کراچی(سٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے پولیس کی حراست سے دعا منگی کیس میں سزا یافتہ مرکزی مجرم کے فرار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مراد علی شاہ پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے مستعفی ہوجائیں۔ اگر استعفیٰ نہیں بھی دیتے تو وزیر داخلہ کا قلمدان کسی اور کو دے دیں، ایسا وزیر داخلہ بنایا جائے جس کی ڈیوٹی کرپشن کے نوٹ گننے پر نہ ہو۔ ویڈیو بیان میں حلیم عادل شیخ کا کہناتھا کہ سندھ میں پولیس کا نظام درہم برہم ہوچکا ہے اور اس کے ذمہ دار وزیراعلیٰ، آئی جی سندھ اور ان کی ٹیم ہے ۔سندھ کا وزیر داخلہ کون ہے اور کیا کر رہا ہے ؟ دعا منگی اور بسمہ کیسز میں سزا یافتہ زوہیب قریشی پولیس اہلکاروں کی ملی بھگت سے پولیس کی حراست سے فرار ہو گئے جو مجرم کو شاپنگ مال لے گئے تھے ،دعا منگی اور بسمہ کے کیسز میں سزا یافتہ مجرم زوہیب قریشی کو پولیس نے فرار کرا دیا۔وزیراعلیٰ سندھ انکوائری رپورٹ منگوا کر اپنی جان نہیں چھڑوا سکتے ، وزیر اعلیٰ سندھ کو اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے استعفیٰ دے دینا چاہئے ۔