کیف،واشنگٹن (این این آئی،مانیٹرنگ ڈیسک) یوکرین تنازع پر امریکہ ،روس نے کانفرنس بلانے پر اتفاق کیا ہے ۔کیف پر حملہ نہ ہونے کی صورت میں امریکی صدر جوبائیڈن اورروسی صدر پوٹن کی ملاقات کا امکان ہے دوسری جانب امریکی سفارتخانے نے روس میں اپنے شہریوں کو حملوں سے متعلق انتباہ جاری کیا ہے ،یوکرینی فوج اور علیحدگی پسندوں کے درمیان کانٹیکٹ لائن پرگولہ باری جاری ہے ہزاروں افراد نے نقل مکانی کی ہے مغربی رہنمائوں نے کہا ہے کہ روس پڑوسی پر حملہ کیلئے تیار ہے ،یورپین یونین نے یوکرین کے لیے 1.2 ارب یورو کی فوری معاشی امداد کا اعلان کیا ہے پوٹن نے کہا ہے کہ یوکرین تنازع کے پُر امن حل کے امکان کو مسترد کرتے ہیں،روسی صدر نے ماسکو نواز باغیوں کے زیر قبضہ دو یوکرینی علاقوں ڈونیسک اور لوہانسک کو آزاد علاقے تسلیم کر لیا، صدارتی حکم نامے پر بھی دستخط کر دئیے اس اقدام کے بعد روس کو ان علاقوں میں اپنی افواج بھیجنے کا قانونی اختیار مل جائے گا،روسی صدر پوٹن نے مشرقی یوکرین کو روس کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین ہماری تاریخ کا اٹوٹ انگ رہا ہے ، یوکرین ماضی میں کبھی بھی ریاست کی صحیح تعریف پر پورا نہیں اترا، یوکرین امریکہ کی ایک کالونی ہے جہاں کٹھ پتلی حکومت قائم ہے ۔ انہوں نے مزید کہا وہاں امریکی ڈرون موجود ہیں جو ہماری جاسوسی کر رہے ہیں، یوکرین کی نیٹو میں شمولیت روس کیلئے براہ راست خطرہ ہے اور موجودہ سارا ڈرامہ وہاں نیٹو افواج کو تعینات کرنے کیلئے کھیلا جا رہا ہے ،یوکرین ماضی میں بھی روس کی گیس چراتا رہا ہے ، یوکرین میں نیو نازی ازم پروان چڑھ رہا ہے ، یوکرین کو بیرونی طاقتیں کنٹرول کرتی ہیں۔ دریں اثناامریکہ اور یورپی ممالک نے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے ،یوکرین کے صدر نے قومی سلامتی کا اجلاس بلا لیا۔روس نے یوکرین کی فوجی گاڑیوں کو ملک میں داخلے کی کوشش پر تباہ کردیا۔