ماسکو (مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی ) مشرقی یوکرین میں ڈونیسک شہر کے وسط میں کئی دھماکے سنے گئے ہیں، جس کے بعد لاؤڈ سپیکرز پر شہریوں کو احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایات جاری کی گئیں۔ روس اور بیلاروس نے فوجی مشقیں جاری رکھنے کا اعلان کردیا ،یوکرائن کی سرحد پر روس کی ایٹمی جنگی مشقیں آج ختم ہونا تھیں ۔یوکرین کے صحافی بٹوسونے ٹی وی پروگرام میں روس نواز سیاست دان نیسٹر پر حملہ کردیا گردن دبوچ لی منہ پر مکہ دے مارا۔ بیلاروس کا کہنا ہے کہ یوکرائن میں فوجی نقل وحرکت پر جنگی مشقوں میں توسیع دی جارہی ہے ،امریکی صدرجوبائیڈن نے یوکرین پر حملے کے پیش نظر قومی سلامتی کا اجلاس طلب کرلیا ،ماسکو نے اجتماعی قبروں کی دریافت پر یوکرین پر نسل کشی کا الزام لگایا ہے ،یوکرین میں علیحدگی پسندوں نے شہریوں کو ہتھیاراٹھانے کی ترغیب دینی شروع کردی جبکہ روسی حملے کی صورت میں نیٹو سربراہ نے انتباہ جاری کیا ہے ۔برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ مغربی ممالک کی جانب سے یوکرین کی حمایت کے وعدوں میں ناکامی کے تباہ کن نتائج ہوں گے ، برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ یورپ میں دوسری جنگ عظیم کے بعد سب سے بڑی جنگ کا منصوبہ نظر آرہا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق مشرقی یوکرین میں بڑھتی ہوئی کشیدگی نے روسی حملے کے خدشات کومزید بڑھا دیا ۔ روسی صدرولادیمیر پیوٹن نے اپنے ہنگامی امور کے وزیر کو حکم دیا کہ وہ یوکرین کی سرحد سے متصل علاقے روستوف کے لیے روانہ ہو جائیں۔ ، تاکہ روس نواز باغیوں کے انخلا کو منظم کرنے میں مدد ملے ۔ساتھ ہی انہوں نے اپنے حکام کو حکم دیا کہ وہ ہر انخلا کرنے والے کو 10 ہزار روبل (تقریبا 130 ڈالر) کی ادائیگی کی جائے ، جو جنگ سے تباہ شدہ ڈونباس میں اوسط ماہانہ تنخواہ کے نصف کے برابر ہے ۔ ادھر وائٹ ہاس نے کہا ہے کہ روس کی جانب سے یوکرین پر ممکنہ حملے کے پیش نظر صدر جو بائیڈن نے قومی سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کر لیا ہے ۔ وائٹ ہاس کی ترجمان جین پساکی نے اتوار کو خبردار کیا کہ روس کسی بھی وقت یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے اور اسی معاملے پر غور کرنے کی غرض سے صدر جو بائیڈن نے قومی سلامتی کا اجلاس بلایا ہے ۔