لاہور(سلیمان چودھری)ڈی ایچ کیو اور ٹی ایچ کیو ہسپتالوں میں آنے والے میڈیکولیگل کیسز میں ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے کا انکشاف ہواہے ۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ز خود سے میڈیکولیگل پر اعتراضات کی انکوائریاں کرا کے رپورٹ سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کو بھجوانے لگے ،سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ نے تین درجاتی سڑکچر جاری کر دیاجس کے تحت ہی میڈیکولیگل کیسز نمٹائے جائیں، ایس او پیز کے تحت ہی میڈیکولیگل کے خلاف شکایا ت کے ڈسٹرکٹ سٹینڈنگ میڈیکل بورڈ اور پروانشل سٹینڈنگ میڈیکل بورڈ کے مجاز ہوں گے ۔ایس او پیز کے مطابق میڈیکولیگل کیسز میڈیکل آفیسر اور ویمن میڈیکل آفیسرز کرنے کے مجاز ہیں اور ابتدائی طو ر یہ افراد میڈیکولیگل معائنہ کر سکتے ہیں ،اگر ان کی میڈیکولیگل رپورٹ پر اعتراضات ہوں تو ہی وہ ڈسٹرکٹ سٹینڈنگ میڈیکل بورڈ کو مجاز عدالت کے ذریعے چیلنج کر سکتے ہیں ۔اگر ڈسٹرکٹ سٹینڈنگ میڈیکل بورڈ کے فیصلے پر اعتراض تو اس کے خلاف صوبائی سٹینڈنگ میڈیکل بورڈ کو مجاز عدالت کے ذریعے چیلنج کیاجا سکتا ہے ۔ ایس او پیز میں مزید کہا گیا کہ ان تین درجاتی فارمولے کے علاوہ کوئی میڈیکولیگل کا مجاز نہیں،بعض ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ز خود سے میڈیکولیگل کی انکوائریاں کرا کے رپورٹ سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کو بھجوا رہے ہیں جو کہ کریمنل جسٹس سسٹم میں ایک روکاٹ ہے اس لئے تین درجاتی فارمولے کے تحت ہی میڈیکولیگل کے کیسز نمٹائے جائیں ۔