Common frontend top

مجاہد بریلوی


کشمیر... دل کو کئی کہانیاں یاد سی آکے رہ گئیں


بھارتی زیر انتظام مقبوضہ کشمیر کی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے ابھی جموں کشمیر میں 2005ء میں ہونے والے پاکستانیوں کے فقیدالمثال استقبال پر آتے ہوئے کالم سپرد کیا ہی تھا کہ پیر اور منگل کی درمیانی شب سے دونوں ملکوں میں طبل جنگ بجا ہوا ہے کیا بھارتی جہازوں کی دراندازی انکے دو جہازوں کا تباہ ہونااور دو میں سے ایک پائلٹ کا زندہ پکڑے جانا کسی بڑی جنگ کا پیش خیمہ بن سکتا ہے اسکے تصور سے ہی رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں کہ یہ 1965ء اور1971ء کی جنگ نہیں_ خوش قسمتی یا بدقسمتی سے پاکستان اور
پیر 04 مارچ 2019ء مزید پڑھیے

کشمیر ۔۔۔ دل کو کئی کہانیاں یاد سی آ کے رہ گئیں

بدھ 27 فروری 2019ء
مجاہد بریلوی
پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی بلکہ خطرناک حد تک جنگی صورتحال میں سال 2004ء یاد آ گیا سفما یعنی ساؤتھ ایشیاء فرینڈشپ سوسائٹی کے لاہور دفتر سے فون آیااگلے ہفتے ہندوستان جانا ہے نہ تو کوئی حیرت ہوئی اور نہ بہت زیادہ تجسس کہ 90 ء کی دہائی میں کوئی دس بار سے اوپر ہندوستان آنا جانا لگا رہا، ایک تو سبب اپنی جائے پیدائش بریلی تھی اور دوسرے سسرال بدایوں میں۔ بریلی بدایوں کو گھر آنگن کہا جاتا ہے، اب اس کی تفصیل میں نہیں جاؤں گا ۔ ہندوستان جانے کے ساتھ ساتھ
مزید پڑھیے


ولی عہد کا دورہ…توقعات اور بھی ہیں

پیر 25 فروری 2019ء
مجاہد بریلوی
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورۂ پاکستان اور بھارت کے بعد پاک بھارت کشیدگی اور ’’بیانوں‘‘ کی گولہ باری اور دھمکیاں اب آخری حدود کو چھو رہی ہیں۔وزارت خارجہ کے ایک بابو سے اسلام آباد سے استفسار کیا کہ بیشتر حکمرانوں کی طرح ہمارے دل و جان سے قریب ملک سعودی عرب کا حکمراں پاکستان کے بعد بھارت کا دورہ کیوں کرتا ہے۔ ۔ ۔ ان کا جواب وہی روایتی تھا کہ ایک تو برسوں سے یہ روایت پڑی ہے۔ دوسرے ہمارا کوئی دوسرے ملک پر چاہے وہ سعودی عرب اور چین جیسا قریبی دوست ہی کیوں نہ
مزید پڑھیے


حکمراں بیوائیں اور بیٹیاں…2

بدھ 20 فروری 2019ء
مجاہد بریلوی
1984ء میں وزیر اعظم اندرا گاندھی کا جس طرح سکھوں کے ہاتھوں قتل ہوا،وہ بھارتی سیاسی تاریخ کا بھیانک ترین سانحہ کہلایا جائے گا۔کہ اس کے بعد ہزاروں سکھوں کے گھروں کو محض لوٹا ہی نہیں گیا بلکہ سینکڑوں کو زندہ جلا دیا گیا۔وزیر اعظم اندرا گاندھی کے بعد ان کے بیٹے راجیو گاندھی وزیر اعظم بنے ۔1991ء میں ان کا قتل بھی انتہاپسند وں کے ہاتھوں،نہرو فیملی کے لئے ایک بڑاالمیہ ہی تھا۔راجیو کے بیٹے راہول گاندھی اور اب ان کی بیٹی پریانکا اپنے وارثوں کی سیاست اور جماعت کی بقاء کے لئے 2019ء کے الیکشن میں بھر پورتیاریوں
مزید پڑھیے


حکمراں بیوائیں اور بیٹیاں

اتوار 17 فروری 2019ء
مجاہد بریلوی
Widows and Daughters۔ ۔ ۔ جس ادار ے نے شائع کی ہے ، اس کانام نہیں لکھ رہا ۔ہاں،مصنفہ خاتون کا نام لکھنا توخیر ضروری ہے۔۔۔Anna Suvorovaکا تعلق ماضی کے اشتراکی روس سے ہے۔مگر ان کی بیشتر کتابوں کا تعلق مسلم دنیا سے ہے۔ بلکہ A Study of Urdu Romanceجیسے مشکل ،حساس موضوع سمیت کئی کتابوں کی مصنفہ ہیں۔ابتدا ء میں جو میں نے لکھا کہ جس ادارے نے یہ کتاب شائع کی ہے ،اس کا نام نہیں لکھ رہا تو اس میں دہائیوں قبل کی ایک یادتازہ ہوگئی۔ کہ ہمارا اردو پرنٹ میڈیا کا کتابوں سے تعصب کا یہ
مزید پڑھیے



خوش آمدید ولی عہد ۔ ۔ ۔

جمعرات 14 فروری 2019ء
مجاہد بریلوی
اھلاً و سہلاً ،مرحبا…یقینا ایک ایسے وقت میں جبکہ وطن عزیز پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے اقتصادی بحران سے گذر رہا ہے۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی وطن عزیز آمد جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اب سعودی ریاست کے حاکم ِ کُل کی حیثیت سے وہ تمام اندرون،بیرون سنبھالے ہوئے ہیں۔ہر اعتبار سے بڑی اہمیت کی حامل ہے۔سعودی ولی عہد او ر اُن کی حکومت ،پاکستان کے دورے کو کتنی اہمیت دے رہی ہے،اس کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ اُن کی آمد سے چار دن قبل ہی ایک پورے
مزید پڑھیے


میڈیا بحران ۔۔۔ذمہ دار کون؟

پیر 11 فروری 2019ء
مجاہد بریلوی
میڈیا کے بحران پر قلم گھسانا شروع کیا تو علم تھا کہ یہ ایک’’ بحرِ بیکراں‘‘ ہے کہ قیام ِ پاکستان کے بعد ہی سے خاص طور پر بانی ِ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی رحلت کے بعد ہمارے حکمرانوں کا انداز ِ حکمرانی ، مطلق العنانی اور محلاتی سازشوں پر مبنی تھا۔ ایک آزاد پارلیمانی ،جمہور ی معاشرے ہی میں آزاد صحافت کی پرورش اور فروغ ہوتا ہے۔1947ء سے اکتوبر1958ئیعنی فیلڈ مارشل محمد ایوب خان کی مارشل لائی حکومت آنے تک ‘سیاسی حکومتوں نے جو کھلواڑ اس بدقسمت قوم اور ریاستی اداروں کے ساتھ کیا۔۔
مزید پڑھیے


میڈیا بحران ۔۔۔ذمہ دار کون؟ …(3)

هفته 09 فروری 2019ء
مجاہد بریلوی
پاکستانی میڈیا کو درپیش بحران پر قلم اٹھایا ۔ ۔ ۔ تو ایک ’’دبستاں‘‘ تو کھلنا ہی تھا کہ یہ برس دو برس نہیں نصف صدی سے اوپر کا قصہ ہے۔اور اس کا ذمہ دار تین بڑے فریق یعنی حکومتِ وقت، اخبار مالکان اور اب الیکٹرانک میڈیا اور پھر خود ہمارا قبیلہ یعنی میڈیا کارکن ہیں۔مگر میڈیا کا رکن کی پوری برادری کو اس کا ذمہ دار نہیں ٹھہرا ناچاہئے۔ اکثریت تو لگی بندھی دہاڑی پر ہی لگے تھے ۔دراصل الیکٹرانک میڈیا آنے کے بعد وہ دس بیس انگلیوں پر گنے جانے والے سرکش ،خود سر اینکر اور
مزید پڑھیے


میڈیا بحران ۔۔۔ ذمہ دار کون؟…: 2

بدھ 06 فروری 2019ء
مجاہد بریلوی
پاکستانی میڈیا آج جہاں کھڑا ہے ، کیا اس سے وہ مزید تنزلی کی جانب جائے گا؟ یعنی مزید اخبارات و چینل بند ہوں گے اور ساتھ ہی مزید بے روز گار میڈیا ورکرز کی فوج ظفر ِ موج میں اضافہ ہوگا۔یا پھر اس بحران سے نکلنے کی اب بھی امید رکھنی چاہئے۔ معروف محاورہ ہے کہ ’’امید پر دنیا قائم ہے‘‘ مگر یہ مقولہ میڈیا پر پورا نہیں اترتا کہ محض ’’پیوستہ رہ شجر ‘‘ سے ماضی کے سنہری خوشگوار دن واپس نہیں آسکتے۔ اس کے لئے تینوں بڑے اسٹیک ہولڈرز یعنی حکومت،میڈیا مالکان اور ملازمین
مزید پڑھیے


میڈیا بحران ۔۔۔ ذمہ دار کون؟ (1)

اتوار 03 فروری 2019ء
مجاہد بریلوی
کیا پاکستانی میڈیا میںموجود بحران کی ذمہ دار صرف تحریک انصاف کی حکومت ہے؟ جس کی ایڈورٹائزنگ پالیسی نے اُسے پاکستانی صحافت کو تاریخ کے سب سے بڑے بحران سے دوچار کردیا ہے ا ور جس کے سبب ہر دوسرے دن کسی اخبار اور چینل کی بندش اور سینکڑوں ملازمین کی برطرفیوں سے صحافتی دنیا میں ایک بھونچال آیا ہوا ہے۔بنیادی طور پر اس وقت میڈیا کے تین اسٹیک ہولڈر ہیں۔ حکومت،میڈیا مالکان اور تیسرے ان اداروں میںکام کرنے والے ملازمین ۔ الیکٹرانک میڈیا آنے سے پہلے ایک چوتھا بڑا فریق بھی ہوا کرتا تھا اور وہ تھیں
مزید پڑھیے








اہم خبریں