لاہور(سٹاف رپورٹر) پاکستان علماء کونسل کے تحت استحکام پاکستان کانفرنس میں قراردیا گیا ہے کہ پاکستان کے تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ پاکستان کے معاشی و اقتصادی استحکام کیلئے حکومت کو مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہیں۔ پاکستان میں انتشار اور فساد پھیلانے والی قوتوں کا ہر سطح پر مقابلہ کیا جائیگا۔ مدارس و مساجد کو کسی سازش کا حصہ نہیں بننے دینگے ،انکی خود مختاری اور آزادی کا ہر سطح پر تحفظ کیاجائیگا جبکہ مدارس کا وزارت تعلیم کیساتھ منسلک ہونا موجودہ حکومت کا قابل تحسین ا قدام ہے ۔گزشتہ روز جاری استحکام پاکستان کانفرنس کے اعلامیہ کے مطابق کانفرنس کی صدارت پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد و المدارس پاکستان کے صدر حافظ طاہر محمود اشرفی نے کی جبکہ کانفرنس سے علامہ طاہر الحسن ، مولانا شکیل الرحمٰن ، اشفاق پتافی ، اسد اﷲ فاروق، حق نواز خالد ، سید الرحمٰن، قاری جاوید، مفتی نواس ، حبیب الرحمٰن ، امین الحق اشرفی ، حمزہ طاہر ، کلیم اﷲ ،ابو بکر شاہ ،ارشاد مجاہد، عمر جامی ، اظہار الحق اور دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں اور مدارس کی تنظیموں نے مدارس میں عصری تعلیم کے امتحانات فیڈرل بورڈ کے تحت کرانے کا خیر مقدم کیا۔ کانفرنس میں مزید قراردیا گیا کہ مدارس و مساجدمیں عصری علوم کی تعلیم دینے پر کوئی اعتراض نہیں،سپہ سالار قوم جنرل قمر جاوید باجودہ نے مدرسہ و مساجد کا ضامن بن کر امت مسلمہ کی ترجمانی کی ہے ۔ پاکستان کی سلامتی و استحکام کیلئے ہر سطح پر جدوجہد کی جائیگی۔ معاشی استحکام کیلئے قومی وحدت کی ضرورت ہے ۔ وزیر اعظم عمران کے دورہ امریکہ کے موقع پر ان کو مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہیں وہ عالم اسلام کی ترجمانی کریں۔ احتساب کے عمل کو مکمل شفاف اور غیر جانبدار بنایا جائے اور ملک و قوم کو لوٹنے والوں کا احتساب کیلئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان کے تمام مکاتب فکر انتہاء پسندی اور دہشتگردی کیخلاف متحد ہیں اور کسی بھی قوت کو پاکستان میں انتشار نہیں پھیلانے دینگے ۔ عالمی عدالت میں پاکستان کی کامیابی پر پاکستان کی مسلح افواج اور سلامتی کے اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ رجسٹرڈ مدارس کیلئے قربانی کی کھالیں جمع کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہو گی۔