اسلام آباد (خبر نگار خصوصی،سپیشل رپورٹر)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور نے متروکہ وقف املاک ایکٹ سے متعلق از خود نوٹس لے لیا،بل کا ڈرافٹ حاصل کرنے کیلئے وزارت داخلہ کو خط لکھنے کا فیصلہ کر لیا،چیئرمین کمیٹی مولانا اسعد محمود کہتے ہیں کہ ایف اے ٹی ایف کیلئے شرعی قوانین کو تبدیل نہیں کرسکتے ۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی مذہبی امور کا اجلاس چیئرمین مولانا اسعد محمود کی زیر صدارت ہوا۔ کمیٹی نے وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کیا۔مولانا اسعدمحمودنے وقف املاک ایکٹ پر غور کیلئے اسلامی نظریاتی کونسل کو بھجوانے کی تجویز دی۔ ان کا کہنا تھا کہ وقف املاک صرف مسلمانوں کے حوالے سے نہیں ۔مولانا اسعد محمود نے کہا کہ متروکہ وقف املاک بل پر ہمیں تشویش ہے ، ہم اسے شفاف بنانا چاہتے ہیں۔قائمہ کمیٹی برائے سیفران نے سابقہ قبائلی علاقہ جات سے تعلق رکھنے والے طلبہ کے کوٹہ کے مناسب نفاذ، طلبا کی فیسوں کے معاملات ، قبائلی اضلاع میں صحت کی بنیادی سہولیات اور گیس کی فراہمی میں تاخیر پر سخت ناراضگی جبکہ فاٹا کیلئے 100 ارب فنڈز کی فراہمی اور استعمال پر تشویش کا اظہار کیا۔کمیٹی کا اجلاس چیئرمین ساجد خان کی صدارت میں ہوا ۔ قائمہ کمیٹی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے اجلاس میں پانچ ترمیمی بلز محرکین کی عدم موجودگی کے باعث موخر کردئیے گئے جبکہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالے سے بتایا گیا کہ ابھی تک تمام تر چیزیں تجرباتی عمل سے گزررہی ہیں ۔کمیٹی کا اجلاس چیئرمین ساجد مہدی کی زیر صدارت ہوا۔کابینہ سیکرٹریٹ قائمہ کمیٹی نے بہبود اور گروپ انشورنس فنڈ کی تقسیم کا جامع شفاف نظام قائم کرنیکی ہدایت کردی۔ کمیٹی کا اجلاس کشور زہرہ کی صدارت میں ہوا۔ سپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی بل 2021 پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔