مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی) اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کہا ہے کہ ایران سے جوہری معاہدہ اسرائیل کیلئے زیادہ خطرناک ہوگا، تہران بغیر کسی پابندی کے جدید سینٹری فیوجز تیار اور انسٹال کر سکے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق بینیٹ نے کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کے دوران کہا کہ مغرب اور ایران کے درمیان جوہری معاہدہ جو شکل اختیار کر چکا ہے وہ اپنے پیشرو سے کمزور ہو گا لیکن یہ اسرائیل کی ریاست کیلئے سب سے زیادہ خطرناک ہے ، ہم ایک معاہدے کے بارے میں بات کر رہے ہیں جو تقریبا ڈھائی سال تک جاری رہے گا، جس کے بعد ایران بغیر کسی پابندی کے جدید سینٹری فیوجز تیار اور انسٹال کر سکے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کے بدلے میں ایرانیوں کو اس وقت دسیوں ارب ڈالر ملیں گے اور پابندیاں اٹھا لی جائیں گی۔بینیٹ نے نتیجہ اخذ کیا کہ کسی بھی صورت میں ہم اپنے آپ کو منظم کر رہے ہیں، تمام جہتوں پر اگلے دن کی تیاری کر رہے ہیں، تاکہ ہم اسرائیل کے شہریوں کو اپنے طور پر محفوظ رکھ سکیں۔2015 میں ایران نے امریکہ، فرانس، برطانیہ، چین، روس اور جرمنی کے ساتھ معاہدہ کیا تھا جس کے بدلے میں اس پر سے بین الاقوامی پابندیاں اٹھا لی گئی تھیں؎