Common frontend top

مجاہد بریلوی


اور اب صنم بھٹو


بھٹو خاندان کی آخری چشم و چراغ محترمہ صنم بھٹوکی گاہے بہ گاہے آمد ہوتی رہی مگر یہ ہمیشہ ان کی ذاتی مصروفیات تک محدود ہوتی ہے۔ مگر ایک ایسے وقت میں جب ان کی بڑی بہن وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے شوہر محترم آصف علی زرداری کی خبریں زوروں پر ہیں۔ اس بار ان کی لندن سے آمد کو پارٹی کی قیادت سیاسی اہمیت کی حامل بتا رہی ہے۔غالباً بلکہ یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ ان کی جو تصاویر اخباروں کی زینت بنیں اس میں وہ بھانجے، پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ، پنجاب کے صدر
بدھ 26 دسمبر 2018ء مزید پڑھیے

16دسمبر… حقائق یہ بھی ہیں…(آخری قسط)

اتوار 23 دسمبر 2018ء
مجاہد بریلوی
سقوط ڈھاکہ کے تین مرکزی کرداروں بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی‘ پاکستانی وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو اور پھر صدر شیخ مجیب الرحمان کا جو انجام ہوا‘ وہ بہرحال برصغیر پاک و ہند کی تاریخ کا المیہ ہی ہے۔ بہر حال اس پائے کے سیاستداں برسوں نہیں صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔مگر افسوس ناک امر یہ ہے کہ اس انجام تک پہنچنے کے ذمہ دار وہ خود بھی تھے۔بھارتی وزیر اعظم محض جواہر لال نہرو جیسے statesman سیاستدان کی بیٹی ہی نہیں تھی بلکہ آزادی کی جنگ میں بھی انہوں نے بے پناہ قربانیاں دیں۔پھر کانگریس جیسی جماعت
مزید پڑھیے


16دسمبر۔۔۔ حقائق یہ بھی ہیں …(2)

بدھ 19 دسمبر 2018ء
مجاہد بریلوی
سقوط ِ ڈھاکہ پر لکھتے ہوئے میں نے تین فریق کا ذکر کیا تھا۔یحییٰ خان کا قومی ٹولہ، پیپلز پارٹی کے قائد ذوالفقار علی بھٹو جو 1970ء کے الیکشن میں دوسری بڑی پارٹی بن کر ابھرے تھے۔مگر نہ تو مشرقی پاکستان میں ایک نشست ملی تھی اور نہ ہی بلوچستان میں۔اُس وقت کے صوبہ میں بھی پیپلز پارٹی کو قومی اسمبلی کی صرف ایک نشست ملی تھی ۔۔۔ہمارے بیوروکریٹ روئیداد خان کے بھائی مرحوم عبدالخالق خان کو ۔ہاں یہ بات بھی دلچسپ ہے کہ بھٹو صاحب کو سندھ کے مقابلے میں پنجاب میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل ہوئی
مزید پڑھیے


16دسمبر……حقائق یہ بھی ہیں

هفته 15 دسمبر 2018ء
مجاہد بریلوی
پہلے تو اس بات کا اعتراف کرنے دیں کہ ہم بھی بائیں بازو کے اُن پر جوش لکھاریوں اور ایکٹوسٹوں میں رہے جو برسہا برس ’’سقوط ِ ڈھاکہ‘‘ کا ذمہ دار افواج ِ پاکستان اور پیپلز پارٹی کے قائد ذوالفقار علی بھٹو کو ہی قرار دیتے رہے۔دائیں بازو یعنی جماعت اسلامی ،اس کی ذیلی تنظیموں اور ان سے وابستہ دانشوروں کا معاملہ دوسرا ہے۔وہ تو 1970ء کی شوکت اسلام کی صراطِ مستقیم پر اب تک چل رہے ہیں۔جن کے نزدیک 1970ء کے انتخابات اور اس کے نتائج کے بعد جو محاذ آرائی ہوئی اس میں وہ تو راہِ حق اور
مزید پڑھیے


Sorry Cheif - 2

بدھ 12 دسمبر 2018ء
مجاہد بریلوی
Sorry Chiefسپرد کالم کرتے ہی خیال آیا کہ ایک ذرا سی ملاقات کو فسانہ بنا دیا۔آبادی کے پھلتے پھولتے جن کو قابو میں لانے کے لئے اگر ہمارے محترم چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے وزیر اعظم عمران خان کو مدعو کرلیا تو ایسی کون سی قیامت ٹوٹ پڑی ۔اور یہ جو میں نے چھ دہائی قبل پاکستان کے پہلے چیف جسٹس سر عبد الرشید کے پاکستان کے پہلے شہید وزیر اعظم لیاقت علی خان کی دعوت قبول نہ کرنے کی ’’ جرأ ت رندانہ ‘‘ کا ذکر کرتے ہوئے اس وقت ساری قوم کے واحد نجات
مزید پڑھیے



Sorry Chief

اتوار 09 دسمبر 2018ء
مجاہد بریلوی
"Liaquat (Ali Khan) casually mentioned that he had invited the Chief Justice to the dinner, but the latter had declined the invitation on the grounds that it was not befitting for the Chief Justice to accept the invitation from the Chief Executive for an official dinner. (Normal protocol would, of course, have rendered it entirely appropriate for the Chief Justice to have accepted an invitation from the Governor General.) Liaquat's appreciative comment was, "It was my duty to invite him and it was perfectly correct on his part to decline it."" پہلے تو اس بات پر معذرت کہ گفتگو کا آغا
مزید پڑھیے


سو سنار کی۔ ۔ ۔

منگل 04 دسمبر 2018ء
مجاہد بریلوی
تحریک انصاف کے سربراہ محترم عمران خان کی اقتدار سنبھالنے کے بعد 18اگست کی تقریر بلا شبہ بڑی متاثر کن تھی۔اس کا سب سے بڑا سبب تو یہ تھا کہ یہ کسی اسپیچ رائٹر کی لکھی ہوئی نہ تھی ۔ عرف ِ عام میں یہ extemporeہی لگ رہی تھی ۔ چند لکھے ہوئے پوائنٹ ایک صفحے پر ضرور تھے مگر واقعی لگا کہ 22سال تک دھرنوں اور احتجاج کی سیاست کرنے والے وزارت عظمیٰ کی بھاری ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد اپنے کروڑوں ووٹروں سے خا ن صاحب دل سے باتیں کر رہے ہیں۔یہ باتیں عوام کی اکثریت کے دل
مزید پڑھیے


فہمیدہ ریاض

هفته 01 دسمبر 2018ء
مجاہد بریلوی
فہمیدہ کی اس وقت بلوچ اور سندھی قوم پرستی سے والہانہ وابستگی شعروں میں، شعلہ جوالہ بنی ہوئی تھی… جسم پر پیراہن پارہ پارہ/گولیوں سے بدن پارہ پارہ/بے سہارا لہو بہہ رہا ہے/خون بیدار ہے جلد سوتا نہیں/سینۂ سنگ میں جذب ہوتا نہیں/تازہ تازہ لہو بہہ رہا ہے او ریہ سندھ کی دھرتی سے محبت ہی تھی جس نے انہیں ایک سندھی کامریڈ کی محبت کا اسیر کر دیا … شادی پہلی ہو یا دوسری یا تیسری، یہ ایک ذاتی فیصلہ ہوتا ہے، اس پر پبلک میں گفتگو نہیں کی جاتی… مگر یہی وہ وقت تھا جب ہم سب اپنی
مزید پڑھیے


فہمیدہ ریاض

بدھ 28 نومبر 2018ء
مجاہد بریلوی
منگل کی ڈھلتی شام ڈان نیوز سے نکل رہا تھا کہ فہمیدہ کی بجھتی ہوئی آواز آئی۔مہینے بھر سے لاہور میں ہوں۔میں تو شاید اب یہیں رہ پڑوں۔تم آجاؤ۔میں نے کہا۔اب طبیعت کیسی ہے؟ کہا۔پہلے سے بہتر ہوں۔کراچی میں تو کوئی کام نہیں۔یہاں ویرتا کے بچوں میں دل بہل جاتا ہے۔ میں نے کہا۔’’فیض میلے میںآپ کا نام نہیں سنا۔‘‘ کھلکھلاتی آواز میںکہا۔’’فیض کے نواسے نواسیاں اب فیض میلہ لگاتے ہیں۔انہیں میرے لاہور میں ہونے کے بارے میں شاید علم نہ ہو۔اور اگر علم بھی ہو تو شاید فیض صاحب سے میر ے تعلق کے بارے میں جانتے نہ ہوں۔‘‘ یہ
مزید پڑھیے


بکھرتی متحدہ… (2)

جمعه 23 نومبر 2018ء
مجاہد بریلوی
آج لندن میںسیاسی طور پر گمنامی کی زندگی گذارنے والے متحدہ قومی موومنٹ کے بانی کے بارے میں ’’حرف ِ حق‘‘ لکھنا بڑا آسان ہے ۔ مگر ایک وقت تھا اور جو تین دہائی پر محیط ہے کہ بانی ایم کیو ایم کے بارے میں حرف گیری کرنے والے قابل ِ گردن زدنی ٹھہرائے جاتے ۔ہماری سیاست کا یہ بھی ایک بڑا المیہ ہے کہ لوئر کلاس کیڈر کی جو بھی مذہبی ،لسانی تنظیم اور تحریک کھڑی ہوتی ہے وہ بتدریج اپنے کردار و عمل سے فاشزم کی راہ پر چل پڑتی ہے۔ پاپولر یعنی مقبول ِ عام نعروں پر
مزید پڑھیے








اہم خبریں