Common frontend top

ہارون الرشید


کیا ہم اسی کے انتظار میں ہیں؟


پاکستان پر رحمتِ پروردگار کا سایہ دراز رہا ہے کہ یہ پاکیزہ ترین امنگوں کے ساتھ پیدا کیا گیا۔اسی خیال سے امید کا چراغ جلتا رہتاہے۔ پروردگار کے قوانین میں استثنیٰ مگر کوئی نہیں۔ علاج اور اندمال نہ ہوا تو دھماکہ ہوگا اور ایسا دھماکہ کہ زمین و آسمان لرز اٹھیں گے۔ کیا ہم اسی کے انتظار میں ہیں؟ صاف صاف الفاظ میں وزیرِ خزانہ شوکت ترین نے وہ بات کہہ دی ہے، غور و فکر کرنے والے بہت دنوں سے جس پہ فریاد کر رہے تھے۔ کہنا ان کا یہ ہے کہ شرح ترقی پانچ فیصد تک
جمعرات 06 مئی 2021ء مزید پڑھیے

مکھی دو طرح کی ہوتی ہے

بدھ 05 مئی 2021ء
ہارون الرشید
مکھی دو طرح کی ہوتی ہے۔ ایک وہ جو ہمیشہ گندگی پہ گرتی ہے۔ ایک وہ جو پھولوں کا رس چوس کر وہ عجوبہ تخلیق کرتی ہے، جس سے بہتر غذا کا آدمی کبھی سراغ نہ لگا سکا۔ منیر احمد منیر ایک ریاضت کیش آدمی ہیں۔ بعض ایسے معرکے انہوں نے سر کیے کہ ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔ان کے مطالعے کا آغاز آپ خود کرتے ہیں۔ پھر ان کے سحر کاشکار۔اب کتاب کے آخری صفحہ تک آ پ کو پڑھنا ہے۔ ایک دوست نے ان کی ایک کتاب کے اقتباسات لکھ بھیجے ہیں۔ یہ جنرل محمد ضیاء الحق اور پھر
مزید پڑھیے


پگڈنڈیوں کا مسافر

جمعرات 29 اپریل 2021ء
ہارون الرشید
اعلان کی حد تک عمران خان کی ترجیح نیا پاکستان ہے لیکن شاہراہ نہیں، وہ پگڈنڈیوں پہ بھٹکنے والے مسافر ہیں۔ملک کرونا سے برباد ہوا جاتاہے۔زندگیاں بچانے اور افتادگانِ خاک کے آنسو پونچھنے سے زیادہ وہ اپنے مخالفین کی پامالی و بربادی کے متمنی۔ترقیاتی پروگراموں کے نام پر سیر و سیاحت میں مگن۔ ابھی کل کی بات ہے کہ پی ڈی ایم ٹوٹی۔ ایک دوسرے کے گریبانوں کے درپے۔بس چلتا تو ایک دوسرے کو زمین میں گاڑ دیتے۔ کپتان کی راہ کے سب کانٹے چنے جا چکے تھے۔ناچیزنے تب یہ عرض کیاتھا: وزیرِ اعظم کوصرف ایک آدمی سے خطرہ ہے
مزید پڑھیے


تنہا

منگل 27 اپریل 2021ء
ہارون الرشید
افسوس، صد افسوس،سچائی اور حقائق سے عمران خان بہت دورچلے گئے، تنہا رہ گئے۔امام حسنؓ کا ارشاد یہ ہے:ثروت مندی اور اختیار و اقتدار سے آدمی بدلتا نہیں، بے نقاب ہوتا ہے۔ذہنی کیفیت ایسی ہو گئی کہ سیاہ سفید اور سفید سیاہ نظر آتا ہے۔ لندن میں مقیم میرے خالہ زاد بھائی میاں محمد یٰسین کی جنرل محمد ضیاء الحق سے گاڑھی چھنتی تھی۔ جنرل محمد ضیاء الحق ہی کیا، سید ابو الاعلیٰ مودودی اور پیر پگاڑا سمیت ان گنت لوگ ان کے مداح تھے۔ گاؤں اور محلے کے عام لوگ بھی۔ ایک بے حد وجیہ و شکیل آدمی، رزقِ
مزید پڑھیے


کیسے کیسے لوگ

جمعه 23 اپریل 2021ء
ہارون الرشید
کیسے کیسے لوگ یہاں آتے رہے۔ کیسے کیسے اب بھی آتے ہیں۔ان میں سے ہر ایک کو عصرِ رواں کا عارف یاد دلاتا ہے کہ آدمی اتنا ہی مضطرب ہوتاہے، جتنا فطرت سے دور ہو اور اتنا ہی مطمئن، جتنا کہ اس سے ہم آہنگ اور یہ کہ آخرکار آدمی کو وہی ملتاہے، جو اس کی ترجیحِ اوّل ہو۔ پروردگار اگر کسی کی ترجیحِ اوّل نہیں تو کبھی وہ اسے پا نہ سکے گا۔ کہا جاتاہے کہ دنیا میں صداقت شعار اور دیانت دار لوگ نسبتاً کم ہوتے ہیں۔ کم از کم برصغیر میں، جہاں ملوکیت، جاگیرداری اور غلامی
مزید پڑھیے



پوری کہانی پھر کبھی

جمعرات 22 اپریل 2021ء
ہارون الرشید
با ت ادھوری رہ جاتی ہے۔پوری کہانی پھر کبھی یہ کائنات ابھی ناتمام ہے شاید کہ آرہی ہے دما دم صدائے کن فیکون معلومات اب کہاں سے ملیں،وہ تفصیلات، جن کے بنا تحریر تشنہ رہے۔ وہ دونوں آدمی اب اس دنیا میں نہیں۔ کب ان سے ملاقات ہوگی؟ پہاڑ جب ریت بن کر بکھر جائیں گے۔ آفتاب بجھا دیا جائے گا اور چاند بھی۔ ناصر درانی سے تو ملاقات رہی؛اگرچہ اڑھائی برس سے اپنا موبائل انہوں نے بند کئے رکھا لیکن دستگیر صاحب؟ اچانک پروفیسر احمد رفیق اختر بولے: دو دن پہلے میرے بھائی کا انتقال ہو گیا۔ پرسوں فون پر ان سے بات
مزید پڑھیے


فیصلے کا وقت آپہنچا

منگل 20 اپریل 2021ء
ہارون الرشید
بات چیت یا کچھ اور؟ کپتان کی حکومت کیا امن بحال کرنے میں کامیاب رہے گی؟ اس کا فیصلہ ابھی ہوا جاتا ہے۔ اسی پر اس کے باقی و برقرار رہنے یا فنا ہوجانے کا انحصار ہے۔ اونٹ کی ایک رسّی... سید ابو بکر صدیقؓ نے فرمایا تھا: اگر کوئی اونٹ کی ایک رسّی دینے سے بھی گریز کرے گا‘ تو میں اسے معاف نہیں کروں گا۔ حکومت کمزور پڑتی ہے تو رعایا بے خوف ہو جاتی ہے۔ قانون کا جلال تحلیل ہو جائے تو فساد جنم لیتا اور بے قابو ہو جاتا ہے۔ جان و مال کی حفاظت اہم
مزید پڑھیے


آ بیل مجھے مار

جمعرات 15 اپریل 2021ء
ہارون الرشید
شعور اگر ہوتا، تاریخ پہ نگاہ اگر ہو تی تو ملّا کو کھلی چھٹی کبھی نہ دیتے۔ کسی کو نہ دیتے۔ ریاست قانون کی حکمرانی کا نام ہے۔ قانون اگر نافذ نہ ہو تو حکمران فقط واعظ ہو جاتاہے۔ ایک اور قسم کا ملّا۔ لندن سے خان صاحب کے ایک مدّاح نے پیغام بھیجا کہ سعد رضوی کو رہا کرانے کی کوشش کیجیے۔ وزیرِ اعظم کو مشورہ دیجیے کہ نتائج تباہ کن ہوں گے۔ رائے دی تو رنج میں مبتلاانہوں نے لکھا کہ خان صاحب کو دوسری پارٹیوں سے در آنے والے خوشامدیوں نے گھیر رکھا ہے۔ ان پہ کیا
مزید پڑھیے


گھر یاد آیا

بدھ 14 اپریل 2021ء
ہارون الرشید
ان عمارتوں کے سامنے مسافر کچھ دیر کھڑا رہا۔حیرت و حسرت کے ساتھ انہیں دیکھتا رہا۔ کس طرح وقت بدل جاتاہے۔ کس طرح آدمی بدل جاتے ہیں۔کس طرح زندگی کے پیرہن مختلف ہو جاتے ہیں۔ حسنِ تعمیر کے نادر نمونے۔ کہر اور دھوپ کے ان گنت موسم جو بتا چکے۔ ان کے مکین کیا ہوئے،کہاں گئے؟ پہاڑ کاٹنے والے زمیں سے ہار گئے اسی زمین میں دریا سمائے ہیں کیا کیا؟ آٹھ دن کی مسلسل مسافت تکان اور کم خوابی۔ اللہ کے آخری رسولؐ نے فرمایا تھا: سفر عذاب کا ایک ٹکڑا ہے‘ جس قدر جلد ممکن ہو‘ گھر لوٹ
مزید پڑھیے


سعود عثمانی بچ نکلا

منگل 13 اپریل 2021ء
ہارون الرشید
’’مسافر‘‘ کے عنوان سے سعود عثمانی کا سفر نامہ پڑھا تو احساسات کا ایک نیا عالم طلوع ہوا۔ شاعر تو وہ تھے ہی،بہت دن کے بعد پاکستانی ادب کے افق پر ایک نثر نگار بھی نمودار ہوا۔ فصاحت ان اوصاف میں سے ایک ہے، اہلِ عظمت کو بھی جو عزیز ہوتے ہیں۔ تاریخِ انسانی کی سب سے فصیح، سب سے عظیم ہستی، اللہ کے آخری رسولؐ نے ارشاد کیا تھا: مرد کا زیور یہی ہے۔ سب ستارے ڈوب سکتے ہیں مگر بیسویں صدی میں آپ کے عظیم ترین امتیوں میں سے ایک اقبالؔ کا ستارہ دائم دمکتا رہے گا۔ اس
مزید پڑھیے








اہم خبریں