مجاہد بریلوی
کون استعمال ہوا؟
بدھ 23 مئی 2018ء مزید پڑھیے
ایئر مارشل (ر) اصغر خان کیس… 2
پیر 14 مئی 2018ءمجاہد بریلوی
مزید پڑھیے
ایئر مارشل (ر) اصغر خان کیس
هفته 12 مئی 2018ءمجاہد بریلوی
مزید پڑھیے
شریفوں کے لاہور میں
منگل 08 مئی 2018ءمجاہد بریلوی
لاہور سے حکومتِ پنجاب کے انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ سے بڑے شستہ لہجے میں دعوت ملی۔ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے دوپہر کاکھانا کراچی کے نمائندہ صحافیوں کیلئے رکھا ہے۔ آپ کوبھی آنا ہے۔ پہلے سوچا سوال کروں کہ صرف کراچی کے صحافیوں کوکیوں بلایا گیا ہے۔ مقامی اور دیگر صوبوں کے صحافیوں کیساتھ کیوں نہیں بلایا۔ مگرایک تو خیال آیاکہ اتنی محبت سے کھانے پر بلایا جارہا ہے۔ اوریقینا اس کا مقصد یہ ہوگاکہ کراچی والے ذرا اپنے شہر کراچی سے لاہور کا تقابل کرسکیں۔ اور اس محبتانہ بلاوے پر بھی عادت کے مطابق سوال پر سوال…کراچی سے گرمی کھاتے
مزید پڑھیے
رخصتی -آخری قسط
بدھ 02 مئی 2018ءمجاہد بریلوی
پاکستان کی 70 سالہ سیاسی تاریخ میں حکمرانوں کی رخصتی کی تاریخ کے ’’بھڑوں کے چھتے‘‘ میں ہاتھ تو ڈال دیا ہے مگر اب سمیٹا نہیں جارہا کہ یہ موضوع ہی ایسا ہے۔۔سپریم کورٹ سے نا اہل ہونے والے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف سے بات شروع ہوئی تھی۔ سابق گورنر جنرل خواجہ ناظم الدین اور محترم غلام محمد کے بعد آنے والے صدر اسکندر مرزا اور پھر جنرل محمد ایوب خان جیسے رعب و دبدبے کے ہمالیہ کی ایوان صدر سے جس بے کسی و بے بسی کے عالم میں رخصتی ہوئی اور پھر اس سے بڑھ کر
مزید پڑھیے
نواز شریف شکر اور عمران خان فکر کریں
بدھ 02 مئی 2018ءآصف محمود
مسلم لیگ ن کا دور اقتدار ختم ہونے کو ہے۔کیا آج ہم میںسے کسی کو یاد ہے اس جماعت نے گذشتہ انتخابات میں ہمارے ساتھ کون کون سے وعدے کیے تھے اور کیا ہم نے جاننے کی کوشش کی کہ ان وعدوں میں سے کتنے تھے جو پورے ہو سکے؟ مسلم لیگ نے میاں نواز شریف صاحب کے دستخطوں سے 2013 ء میں جو انتخابی منشور پیش کیا تھا اس میں کہا گیا تھا کہ ہماری اولین ترجیح معیشت کی بحالی ہو گی۔حقیقت یہ ہے کہ آج معیشت کا ستیا ناس ہو چکا ہے اور ان کا چہیتا وزیر خزانہ
مزید پڑھیے
رخصتی… 3
اتوار 29 اپریل 2018ءمجاہد بریلوی
گزشتہ کالم میں پاکستان کے پہلے مارشل لاء پر ہی پہنچ پایا تھا جو بظاہر تو 8 اکتوبر 1958 ء کو لگا تھا… مگر اْس کی تکمیل 26 اکتوبر کو ہوئی جب فیلڈ مارشل جنرل محمد ایوب خان نے محض 20 دن بعد افواج پاکستان کے سربراہ اور صدر اسکندر مرزا کو رات کے آخری پہر میں خاموشی سے پہلے مرحلے میں کوئٹہ اور پھر لندن رخصت کیا۔ تو سات سال تک ملک خداداد پاکستان کے بلا شرکت غیرے حکومت کرنے والے اسکندر مرزا کے ساتھ ان کی ایرانی نژاد بیوی کے علاوہ کوئی دوسرا سہارا دینے والا نہ تھا۔
مزید پڑھیے