لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ ہمیں تسلی ہے کہ ہم درست سمت میں جارہے ہیں، نیب میں قیدسیای رہنما پیسے دے کر جاسکتے ہیں،نوازشریف کو ان کے اردگرد بیٹھے د وچار لوگوں نے پھنسایا، اگر ایسا نہ ہوتا تو نوازشریف چوتھی باربھی وزیراعظم بن جاتے ۔پروگرام ’’ہوکیا رہا ہے ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا وزیر داخلہ کا کام بہت مشکل ہے ، میں 18ویں ترمیم کے خلاف نہیں لیکن یہ اتنی جلدی ہوئی کہ کافی ساری چیزوں کو صوبوں کو دے دیا گیا جن کا بوجھ صوبے نہیں اٹھا سکتے تھے ، ایسا کرنے سے وفاق کمزور ہوا ، امن وامان کامسئلہ صوبوں کا ہے لیکن وفاق کا بھی رول ہے ، اس وقت ہمارے ملک کو اندرونی وبیرونی خطرات لاحق ہیں، اس حکومت کیلئے کوئی ایک چیلنج نہیں ہے لیکن ہم ان پر قابو پالیں گے ، موجودہ حالات اس حکومت کے نہیں بلکہ سابقہ کے پیدا کردہ ہیں۔ وزیرداخلہ نے کہا نیب ہماری حکومت کے ماتحت نہیں لیکن بدقسمتی سے ایسا تاثر دیا جارہا ہے کہ حکومت نیب کو چلا رہی ہے ۔ اعجاز شاہ نے ملکی معاشی صورتحال پر کہا کہ اس وقت سرمایہ کاری سیکٹر میں اعتماد کی کمی ہے ، اگرنیب ہمارے ماتحت ہوتو کیا عمران خان چاہیں گے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری نہ ہو،سرمایہ کاروں اور بزنس مین کو اعتماد میں لا نے کیلئے آرمی چیف نے قدم اٹھایاہے اور اب وزیراعظم بھی ان سے مل رہے ہیں جسکا مقصد ملک میں کاروبار کو چلانا ہے ۔انہوں نے کہا فضل الرحمان اگر کہتے ہیں کہ یہ الیکشن ٹھیک نہیں ہوئے تو ان کو حلف نہیں لیناچاہئے تھا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ مہنگائی ہے ، اس میں کوئی شک نہیں لیکن ہم اس کو کم کرینگے ، ہم نیب کیلئے بھی قوانین لا رہے ہیں، میں یہ کہہ رہاہوں کہ فضل الرحما ن کے دھرنے میں کوئی بندہ نہیں آئے گا، ن لیگ بھی جانتی ہے کہ حالات ٹھیک نہیں ،اس لئے وہ فضل الرحما ن کے ساتھ نہیں جارہے ،90 فیصد تو فضل الرحمان کا دھرنا نہیں ہوگا،اگر انہوں نے احتجاج کرناہے تو بڑے شوق سے کریں، ہم انہیں کنٹینر بھی دینگے تاہم چھترول نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا ا گر فضل الرحمان نے دھرنا کیا تو بہت بڑا سیاسی بلنڈر ہوگا، انہیں اپوزیشن اور عوام کی کوئی سپورٹ نہیں ہوگی،میرے خیال میں کچھ نہیں ہوگا، پیپلزپارٹی بھی فضل الرحمان کے ساتھ دھرنے میں نہیں جارہی ہے ۔وزیر داخلہ نے کہا ہم اپنی گورننس کو ٹھیک کرنا چاہ رہے ہیں جو خراب ہے ،اصل میں اپوزیشن والے اینٹی گورننس مہم چلارہے ہیں لیکن اگر کوئی تبدیلی ہوتی ہے تویہ وزیراعظم کا اختیار ہے ،کابینہ میں تبدیلی کی افواہ ختم ہوگئی ہے ، اگرہے تو ختم ہوجائے گی۔انہوں نے کہا جتنی دیر وزیراعظم اعتماد کرینگے تو وزیر داخلہ رہوں گا جب کہیں اورذمہ داری لگائی جائے گی تو ادھر چلے جائیں گے ، میں نے کبھی کسی کے ساتھ بدتمیزی نہیں کی۔اعجاز شاہ نے این آراو کے حوالے سے کہا کہ جو پکڑے گئے ہیں ،ا ن کے لئے قانونی راستہ پلی بارگین ہے ، اس کو نیب کرسکتی ہے ، حکومت نہیں کرسکتی،2000میں جب نوازشریف باہر گئے تو اس وقت ڈیل کرکے گئے حالانکہ انہیں اس وقت قانون کے مطابق سزا ہوئی ۔ انہوں نے کہااومنی گروپ والوں نے اگر پلی بارگین کی ہے تو پیسہ تو زرداری صاحب یاان کے گروپ کا تھا۔ انہوں نے کہا نوازشریف کے ارد گرد اگرتین چار بندے نہ ہوتے تو وہ چوتھی بار بھی وزیراعظم بن جاتے ،یہ وہ لوگ ہیں جو شریف خاندان کے کسی بھی فرد کوباہر نہیں رہنے دینگے ، اگر نوازشریف چودھری نثار کی بھی بات مان جاتے تو مسئلہ ٹھیک ہوجاتا ،اب بھی نواز شریف کے گرد وہی لوگ ہیں، میں کسی کا نام نہیں لوں گا۔