مکرمی ! بھارت میں جیسے جیسے الیکشن کا دن قریب آرہا ہے مسلمانوں کو دھمکی آمیز پیغامات کا سلسلہ بھی تیز سے تیز تر ہوتا جارہا ہے۔ اسلام و مسلم مخالف سیاسی ایجنڈہ بے نقاب ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ اسی دوران سچن پاٹل کے آئی فون پر ایک پوسٹ وائرل ہوئی، جس پر ایسے 24ہندوئوں کے نام ہیں جنہیں مسلمانوں نے قتل کیا ہوتا ہے۔ ایک اور پوسٹ میں ہندو ووٹرز کوانتباہ کیا جارہا ہے کہ مسلمان مردوں کے ذریعے ہندو لڑکیوں کو داعش میں شامل ہونے کے لیے تیار کیا جارہا ہے ۔ اگر آپ کا ووٹ BJPکو ہے تو پھر آپ کے بچے اور ہندو محفوظ رہیں گے۔ اسی طرح انتحابات کے دن جنوبی ہندوستان کی ریاست کرناٹک کے ایک گائوں کے 25 سالہ بینک ٹیلر کو ایک ہی دن میں BJPکو ووٹ ڈالنے کے لیے چھ واٹس ایپ گروپ سے 120سیاسی میسج موصول ہوتے ہیں۔ بقول بینک ٹیلر کے یہ پیغامات یقینا ایک یاد دہانی تھے۔ رپورٹس کے مطابق مودی نے حکومت میں آتے ہی سوشل میڈیا کے ذریعے ہمسایہ ممالک پر دہشت گردی کے بے بنیاد الزامات لگانا شروع کر دیئے۔ مودی کی مندرجہ بالا تمام نفرت انگیز ڈیجیٹل سوشل میڈیا مہم اور بیرون ممالک میں دہشت گردیوں کو درپردہ عالمی اسٹیبلشمنٹ کی مکمل خاموش حمایت حاصل ہے۔ چونکہ بھارت میں انتحابی دنگل 2024میں ہونے جارہا ہے لہذا ایسے خدشوںنے سر اٹھانا شروع کر دیا ہے کہ2024میں بھارت دنیا میں مسلمانوں کی سب سے بڑی مقتل گاہ بننے جارہا ہے ۔ ( ولید ملک )