اسلام آباد (خصوصی رپورٹ/ذیشان جاوید) وفاقی ادارے ارسا میں ممبر فیڈرل کی خالی آسامی پر تعیناتی کے حوالے سے سندھ اور وزارت آبی وسائل میں تناؤ بڑھنے لگا۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ارسا کے ممبر فیڈرل کی خالی آسامی پر اپنے من پسند افسر کی تعیناتی یقینی بنانے کیلئے وزیر اعظم کو خط لکھ دیا جبکہ وزارت آبی وسائل نے وزیر اعلیٰ سندھ کے ناموں کو مسترد کرتے ہوئے اپنے من پسند نام وزیر اعظم کو تجویز کر دیئے ۔ روزنامہ 92 نیوز کے پاس محفوظ دستاویزات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے 11 جولائی کو مراسلہ نمبر PS/DS (Staff) to CMS/ 2019 وزیر اعظم عمران خان کے نام لکھاجس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیر اعظم کی توجہ ارسا میں ممبر فیڈرل کی خالی آسامی پر سندھ سے تعیناتی کی جانب مبذول کرائی۔ خط میں وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ انہوں نے محکمہ آبپاشی سندھ کی مشاورت کے بعد مذکورہ محکمہ کے 20 ویں سکیل میں ریٹائرڈ چیف انجینئر سید ظہیر علی شاہ کی بطور ممبر فیڈرل ارسا تعیناتی کے حوالے سے 12 اکتوبر 2017ء کو سیکرٹری آبی وسائل کو خط لکھا تھا تاہم انکی بات کو نظر انداز کرتے ہوئے وزارت نے 29 نومبر 2017ء کو تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز، فیڈرل فلڈ کمیشن اور واپڈا سے ممبر فیڈرل ارسا کیلئے امیدواروں کے نام طلب کرلیے جس پر سندھ حکومت نے اپنے تحفظات کا ظہار کرتے ہوئے ایک مرتبہ پر وفاقی سیکرٹری آبی وسائل کو سید ظہیر علی شاہ کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کیلئے مراسلہ ارسال کیا۔ مراد علی شاہ نے خط میں سندھ سے تین ناموں پر مشتمل پینل تجویز کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ سید ظہیر علی شاہ، زاہد حسین جونیجو اور جام مٹن خان میں سے کسی ایک فرد کی ممبر فیڈرل ارسا تعیناتی کی منظوری دی جائے ۔ ادھر وزارت آبی وسائل میں بیٹھی بیوروکریسی نے وزیر اعلیٰ سندھ کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے وزارت کی جانب سے کچھ نام تجویز کرتے ہوئے سمری وزیر اعظم آفس بھجوانے کا دعویٰ کیا ۔ وزارت آبی وسائل کے ڈائریکٹر ایڈمن ناطق حسین شاہ کے انتہائی قریبی ساتھی نے تصدیق کی کہ ایک ماہ قبل ممبر فیڈرل ارسا کی خالی آسامی پر تعیناتی کیلئے سابق چیئرمین فیڈرل فلڈ کمیشن اسجد امتیاز علی کا نام بھجوایا تھا تاہم مجاز اتھارٹی کی جانب سے اسے مسترد کر دیا گیا۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کے خط کا علم ہونے پر وزارت نے 15 جولائی کو وزیر اعظم آفس کوسمری ارسال کی جس میں اسجد امتیاز علی، جاوید بخاری اور واپڈا کے دو چیف انجینئرز کے نام ممبر فیڈرل ارسا کیلئے تجویز کیے گئے ۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ وزارت آبی وسائل کے کچھ اعلیٰ حکام کی جانب سے اسجد امتیاز علی کیلئے بھرپور لابی کی جا رہی ہے ۔