کراچی (سٹاف رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں) وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے ڈپٹی وزیراعظم بننے کی خواہش کا اظہار اور2022میں پاکستان کاپہلا خلائی مشن بھیجنے کا اعلان کردیا جبکہ صاف الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ اب سندھ حکومت سے کچھ نہیں ہونا ان سے جان چھڑانا ضروری ہے ۔ گزشتہ روز کراچی کے مقامی ہوٹل میں دی فوچر سمٹ سے خطاب اورمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان بنانے والے وژنری لوگ تھے ،پاکستان نے 1951 میں سائنس میں قدم رکھ دیا تھا۔ روس کے بعد پاکستان ایشیا کا دوسرا ملک تھا جس نے خلا میں راکٹ بھیجے تھے ، مگر ماضی میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے پر کوئی توجہ نہیں دی گئی ۔مستقبل میں آپ ٹماٹر، آلو ، پیار فروخت کرکے اپنا خسارہ کم نہیں کرسکتے ۔ صرف ٹیکنالوجی پاکستان کو آگے لے جاسکتی ہے ، چین، سنگاپور، ملائیشیا، انڈونیشیا، کوریا اور پاکستان میں فرق صرف ٹیکنالوجی کا ہے ۔ ٹیکنالوجی میں سب سے بڑی ناکامی گاڑیوں کا مقامی انجن بنانا ہے ، اب مستقبل بیٹری کا ہے ، ایئر فورس اور دیگر نجی اداروں کیساتھ ملکر پاکستان اپنی بیٹری تیار کریگا، بجلی کی تقسیم بھی بیٹری سے ہوگی، کھمبے اور تاریں ختم ہوجائینگے ، مستقبل زرعی ڈرون کا ہے ۔سرمایہ کار ڈرون ٹیکنالوجی، کچرے سے بجلی پیدا کرنے اور بائیو انرجی میں سرمایہ کاری کریں۔ 2022میں پاکستان کا پہلا خلائی مشن بھجوائیں گے اور خلا باز کا انتخاب ایئر فورس کریگی۔فواد چودھری نے سندھ حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ سندھ میں ان کو اتنا پیسہ ملا کہ جس کا کوئی حساب نہیں، پیرس، دبئی اور دیگر جگہوں پر انہوں نے پیسے بھیجے ۔ فواد چودھری نے ڈپٹی وزیراعظم بننے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بہانے بہانے سے وزیر اعظم کو بتاتا رہتا ہوں کہ پاکستان کیساتھ آزاد ہونے والے ممالک ہم سے سائنس کی وجہ سے آگے نکل گئے ، ترقی یافتہ ممالک میں سائنس کا وزیر ڈپٹی وزیر اعظم کے برابر ہوتا ہے ، اللہ کرے وزیراعظم کا یہاں بھی دھیان آجائے ، ابھی تک تو نہیں آیا۔فواد نے مسکراتے ہوئے جب اس خواہش کا اظہار کیا تو ہال میں قہقہے اور تالیاں گونجنے لگیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ اسمبلی میں لوگ تیار ہیں، آپس میں ملکر ان سے جان چھڑالیں یا پھر وفاق کی مداخلت ہونی چاہئے ۔ جب تک سندھ کے حکمرانوں سے جان نہیں چھڑا لیتے معاملہ حل نہیں ہوگا۔ جب تک وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، کابینہ کے دو چار ارکان کچرے کے ڈبے میں نہیں گرینگے کچرا صاف نہیں ہوگا۔ وفاقی وزیر نے ش کہا کہ لاڑکانہ میں کتے کے کاٹنے سے لوگ مررہے ہیں،یہاں پر تماشا لگا ہے ، اربن اور رورل کی زندگی سب ایک جیسی ہوگئی ہے ۔