سری نگر(کے پی آئی)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم جاری ہیں ،مزید درجنوں کشمیری گرفتارکرلئے گئے ۔مقبوضہ کشمیر کی 13 جیلوں میں 4900 سے زائد شہری قید ہیں جن میں ،54غیر ملکی بھی شامل ہیں۔تفصیلات کے مطابق بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے مقبوضہ کشمیر کے چھ اضلاع کے علاوہ جودھپور راجستھان کے 8 مقامات پر چھاپے مار کر28 افراد کو گرفتار کر لیا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں سوپور، کپواڑہ، شوپیاں، راجوری، بڈگام، گاندربل اور راجستھان کے ضلع جودھپور میں آٹھ مقامات پر این آئی اے اہلکاروں نے چھاپے مارے این آئی اے نے ضلع راجوری کی تحصیل کالاکوٹ کے گاوں منگروٹ میں چھاپوں کے دوران دوافراکوگرفتارکیا جن کی شناخت محمد اشرف اور محمد زبیر کے طور پر کی گئی ہے اوریہ دونوں منگروٹ کے رہنے والے ہیں۔ جن آٹھ مقامات پر این آئی اے کے اہلکاروں نے چھاپے مارے اور تلاشیاں لیں ان میں ضلع راجوری کا علاقہ کالاکوٹ، سوپور، کپواڑہ، شوپیاں، بڈگام اور گاندربل شامل ہے ۔ایک روز قبل ہی این آئی اے نے شملہ میں ایک پولیس افسر ایس پی نیگی کو گرفتار کیا تھا اور انکی رہائش گاہ سیل کر دی گئی۔ ان پر الزم ہے کہ کشمیر میں کی جانے والی کارروائیوں بارے کچھ معلومات انہوں نے عسکرے ت پسندوں تک پہنچائی تھی۔دریں اثنا بھارتی فورسز نے سری نگر، بارہ مولا اور ڈوڈہ سے 3کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے ۔ ان نوجوانوں کو ڈوڈہ ، سری نگر اور بارہ مولا سے گرفتار کیا گیا ۔پولیس کے مطابق بھارتی فوج کی 53آر آر اور 183 بٹالین سی آر پی ایف کی طرف سے رہمو پلوامہ میں ایک مشترکہ محاصرے اور تلاشی کارروائی شروع کی گئی۔ تلاشی کے دوران، مشترکہ تلاشی پارٹی نے کالعدم جیش محمد سے وابستہ ایک عسکرے ت پسند کو گرفتار کیا گیا۔ اس کی شناخت عرفان یوسف ڈار ولد محمد یوسف ڈار کے بطور ہوئی ہے ۔ سرینگر کے عیدگاہ علاقے میں ایک نوجوان کو گرفتار کیا گیاجس کی شناخت جنید مشتاق بٹ ولد مشتاق احمد بٹ ساکنہ نیلو کولگام کے طور پر ہوئی۔علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر کی 13 جیلوں میں4900 سے زیادہ قیدی رکھے گئے ہیں ان قیدیوں میں 54 غیر ملکی بھی شامل ہیں ،مقبوضہ کشمیر محکمہ داخلہ کے مطابق 31 دسمبر 2021 تک جموں و کشمیر کی مختلف جیلوں میں 54 غیر ملکی شہری بند تھے ۔غیر ملکی قیدیوں میں سے 10 کو سزا ہو چکی ہے ، 39 کے مقدمات زیر سماعت ہیں 4 پی ایس اے کے تحت بند ہیں جبکہ ایک قیدی ایک دوسرے زمرے میں ہے ۔ اعداد و شمار کے مطابق 31 دسمبر 2021 تک 4970 افراد جموں و کشمیر کی مختلف جیلوں میں بند تھے ۔ان میں سے 4916 بھارتی اور باقی 54 غیر ملکی شہری تھے ۔بھارتی شہریوں میں سے 176 مجرم، 4492 کے مقدمات زیر سماعت اور 248 نظربند تھے ۔نظربند وہ لوگ ہیں جو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جیلوں میں بند ہیں۔ بھارتی اخبار کے مطابق پی ایس اے حکومت کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ کسی شخص کو امن و امان اور ریاست کی سلامتی کے لیے خطرہ ہونے کے خطرے کے پیش نظر تین ماہ سے لے کر دو سال تک کے لیے حراست میں لے سکتی ہے ۔اس وقت جموں و کشمیر میں 13 ف جیلیں ہیں جن میں دو سینٹرل جیل، نو ڈسٹرکٹ جیل، ایک خصوصی جیل اور ایک سب جیل ہے ۔جموں و کشمیر میں دو سب جیلیں تھیں لیکن ان میں سے ایک کو ڈی نوٹیفائی کر دیا گیا اور اسے روہنگیا پناہ گزینوں کے قیام کے لیے ہولڈنگ سنٹر قرار دیا گیا۔