لاہور(رپورٹ:قاضی ندیم اقبال) بجٹ کی آمد پر وفاقی اور پنجاب ملازمین کی تنظیموں کی جانب سے چارٹر آف ڈیمانڈ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو پیش کر دیا گیا ۔ ملازمین کی مشکلات اور مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے 13 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں موجودہ مہنگائی کے تناسب سے 50فی صد اضافہ کرنے کا مطالبہ سر فہرست ہے ۔پنجاب سول سیکرٹریٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن کی جانب سے پیش کئے گئے چارٹرز آف ڈیمانڈ کے بعد وفاقی اور صوبائی حکومت کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا۔ اعلی حکام کی ہدایات پر مرکز اور پنجاب میں عرصہ دراز سے اعدادوشمار کا کھیل کھیلنے والوں نے سر جوڑ لئے ، تاکہ وفاقی اور صوبائی بجٹ میں سرکاری ملازمین کو کسی طرح سے مطمئن کیا جا سکے ۔ ذرائع کے مطابق چارٹر آف ڈیمانڈ میں قرار دیا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین کو 2016سے 2018کے درمیان مسلسل تین سالوں کے دوران دئیے جانے والے ایڈہاک الائونس جن کی شرح سالانہ 10فی صد بنتی ہے ان سبھی کو بنیادی تنخواہ میں ضم کر کے پے سکیلز ریوائزڈ کئے جائیں۔گریڈ1سے گریڈ17تک کے ملازمین کو بلا تفریق صحت کارڈ جاری کئے جائیں ۔ملازمین کے میڈیکل اور کنوینس الائونس میں 100فی صد اضافہ کیا جائے سمیت دیگر مطالبات شامل ہیں۔ پنجاب سول سیکرٹریٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے صدر راجہ سہیل احمد، جنرل سیکرٹری چوہدری غلام غوث کی جانب سے چیف سیکرٹری پنجاب اور سیکرٹری خزانہ پنجاب کو چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا گیا ہے جبکہ وفاقی حکومت کو آل پاکستان سیکرٹریٹس کوآر ڈی نیشن کونسل کے پلیٹ فارم سے چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا گیا ہے ۔