اسلام آباد ، لاہور، کراچی، پشاور ، ملتان (وقائع نگار، نیوز رپورٹرز، کامرس رپورٹر، سٹاف رپورٹرز، نامہ نگار) پنجاب، سندھ، خیبر پی اور آزاد کشمیر میں طوفانی بارشوں کے باعث سیلاب نے تباہی مچا دی، کراچی کے بعد بارشوں نے خیبر بختونخوا میں شدید نقصانات کردئیے ، سیلاب میں متعدد سڑکیں بہہ گئیں، درجنوں مکانات تباہ ہوگئے ، لینڈ سلائیڈنگ سے سڑکیں بند ہوگئیں، دیواریں اور چھتیں گرنے یا پانی میں بہ جانے سے خیبر پی کے میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے ، شانگلہ میں 2 بچے جاں بحق ہوئے ، نوشہرہ میں نالہ میں ڈوب کر 3 افراد ، مانسہرہ میں 2، سوات میں ایک بچی چل بسی،پنجاب میں 5 افراد جاں بحق ہوئے ، جھاوریاں کے محلہ عیدگاہ میں3 سالہ بچہ عبداللہ کھیل رہا تھا اچانک تیزبارش کاپانی سے بہاکربرساتی نالے میں لے گیا اوروہ جاں بحق ہوگیا، نواحی گاؤں میں 12 سالہ ابتسام دیوار گرنے سے چل بسا، نورپورتھل جوڑاکلاں نواحی گاوں مجوکہ میں آسمانی بجلی سے 12سالہ امیرعمرمجوکہ جاں بحق ہوگیا۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ کے محلہ نواب ٹاؤن میں بارش شے مکان کی چھت گر گئی ، دو بہنیں رمضان بی بی اور نگینہ جاں بحق ہوگئیں ۔ سندھ کے ضلع دادو میں سیلاب کے باعث وبائی امراض پھیلنے سے 5 بچے جاں بحق ہوگئے ، سینکڑوں مکانات منہدم ہوگئے اور ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے ، علاقے میں خوراک کی قلت سے شدید نقصان کا خطرہ پیدا ہوگیا، متاثرین نے انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا، تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کے بالائی اضلاع میں بارش کے باعث ندی نالے اور دریا بپھرگئے ،سوات میں پانی نے تباہی مچادی ، بحرین اورمدین کوملانے والے 8رابطہ پل سیلاب میں بہہ گئے ، بحرین پل سیلاب میں بہنے سے کالام میں سینکڑوں سیاح پھنس گئے ، سوات میں مدین شاہ گرام میں ریلے میں لاپتہ 5سالہ ثمنیہ کی لاش برآمدہوگئی، سوات میں رابطہ پل سیلاب میں بہہ جانے سے زمینی رابطہ منقطع، ہزاروں سیاح پھنس گئے ، حالیہ بارشوں میں اب تک صرف سوات میں 45 سے زائد مکانات اور ہوٹلوں کو نقصان پہنچا۔ضلع شانگلہ میں دریا میں طغیانی سے سوات بشام روڈ رانیال کے مقام پر دریا برد ہوگیا ، دندئی شانگلہ میں دیوار گرنے سے دو بچے جاں بحق ہوگئے ، مالاکنڈ میں بارش جاری رہی ، درجنوں مکانات کی دیواریں گرگئیں ، کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ، شاہراہ قراقرم شنگ بشام کے مقام پر سیلاب میں بہہ گئی ، نوشہرہ میں بارشوں کے باعث دریائے کابل میں طغیانی آگئی،نوشہرہ کلاں،نوشہرہ کینٹ،بدرشی کے گھروں میں پانی داخل ہوگیا،کندیاں میں نمل کے نالہ ترپی میں 3 افراد ڈوب کرجاں بحق ہوگئے ،جاں بحق ہونیوالوں میں 2 بھائی اورکزن شامل ہیں۔ مانسہرہ میں پل ٹوٹنے سے میاں بیوی ریلے میں بہہ گئے ، بیوی کی نعش نکال لی گئیں۔ اسلام آباد میں رواں ہفتے شدید بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ، کوہ سلیمان اور ڈیرہ بگٹی کے ندی نالوں میں بھی بارش کے باعث طغیانی آگئی،راول ڈیم سے 6 ہزار کیوسک پانی خارج کردیا گیا، ریڈ الرٹ بھی جاری کردیا گیا،راول ڈیم، سملی ڈیم کے سپل ویز کھولنے سے دریا کورنگ اور دریا سواں میں سیلاب آسکتا ہے ، اسلام آباد کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے ۔ پنجاب میں اوکاڑہ میں شدید بارشوں کے باعث اوکاڑہ کے شمال میں بہنے والے دریائے راوی اور مشرق میں بہنے والے دریائے ستلج میں پانی کی سطح بلند ہوتی چلی جارہی ہے ، ہائی الرٹ جاری کردیا گیا، ملحقہ آبادیوں کو محفوظ مقامات پر جانے کی ہدایات کردی گئیں ، دریائے چناب میں پانی کی سطح میں اضافہ سے بیٹ کے علاقوں میں پانی داخل ہونا شروع ہوگیا، کئی بستیاں زیر آب آ گئیں ، علاقہ مکین نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے ، جھنگ اور سرگودھا میں متعدد دیہات میں سڑکیں، مکانات اور فصلیں زیر آب آگئیں، علاقہ مکینوں نے نقل مکانی شروع کردی۔ ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں منگل یکم ستمبر کو بھی بارش جاری رہی، چھتیں گرنے سے 14 افراد زخمی ہو گئے ۔ پی ڈی ایم اے نے دریائے سندھ میں فلڈوارننگ جاری کردی،میانوالی،بھکر،لیہ،ڈی جی خان،مظفرگڑھ اورراجن پورمیں سیلاب کاخدشہ ہے ۔ آزادکشمیر میں شدید بارشوں سے بھاری نقصانات ہوگئے ، لینڈ سلائیڈنگ سے سڑکیں بند ہوگئیں، ہنگامی آپریشن کرکے مرکزی سڑکیں چند گھنٹوں میں بحال کردی گئیں، سندھ کے تینوں بیراجوں پر 24 گھنٹے میں ہزاروں کیوسک کا اضافہ ہوگیا، کچے کے مزید کئی دیہات زیر آب آگئے ، دادو میں سیلاب نے تباہی مچادی، وبائی امراض سے 5 بچے جاں بحق ہوگئے ، سینکڑوں گاؤں اور مکانات منہدم ہوگئے ، ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے ، کاچھو میں 10 یونین کونسلز اور 300 دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوچکا ، خوراک کا بحران پیدا ہوگیا ، متاثرین بھوک اور بیماریوں کا سامنا کررہے اور 26 روز سے کھلے آسمان تلے پڑے ہیں، متاثرین نے انتظامیہ اور پی پی کی مقامی قیادت پر امدادی سامان کی بندر بانٹ کا الزام لگاتے ہوئے احتجاج کیا ، محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں آئندہ دو ہفتے تک بارش کا امکان نہیں ، آج بدھ و کاسلام آباد، بالائی اور وسطی پنجاب ،خیبر پی کے ، کشمیر اور گلگت بلتستان میں بارش کا امکان ہے ۔دریں اثنا این ڈی ایم اے کے مطابق مون سون سیزن میں ہونے والی طوفانی بارشوں کے باعث ملک میں مجموعی طور پر اموات کی تعداد 176 ہوگئی ، اس دوران 1307 مکانات مکمل تباہ اور 853 کو جزوی طور پرنقصان پہنچا ۔