مکرمی! میں حکومت ملازمین کی تنخواہوں سے ٹیکس کی مد میں بڑی رقم کاٹ رہی ہے۔ جب وہ خریداری کرتے ہیں تو انہیں اضافی ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہیجو تنخواہ دار طبقے کے ساتھ ناانصافی ہے جو پہلے ہی اپنا پیٹ بھرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔دوسری طرف جو لوگ کاروبار کر رہے ہیں وہ انکم ٹیکس کی مد میں اپنا حصہ ادا نہیں کر رہے ہیں۔ اس کے پیچھے بنیادی وجہ نقدی کی منتقلی ہے۔ کاروباری حضراتاس خامی کا فائدہ اٹھا رہاہے ۔ یہ تنخواہ دار طبقے سے زیادتی کے مترادف ہے جو پہلے ہی اپنے ٹیکس ادا کر رہے ہیں۔حکومت تنخواہ دار طبقے کے لوگوں کی حالت پر رحم کرے اور کاروباری طبقہ پر ٹیکس عائد کرنے کے لیے اقدامات کرے ۔ اب وقت آگیا ہے کہ حکومت ان لوز پولز کو بند کرے ۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ تنخواہ دار طبقے کے لوگوں کو بھی ٹیکس میں ریلیف دے جو پہلے ہی اپنی آمدنی کا ایک بڑا حصہ بطور ٹیکس ادا کر رہے ہیں۔آخر میں، میں حکومت سے التماس ہے کہ وہ تنخواہ دار طبقے کے لوگوں پر ٹیکس کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے اقدامات کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ تمام شہری ٹیکسوں میں سے اپنا منصفانہ حصہ ادا کریںتاکہ صرف تنخواہ دار طبقے کے لوگوں پر نہ پڑے۔ (شائستہ ناز، کراچی)