لاہور(جنرل رپورٹر) ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے طلباء کی کامیابی کے لیے ضروری اقدامات کے سلسلے میں گزشتہ 18ماہ سے 143جامعات کے 1000سٹیک ہولڈرز کے ساتھ وسیع پیمانے پر جاری مشاورت سے انڈرگریجوایٹ نصاب کی ازسرنو تشکیل اور تمام جامعات اور الحاق کردہ کالجوں میں قابلیت پر مبنی تعلیم کو متعارف کرانے کی راہ ہموار ہو گئی ہے ۔ 2019 میں متعدد اہم اجلاس کیے گئے جن میں دو قومی ڈائیلاگ ، علاقائی مشاورت کے پانچ اجلاس، اور دس تھمیٹک ورک شاپس شامل تھیں۔ نئے ظام پر آنے والے سال عمل درآمد ہوگا، اول سمسٹر میں ہر طالب علم کے لیے انسانی علوم کے اہم ترین شعبے یعنی آرٹس، ہیومینٹیز ، نیچرل سائنسز، سوشل سائنسز، کوانٹی ٹیٹیو ریزننگ، ایکسپوزٹری رائٹنگ ، جنرل ایجوکیشن ، پاکستان سٹڈیز اور اسلامک اسٹڈیز کے کورسزکی تکمیل لازمی ہے ۔ بعد ازاں سمیسٹرز میں طلبائمطلوبہ ادارہ جاتی کورسز پڑھیں گے ۔ اس فریم ورک کااطلاق تمام انڈرگریجوایٹ ڈگریوں پر ہوگا۔ نئے انڈرگریجوایٹ پروگراموں میں طلبائکے لیے ایک ڈگری پروگرام سے دوسرے کی طرف منتقلی ممکن ہوگی۔پیشہ ورانہ ڈگری پروگرام میں داخلہ لینے والے طالب علم جنرل ڈگری پروگرام میں بھی منتقل ہوسکیں گے ۔