اسلام آباد (خبر نگار خصوصی؍خصوصی نیوز رپورٹر؍ 92 نیوزرپورٹ) نیا وزیراعظم کون ؟ فیصلہ آج ہوگا۔ قومی اسمبلی کا اجلاس دوپہر 2 بجے طلب کرتے ہوئے ایجنڈہ جاری کردیا گیا۔نئے قائدایوان کیلئے متحدہ اپوزیشن کی طرف سے شہبازشریف اورپی ٹی آئی کی طرف سے شاہ محمودقریشی کے کاغذات نامزدگی منظورکرلئے گئے ۔ شہباز شریف نے 12، شاہ محمود قریشی نے 4 کاغذات نامزدگی جمع کرائے ۔سیکرٹری قومی اسمبلی نے شہباز شریف کے کاغذات پر تحریک انصاف کے تمام اعتراضات مستردکردیئے ۔پی ٹی آئی کی جانب سے بابر اعوان نے اعتراض کیا کہ شہباز شریف پر مقدمات درج ہیں، آرٹیکل 233 کاغذات نامزدگی کو منظور کرنے یا مسترد کرنے کا تین جگہ پر اختیار دیتا ہے ، شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جائیں۔ادھر کابینہ ڈویژن نے عمران خان اور ان کی 52 رکنی کابینہ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔نوٹیفکیشن وزارت پارلیمانی امور اور وزارت قانون سے مشاورت کے بعد جاری کیا گیا ۔ڈی نوٹیفائی ہونے والے وزرا کی تعداد 25 ہے اور فارغ ہونے والوں میں 4 وزرائے مملکت اور 4 مشیر بھی شامل ہیں۔ سابق وزیراعظم عمران خان کے 19 معاونین خصوصی بھی فارغ ہوگئے ہیں۔علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن)کے صدر اور وزیر اعظم کے امیدوار شہباز شریف نے پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف زرداری اور پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی اور ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ شہبازشریف نے پی پی رہنمائوں کا شکریہ ادا کیا اور عوامی مفادات پر اتفاق رائے سے ساتھ چلنے کا عزم ظاہر کیا۔ملاقات میں انتخابی اصلاحات کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔شہباز شریف نے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے بھی ملاقات کرکے ان کا شکریہ ادا کیا۔صدر ن لیگ نے ایم کیو ایم ،بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنمائوں ، اختر مینگل ، محسن داوڑ سے بھی پارلیمنٹ لاجز میں الگ الگ ملاقات کی اور وزیراعظم نامزدگی میں بھی ساتھ دینے اور آئندہ کی حکمت عملی پر مشاورت کی۔