اسلام آباد(اظہر جتوئی)خطے میں بدلتے ہوئے حالات کے پیشِ نظر اور پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان غیر معمولی اہمیت اختیار کر گیا۔ دونوں ممالک کی اہم شخصیات کی باڈی لینگویج ،خوشگوار موڈ اورمسکراہٹوں کے تبادلے نے پوری دنیاکو پاک سعودیہ دوستی کے رشتوں میں مضبوطی کا پیغام دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت بننے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے ستمبر 2018 ئمیں اپنے پہلے غیر ملکی دورے کیلئے سعودی عرب کا انتخاب کیا۔ اس دورے کے بعد گرمجوشی کا ایک نیا باب شروع ہوا اور سعودی عرب کو چین پاکستان اقتصادی راہداری یعنی سی پیک کا تیسرا سٹریٹجک شراکت داربنانے کا اعلان کیا گیا۔ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان پر سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان روایتی گرمجوشی کے تناظر میں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا دورۂ پاکستان انتہائی اہمیت کا حامل ہے ، اس کی دلیل ماہرین یہ دیتے ہیں کہ اس وقت خطے میں بدلتے ہوئے حالات کے پیشِ نظر اسلام آباد اپنی خِارجہ پالیسی کو وسعت دینے کا خواہاں ہے ۔ دوسری جانب امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان امن معاہدے پر بات چیت ہو رہی ہے ۔ اگر اس میں کامیابی ملتی ہے تو اس کا خطے کی سیاسی صورتِ حال پر بھی بہت اثر پڑے گا۔ان سارے حالات کے پیش نظر محمد بن سلمان کے دورہ سے دنیا کو یہ پیغام دیا گیا ہے کہ پاکستان تنہائی کا شکار نہیں بلکہ اس کے ساتھ بہترین دوست ملک ہیں اور یہاں پراربوں ڈالرز کی غیر ملکی سرمایہ کاری بھی ہو رہی ہے ۔