان کی طرف سے عہدہ صدارت کے لئے امیدوار تھے۔ان کے مقابلے میں چیئرمین سینٹ وسیم سجاد کو اتارا گیا۔ فاروق لغاری صدر منتخب ہو گئے‘ نیا دور حکمرانی شروع ہوئے چند ہی روز گزرے ہونگے ایک دن وسیم سجاد صاحب سے ملاقات ہو گئی‘ وہ اب بھی چیئرمین سینٹ تھے۔ کہنے
مزید پڑھیے


عمران خان انتظار تھوڑا اور…

اتوار 19 جون 2022ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
نظر کی کوتاہی‘ ذہن کا افلاس کہ زاغ و زغن(کوّے ‘ چیلیں) جنہیں شاہین و عقاب دکھتے ہیں اوروں کو بھی باور کروایا لیکن تیز نظر نوجوان ان کی بوڑھی ادائوں اور سال خوردہ غمزے پر ہنستے اور ٹھٹھ کرتے رہے، نئی نئی حکومت کا پہلا پہلا دن تھا کہ اک حادثہ ہوا۔ڈالر ٹھہر گیا‘ سٹاک مارکیٹ کا رجحان مثبت رہا تو وہ پکار اٹھے جوش میں ہوش گنوا کے ’’پالیا‘ پالیا‘‘ گویا انہوں نے بھی مایہ ناز سائنس دان کی طرح کشش ثقل کی نئی جہت دریافت کر لی ہو۔ آں جناب نے مصیبت کو خود دعوت دی‘ سفارشی پروگرام‘
مزید پڑھیے


چار آدمی

اتوار 12 جون 2022ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
فائونٹین ہائوس کی یہ قدیم عمارت دیکھتا ہوں تو حیرت ہوتی ہے‘ ہر سُو جیسے ایک سرگوشی سنائی دیتی ہے کہ نیکی کبھی ختم نہیں ہوتی۔گنگا رام ‘ رشید چوہدری اور معراج خالد‘ تینوں معمولی کسانوں کے بیٹے تھے۔ لائل پور‘ ہوشیار پور اور لاہور وہ ماجھے کے نواحی علاقے میں پلے بڑھے نام پیدا کیا۔محنت‘ دیانت‘ انکسار کی خوبیاں پرور دگار نے انہیں بخشی تھیں۔لیکن کسے خبر تھی کہ قدرت نے کیسے کیسے کیا کیا کام ان سے لینے ہیں۔ایک انجینئر‘ ایک ڈاکٹر اور ایک سیاستدان بیوہ عورتوں کا آشرم جو گنگا رام نے بنایا اور ایک نیک دل
مزید پڑھیے



آئو آرٹیکل 6لگائو

اتوار 05 جون 2022ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
عمران خاں نے جو کچھ بونیر کے جلسہ عام میں سرعام کہا پہلے پہل متعلقہ معتبر حلقوں کو سامنے بٹھا کر سمجھانے کی کوشش کی‘ کسی نے اس پر کان نہیں دھرے تو اس نے خواص سے مایوس ہو کر عوام میں آنے اور ان سے تعاون حاصل کرنے کا ارادہ کیا ۔ جو دل میں تھا وہ زبان پر لے آیا۔پہلے آج سے پندرہ سال پہلے پی ٹی وی پر نشر ہونے والے پرویز مشرف کے انٹرویو کا مختصر حصہ نقل کرنا چاہوں گا‘ چیف ایگزیکٹو ‘ مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر‘ صدر پاکستان جو فوج کے سپہ سالار بھی تھے،
مزید پڑھیے


یہ کس نے کیا ہے؟

اتوار 29 مئی 2022ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
غلطی کرنے والا جس غلطی کو ٹھیک نہ کر سکے اس کی سزا ناگزیر ہے لیکن پاکستان میں عدم اعتماد کے نام پر جو کچھ کیا گیا وہ غلطی نہیں بلکہ بڑی طویل منصوبہ بندی اور احتیاط سے کی گئی سازش ہے ۔ سازش کے تانے بانے پاکستان سے باہر بُنے گئے۔ اس سازش پر عمل درآمد ملک کے اندر سہولت کاروں کی مدد اور تعاون سے کیا گیا۔ پاکستان میں حکومت کی تبدیلی کا منصوبہ‘ افغانستان میں حکومت کی تبدیلی یعنی رجیم چینج سے مماثل بھی ہے اور قدرے مختلف بھی۔ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور پی ڈی
مزید پڑھیے


کچھ بدلنا ہو گا

منگل 24 مئی 2022ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
سابق اپوزیشن جو آج کل حکومت ہے وہ عمران خاں کی حکومت کو ’’سلیکٹڈ‘‘ کہتے رہے‘ سابق حکومت جو آج حزب اختلاف ہے موجودہ حکومت ’’امپورٹڈ‘‘ کہہ رہے ہیں‘ موجودہ حکومت صرف ساٹھ دن پہلے تک عمران خاں کی حکومت سے صاف‘ شفاف اور فوری انتخاب کا مطالبہ کر رہی تھی‘ اپنے مطالبات کو بزور منوانے کے لئے انہوں نے اسلام آباد کی طرف پانچ مرتبہ لانگ مارچ کیا‘ عمران حکومت نے ان کے احتجاج‘ اسلام آباد کی طرف مارچ اور دھرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی‘ہر دفعہ ان کا احتجاج عوام کی طرف سے خاطر خواہ پذیرائی نہ ملنے
مزید پڑھیے


NEUTRAL ARE NEUTRALIZE

اتوار 15 مئی 2022ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
چکوال کے لوگ عام پاکستانیوں کے مقابلے قدو قامت میں خاصے لمبے ہیں، جن ملک صاحب کا ذکر کر رہا ہوں وہ کچھ زیادہ ہی طویل تھے‘ سات فٹ قد‘ دبلے پتلے‘ ایک دن ڈرے گھبرائے اپنے دوست پروفیسر غنی جاوید کے ٹیوشن سنٹر داخل ہوئے‘ چہرے پر ہوائیاں اڑتی دیکھ کر پروفیسر نے پوچھا‘کیا ہوا ملک صاحب؟ پروفیسر یار‘ اللہ نے جان بخش دی‘ مجھ پر بجلی گر پڑی تھی‘ ملک صاحب آپ کہاں تھے؟ میں اونٹ پر تھا اور اونٹ کہاں تھا؟ سامنے کی پہاڑی پر‘ ملک صاحب یہ بجلی آپ پر گری ہے یا آپ بجلی کی
مزید پڑھیے


SETS ONLY TO RISE AGAIN

اتوار 08 مئی 2022ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
سورج صرف طلوع ہونے کے لئے ہی ڈوبا ہے‘سائوتھ ایشیا میگزین نے سرورق پر عمران خاں کی تصویر کے ساتھ لکھا ہے‘ سورج طلوع ہونے کے لئے ہی ڈوبا ہے۔عمران خاں کی سربراہی میں بننے والی حکومت کو عدم اعتماد کر کے ہٹا دیا گیا ہے، اس کے بعد شہباز شریف نے حکومت بنائی ہے لیکن صاف نظر آتا ہے کہ پاکستان کے عوام آج بھی عمران خاں کے ساتھ ہیں‘ عوام کے پرجوش جلسے اور جلوس اس پر گواہی دیتے ہیں، سائوتھ ایشیا میگزین کے علاوہ ایک امریکہ دانشور کے تبصرے نے بڑی شہرت پائی ہے وہ لکھتے ہیں
مزید پڑھیے








اہم خبریں