اسلام آباد (سپیشل رپورٹر ،مانیٹرنگ ڈیسک )وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا،وفاقی کابینہ نے این سی سی کے فیصلوں کی توثیق کردی، وزیراعظم نے کابینہ کو غیر ضروری اخراجات ختم کرنے اور کفایت شعاری اپنانے کی ہدایت کی ،اجلاس میں گندم سکینڈل کی رپورٹ کافرانزک کرانے کا مطالبہ کیا گیا ، وفاقی وزرا نے مطالبہ کیا کہ گندم سکینڈل کے ذمہ داران کوسامنے لایا جائے ، وزیراعظم اوروفاقی کابینہ نے احتسابی عمل جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا ۔تفصیلات کے مطابق کابینہ کے اجلاس میں نوازشریف کی تصویر کا بھی ذکر ہوا ، کابینہ ارکان نے کہا کہ نوازشریف ملک کا بیڑا غرق کرکے باہر سیروتفریح کررہے ہیں ۔وزیر اعظم نے نوازشریف بارے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے لوگوں کو شرم بھی نہیں آتی ۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کوملک بھرمیں فصلوں پرٹڈی دل حملے کی صورتحال پربریفنگ دی گئی۔وفاقی کابینہ نے ایشیائی ترقیاتی بینک کواسلام آباد میں دفترتعمیرکرنے کی اجازت دے دی۔کابینہ نے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے ڈائریکٹرجنرل کی ڈیپوٹیشن پرتقرری، یوٹیلٹی سٹورکارپوریشن کی ملازمت کولازمی سروسزکا حصہ قراردینے کی بھی منظوری دی ،ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج محمدسعدقریشی کی بطورجج بینکنگ کورٹ کراچی ڈیپوٹیشن میں توسیع ،چیئرمین نیشنل شپنگ کارپوریشن کراچی ،سینٹرل پاورپرچیزنگ ایجنسی کے چیف ایگزیکٹوآفیسر،جی ایچ پی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹرکی تقرری کی منظوری دی گئی۔ٹڈی دل حملے پرکابینہ کواین ڈی ایم اے اورحکام وزارت فوڈسکیورٹی نے مشترکہ بریفنگ دی۔وزیراعظم نے اجلاس کے دوران ایئرکنڈیشنر بندکرادئیے ، وزیراعظم نے مشکل مالی حالات کے پیش نظر کفایت شعاری اپنانے کی ہدایت کی ، ساڑھے 5 گھنٹے کے اجلاس میں وزرا بغیرکھائے پیئے شریک رہے ،وزرا نے کہا کہ خان صاحب اے سی چل رہا ہے نہ کھانے کو کچھ ہے ، خان صاحب تھوڑی سی رعایت کریں، طارق بشیرچیمہ نے چودھری برادران پرنیب کیسزکے باعث کابینہ اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا مہنگائی پر اثر نہ پڑنے پر وزیراعظم نے اظہار ناراضی کیا اور مشیر خزانہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی، عبدالحفیظ شیخ مہنگائی میں کمی کیلئے صوبوں سے مشاورت کریں گے ۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کافائدہ عوام کو پہنچایاجائے ، وزیراعظم نے چینی کی قیمت میں بھی کمی کی ہدایت کی۔ اجلاس میں ملکی سیاسی، معاشی اور کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا جب کہ معاشی ٹیم کی جانب سے بجٹ سے متعلق کابینہ کو بریفنگ بھی دی گئی۔کابینہ کو طیارہ حادثے ، تحقیقات اور میتوں کی شناخت کے عمل پر بریفنگ دی گئی ۔ وفاقی کابینہ کوشوگر انکوائری رپورٹ کی سفارشات پربریفنگ دی گئی، انکوائری رپورٹ حقائق کاجائزہ لینے کے لئے بین الوزارتی کمیٹی بنانے کافیصلہ کیا گیا ہے ، کمیٹی موجودہ نظام ریگولیٹرزکے موثر کردارپراصلاحات مرتب کرے گی ، کابینہ نے گندم اورآٹے کی قلت روکنے ،طلب ورسدمیں توازن کیلئے کمیٹی بنانے کافیصلہ کیا ،کمیٹی فلورملزسے متعلقہ معاملات میں اصلاحات پرسفارشات تجویزکرے گی۔ کابینہ کو صوبوں کی جانب سے گندم خریداری پربریفنگ دی گئی۔وزیر اعظم نے کہا کہ شوگرانکوائری کامقصدقیمتوں میں اضافہ کی وجوہات سامنے لاناتھا۔ انہوں نے انسداد سمگلنگ کیلئے ٹاسک فورس کی سفارشات جلدپیش کرنے کی ہدایت کی ۔ وزیراعظم کاکراچی طیارہ حادثہ کے شہداکے خاندانوں کے افسوس کااظہار کیا ۔ کابینہ نے لبنیٰ فاروق ملک کو ڈائریکٹر جنرل فنانشل مانیٹرنگ یونٹ تعینات کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے شکیل احمدمنگنیجو کو دسمبر 2020 تک چیئرمین پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن تعینات کرنے اور مسعود بنی کو منیجنگ ڈائریکٹر گورنمنٹ ہولڈنگز (پرائیویٹ) لیمیٹڈ تعینات کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے وسیم مختار(ایڈیشنل سیکرٹری پاور ڈویژن) کو چیف ایگز یکٹو آفیسر سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (گارنٹی) لمیٹڈ کا اضافی چارج دینے کی منظوری دیتے ہوئے وزارتِ پاور کو ہدایت کی کہ اس اسامی کو مستقل کرنے کا عمل آئندہ تین ماہ میں مکمل کیا جائے ۔ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے وزیر اعظم کورونا ریلیف فنڈ کی مستحقین میں تقسیم میں پیش رفت کے حوالے سے کابینہ کو آگاہ کیا۔ وزیرِ منصوبہ بندی نے کابینہ کو معاشی اعشاریوں کے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی ۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ کورونا کی وجہ سے اپریل میں ملکی برآمدات 54فیصد کم ہوئیں لیکن مئی کے مہینے میں اس میں 34فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ ترسیلات زر کی مد میں مالی سال 2019-20میں 18.8ارب ڈالر موصول ہوئے ۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں تمام شوگر ملز کے آڈٹ کا بھی فیصلہ کیا گیا اور کہا گیا کہ 1985سے اب تک تمام شوگر ملز کا آڈٹ کیا جائے گا اور بدعنوانی کے کیسز نیب اور ایف آئی اے کو بھیجے جائیں گے ۔ اسلام آباد( سپیشل رپورٹر) وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ ڈاکٹروں اور ہیلتھ کیئر سٹاف کی تمام ضروریات پوری کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس ضمن میں کوئی کسر روا نہیں رکھی جائے گی ،کورونا کے خلاف نبرد آزما ڈاکٹروں اور ہیلتھ کیئر سٹاف کے جذبے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کورونا جیسی عالمی وبا سے قوم کو محفوظ رکھنے میں ڈاکٹر ز اور ہیلتھ کیئر سٹاف ہمارا اول دستہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم ان مسیحاؤں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کورنا وائرس کے خلاف نبرد آزما ملکی ڈاکٹروں اور ہیلتھ کیئر ورکرز کی ضروریات پوری کرنے کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی دارالحکومت کے قدرتی حسن کو محفوظ رکھنے اور ماحولیات کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ناجائز تجاوزات اور قبضہ مافیا کی کاروائیوں کی وجہ سے گرین ایریاز کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وزیر اعظم آفس میں مشیر برائے ماحولیاتی تبدیلی ملک امین اسلم ،معاون خصوصی علی نواز اعوان ، سیکرٹری داخلہ ، چیئرمین سی ڈی اے عامر علی احمدو دیگر سینئر افسران سے ملاقات میں کیا۔