کیف،ماسکو،واشنگٹن،نیویارک،بیجنگ(نیٹ نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں) روس کے یوکرین پرتین اطراف سے بیلسٹک اور کروز میزائل حملوں میں 40 فوجیوں سمیت 50 افراد ہلاک ہوگئے ۔روس نے یوکرین کے 2 طیارے بھی مار گرائے جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک ہوگئے ۔یوکرین کی پریذیڈینسی کے مطابق روسی حملے میں 40 فوجی اور10 شہری ہلاک ہوئے ،یوکرین نے جوابی کارروائی میں50روسی فوجیوں کی ہلاکت،6 روسی طیارے اورایک ہیلی کاپٹرتباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے ،روسی فوج آزاد تسلیم کئے گئے علاقوں میں داخل ہو گئی،یوکرینی شہریوں کو گھروں میں رہنے کا حکم دیدیا گیا۔ دارالحکومت کیف، ڈونباس، اڈیسہ ماریوپول سمیت مختلف شہر دھماکوں سے گونج اٹھے اور افراتفری پھیل گئی، روسی فوج نے یوکرین کے فوجی اڈوں کو بھی میزائلوں سے نشانہ بنایا،حملوں کے بعدیوکرین میں مارشل لالگادیاگیا،روس نے یوکرین کے سرحدی علاقوں میں نوفلائی زون قائم کردیا جبکہ یوکرین نے بھی فضائی حدودمسافرپروازوں کیلئے بندکردی۔ یوکرائنی وزارت داخلہ کے مطابق روسی حملوں میں سینکڑوں افراد مارے گئے ، کیف کے مرکزی ہوائی اڈے کے قریب فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں ، بحیرہ اسود کے بندرگاہی شہر اوڈیسااور ماریوپول ، خارکیف میں بھی دھماکے سنے گئے ۔ صحافیوں نے بتایا کراماٹوسک میں 4 دھماکے ہوئے ۔ عرب میڈیا کے مطابق روسی فضائیہ نے یوکرین کے شہر ہستومین پرشدید بمباری کی جس کے نتیجے میں5 شہری ہلاک اور 12 زخمی ہوئے ۔یوکرینی صدرولادیمیر زیلنسکی نے قوم سے خطاب اور بیان میں کہا روسی حملہ بزدلانہ اور خودکش ہے ، ہم ہتھیارنہیں ڈالیں گے ،اپنے ملک کے دفاع کیلئے تیارہیں اورہرممکن اقدام کریں گے ، روس سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کرتا ہوں، امریکی صدرجوبائیڈن سے تازہ ترین صورتحال پر بات کی ہے ، فوجی کارروائی یورپ میں بڑی جنگ کا آغاز بن سکتی ہے ، روسی شہری اپنے صدرکی فوجی کارروائی کیخلاف احتجاج اوراسے مسترد کردیں ،پو ٹن اپنے عوام سے جھوٹ بول رہے ہیں، ان سے متعدد باررابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن خاموشی رہی، ماسکو نے ہماری سرحدوں کے قریب 2 لاکھ فوجی جمع کردیئے ۔یوکرین نے تصدیق کی کہ روس نے ہمارے چرنوبیل ایٹمی پلانٹ پر قبضہ کرلیا۔یوکرین کے وزیرخارجہ دیمترو کیلیبا نے ٹویٹ میں کہا دنیاپیوٹن کوروکے ،ہمیں ہتھیار فراہم اور روس کے خلاف ’’تباہ کن پابندیاں‘‘عائد کرے ۔ روسی صدرولادی میرپوٹن نے قوم سے خطاب میں خبردارکیا کسی نے روس کی فوجی کارروائی میں مداخلت کی کوشش کی تو اس کے نتائج اتنے سنگین ہوں گے جوپہلے کبھی کسی نے نہیں دیکھے ہوں گے ، روس یوکرین پرقبضہ نہیں کرنا چاہتا،کارروائی میں ہونے والے خون خرابے کی ذمہ داری یوکرین پرعائد ہوگی، یوکرین کے علاقے دونباس میں خصوصی فوجی آپریشن کیا جائیگا،شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے کی اجازت ہوگی، فوجی آپریشن کا مقصد یوکرین کو ڈی ملٹرائز کرنا ہے ، یوکرین کے جوفوجی ہتھیارڈال دیں گے انہیں محفوظ علاقوں میں جانے کی اجازت ہوگی۔روسی حکام کا کہنا ہے یوکرین کا ائیرڈیفنس سسٹم اور ائیر بیسز کا انفراسٹرکچر تباہ کر دیا۔روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے یوکرین کی مسلح افواج کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ، شہروں پرمیزائل حملے نہیں کئے جا رہے ،امریکا کی نئی پابندیوں کاسخت جواب دیا جائے گا، پابندیاں امریکی مفادات کے نقطہ نظر سے غیرموثراوراسے الٹاپڑیں گی۔روسی صدارتی محل کریملن نے کہا پوٹن نے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب ایردوان سے فون پر روس کی جانب سے یوکرین کے متنازع علاقوں ڈونیٹسک اور لوگانسک جمہوریہ کی آزادی کو تسلیم کرنے کے فیصلے کی معروضی ضرورت پربات کی۔ترکی نے کہاصدر اردوان نے پوٹن کو بتایا کہ ہماراملک یوکرین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کرنے والے اقدامات کو تسلیم نہیں کرتا، بحران کو بات چیت سے حل کیاجائے ۔روسی سفیر برائے اقوامِ متحدہ نے سلامتی کونسل کو آگاہ کیایو این چارٹر کے تحت روس کا آپریشن درست ہے ۔عالمی رہنماؤں نے کہا یوکرین پر حملے کی روس کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی، ماسکو فوراً جنگ روکے ۔ امریکی صدرجوبائیڈن نے بیان میں کہا اموات اورتباہی کی ذمہ داری روس پرعائدہوگی، دنیا روس کا احتساب کرے گی،اتحادیوں کے ساتھ مل کرروس کوفیصلہ کن جواب دینگے ۔برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا پوٹن نے خونریزی کا انتخاب کیا، برطانیہ اوراتحادی روسی جارحیت کا فیصلہ کن جواب دینگے ۔جرمن چانسلر اولاف شولس نے حملے کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا۔ جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے کہادنیا روس کے رویے کے سبب شرمناک دن کو نہیں بھولے گی۔جرمن پارلیمان میں خارجہ پالیسی کمیٹی کے سربراہ مائیکل روتھ نے کہا یوکرین کو مزید حفاظتی سازوسامان فراہم کرنے پر غور کررہے ہیں۔نیٹو کے سربراہ جین سٹولٹن برگ نے روس کو خبردار کرتے ہوئے کہااپنے ممبر ممالک کی حفاظت اور دفاع کیلئے سب کچھ کرینگے ، نیٹونے یوکرائن میں فوجی دستوں کی تعیناتی کاامکان مستردکردیااورکہایوکرین کی مشرقی سرحدوں پراتحادی دستے بھیج رہے ہیں۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں عالمی رہنمائوں نے روس سے یوکرین پرحملے روکنے کا مطالبہ کردیا۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے یوکرین پر روس کاحملہ اپنے پانچ سالہ دور کا افسوناک ترین لمحہ قرار دیتے ہوئے صدر پوٹن سے انسانیت کے نام پر فوج واپس بلانے کی اپیل کردی۔انہوں نے کہا یورپ میں جنگ شروع ہونے نہ دیں جو صدی کے آغاز سے اب تک کی بدترین جنگ ہو سکتی ہے جس کے نتائج صرف یوکرین کے لیے تباہ کن نہیں بلکہ روسی فیڈریشن کے لیے بھی المناک ہوں گے ، ہم عالمی معیشت پر جنگ کے اثرات کے نتائج کا اندازہ بھی نہیں لگا سکتے ،جنگ سے اموات ہوں ، لوگ بے گھر ہو جائیں گے اور مستقبل میں امید کھو دیں گے ،یہ نہ روکی گئی تو اس سے ایک سطح تک تکلیف پہنچے گی جس کا سامنا یورپ نے کم از کم 1990 کی دہائی بلقان کے بحران کے بعد سے نہیں کیا،دوسری جانب صدر پوٹن نے اجلاس کے دوران ہی یوکرین میں فوجی آپریشن کا اعلان کردیا۔چینی سفیر نے کہا مسئلے کے پرامن حل کا دروازہ مکمل بند نہیں ہوا اور نہ ہی دروازے بند ہونے چاہئیں، بحران کا سفارتی اور پرامن حل تلاش کیاجائے ۔ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہاروس کے یوکرین پرفوجی آپریشن کوحملہ کہنامتعصبانہ ہوگا، روس کی فوجی کارروائی مختلف وجوہات کا نتیجہ ہے ۔چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے میڈیا کے یوکرین اورروس سے رابطوں سے متعلق سوال کا جواب نہیں دیا۔کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا روس تمام فوجی اور پراکسی فورسز واپس بلائے ۔صدریورپی کمیشن ارزولا فان ڈیئر لائن نے کہابلا جواز حملے کیلئے ماسکو کو’’ذمہ دار‘‘ٹھہرایا جائے گا،مصیبت کی گھڑی میں ہم یوکرائن اور بے قصور خواتین، مرد اور بچوں کے ساتھ ہیں۔صدر یورپی کونسل چارلس مشیل نے کہااکیسویں صدی میں طاقت کے ذریعہ اور ڈرا دھمکا کرسرحدوں کو تبدیل کرنے کے لیے کوئی جگہ نہیں ۔آسٹریلیا کے وزیر اعظم سکاٹ موریسن اور ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربان نے کہاہمیں جنگ روکنے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھانا چاہئے ۔صدرفرانس میکرون نے کہا روس کے جنگی اقدام کا بھرپور طاقت سے جواب دینا چاہئے ۔اٹلی کے وزیراعظم ماریو ڈرائیگی اور جاپانی وزیر اعظم کشید افومیو نے یوکرین سے روس کے فوری انخلا کامطالبہ کیااورکہا یورپی اور نیٹو اتحادیوں سے مل کر فوری ردعمل دیں گے ۔ ایران نے یوکرین سے اپنے تمام شہریوں کو فوری نکالنے کا فیصلہ کرلیا۔جی سیون ممالک نے کہا پوٹن نے خود کو تاریخ کی غلط سمت پر کرلیا۔ادھرامریکہ سمیت دیگر اتحادی ممالک نے روس کی جارحیت کے ردعمل میں دباؤ بڑھانے کے لیے مالی، تجارتی اور سفری پابندیاں اور دیگر اقدامات کا اعلان کردیا۔آسٹریلوی وزیراعظم سکاٹ موریسن نے روس پر پہلے قدم کے طور پر مالی اور سفری پابندیاں عائد کردیں۔امریکا نے روسی حکومت کا مغربی مالی امور سے تعلق منقطع کردیا اور دو بینکوں پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ امریکی او یورپی مارکیٹوں میں تجارت کا راستہ بھی روک دیا ۔بائیڈن انتظامیہ کے اقدامات سے روس کی قیادت کے ساتھ موجود سول رہنما نشانہ بنے ہیں اور مذکورہ دونوں روسی بینکوں کو کریملن اور روسی فوج کے قریبی تصور کیا جاتا ہے جن کے اثاثے 80 ارب ڈالر سے زیادہ ہیں اور امریکی پابندیوں کے تحت یہ تمام اثاثے منجمد ہوجائینگے ۔امریکی صدر جو بائیڈن نے روس پر برآمدات سمیت متعدد شعبوں میں نئی پابندیوں کا اعلان کردیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہاروسی بینکوں پرپابندیاں لگاکراربوں ڈالرزکی رقم منجمدکردی جائیگی، ڈالراورجاپانی ین میں روسی تجارت محدود کریں گے ،روسی صدراورحکام کے خاندان والوں پربھی پابندیاں لگائی جارہی ہیں،روسی گیس کمپنیوں کوقیمتیں بڑھانے نہیں دیاجائیگا،روس کواپنی فوج کوجدیدطرزپر تیار کرنے سے روکیں گے ،امریکی فوج روسی فوج سے یوکرائن میں لڑنے نہیں بھیجی جائیگی۔امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا یوکرینی دارالحکومت کیف آنے والے دنوں میں خوفناک لڑائی کا مرکز ہوگا، روسی فوج کیف پہنچ کر حکومت کا خاتمہ کرے اور نئی کٹھ پتلی حکومت تشکیل دے گی،بحیرہ اسود اور بحیرہ بالٹک میں جنگی جہاز پہنچادیئے ،ایف 35 لڑاکا طیارے بھی نیٹو افواج کی مشترکہ مہم کاحصہ ہونگے ۔ جاپان کے وزیراعظم فومیو کیشیدو نے روس اور یوکرین کے دو باغی علاقوں پر پابندیوں کا اعلان کردیا اورکہا ٹوکیو روسی حکومت کے جاری کردہ کسی قسم کے بانڈ پر بھی پابندی عائد کرے گا،مذکورہ دو علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو ویزہ جاری نہیں ہوگااور جاپان میں ان کے اثاثے بھی منجمد کردیے جائیں گے ، ان علاقوں سے تجارت بھی معطل ہوگی، صورتحال مزید گھمبیر ہوئی تو پابندیوں میں اضافہ کرینگے ۔یورپی یونین کی دو درجن سے زائد ریاستوں نے بھی روسی عہدیداروں پر پابندیوں پر اتفاق کیا۔جرمنی نے کہا روس سے نورڈ اسٹریم ٹو گیس پائپ لائن روک رہے ہیں ۔نیوزی لینڈ کی وزیرخارجہ نانایامہوتا نے کہا روسی سفیرکو مخالفت سے آگاہ کردیا۔نیٹو نے کہا100 جنگی طیارے ، 120 بحری جہاز روس کیخلاف دفاع کیلئے تیار ہیں، نیٹو کا سربراہی اجلاس آج جمعہ کو ہوگا۔کینیڈا نے 58روسی شخصیات اور اداروں پر پابندیاں لگا دیں۔بھارتی وزیر اعظم مودی نے روسی صدر سے فون پر یوکرین کے بحران کے بارے میں بات کی اور "تشدد کے فوری خاتمے " پر زور دیا۔