اسلام آباد(خبر نگار،سٹاف رپورٹر،92نیوزرپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک) ملک بھرکے ایئرپورٹس پرہائی الرٹ کردیاگیا،ذرائع کے مطابق سابق حکومتی شخصیات اور کوئی بھی سرکاری افسراین اوسی کے بغیرملک سے باہرنہیں جاسکتا،بغیراین اوسی ملک سے باہرجانیوالے کوآف لوڈکرنے کاحکم دیدیاگیا۔ذرائع کے مطابق اسلام آباد پولیس و انتظامیہ کے تمام افسران کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئیں جبکہ اسلام آباد کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔دوسری جانب سپریم کورٹ اوراسلام آباد ہائیکورٹ رات گئے کھل گئیں۔ سپریم کورٹ کے دروازے 12بجے کھولے گئے ۔چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال،دیگر ججز اور عدالتی عملہ سپریم کورٹ پہنچا۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ اور عدالتی عملہ بھی رات گئے اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچا،ذرائع کے مطابق توہین عدالت کا معاملہ اسلام آبادہائیکورٹ میں دیکھا جائیگا۔سپریم کورٹ بارایسو سی ایشن نے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے معاملے پرسابق سپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر و دیگرکیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکردی،سپریم کورٹ بار نے عدالتی فیصلے پرعملدرآمدکی درخواست دائرکی جورجسٹرارنے وصول کی۔عدم اعتماد کے معاملہ پر قومی اسمبلی کی کارروائی آگے بڑھنے پرسپریم کورٹ کالارجر بینچ واپس روانہ ہوگیا۔سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس صبح ساڑھے 10 بجے جاری ہوا اور سپیکر کی جانب سے رات ساڑھے 11 بجے تک تحریک عدم اعتماد کی قرارداد پر ووٹنگ کا عمل شروع نہیں کیا گیا تھا۔ادھر سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق صدارتی ریفرنس بھی سماعت کیلئے مقرر کردیا گیا،چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجازلاحسن، جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل، جسٹس منیب اختر اور جسٹس جمال خان مندوخیل پر مشتمل 5 رکنی لارجر بنچ 12 اپریل کو سماعت کریگا۔دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ میں مبینہ امریکی خط کی تحقیقات اور وزیراعظم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست بھی سماعت کیلئے مقرر کر دی گئی ۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ درخواست پرکل11 اپریل کو سماعت کریں گے ۔ درخواست مولوی اقبال حیدر نامی وکیل کی جانب سے دائر کی گئی ۔عدالت سے فواد چودھری، شاہ محمود قریشی، قاسم سوری اور اسد مجید کے نام بھی ای سی ایل میں ڈالنے کی استدعا کردی گئی۔