اسلام آباد (خبر نگار)عدالت عظمیٰ نے قانون کی تعلیم میں اصلاحات سے متعلق کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ قانون کے سٹوڈنٹس کیلئے میرٹ میں کمی وبیشی کرنا پاکستان بار کونسل اور ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی )کا اختیار ہے ۔جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے نئے رجسٹرڈ ہونے والے وکلا کو پریکٹس کرنے کی عبوری اجازت دیدی لیکن کورونا وبا کے باعث بغیر انٹری ٹیسٹ اور لا گیٹ ٹیسٹ میں 50 فیصد سے کم نمبر لینے والے وکلا کو ووٹ کا حق دینے کے بارے میں صوبائی بار کونسلز کے فیصلے کو معطل کرتے ہوئے انٹری ٹیسٹ کے بغیر اور لا گیٹ ٹیسٹ میں پچاس فیصد سے کم نمبر لے کر رجسٹر ہونے والے وکلا کو ووٹ ڈالنے سے روک دیا ۔عدالت نے ملک کے تمام بار کونسلز کو ہدایات جاری کیں کہ میرٹ بنانے کا اختیار پاکستان بار کونسل اور ایچ سی سی کا ہے جبکہ قرار دیا گیا کہ صوبائی بار کونسلز میرٹ کم نہیں کر سکتی تھیں اور جب ایک دفعہ میرٹ بنا لیا جاتا ہے تو پھر سختی سے عمل کرانا پڑتا ہے ۔عدالت نے قرار دیا کہ بارز کے معیار کو ہم نے بہتر بنانا ہے اور ایسے وکلاء کو ووٹ کا حق نہیں ملنا چاہیے جنوں نے 50 فیصد نمبر حاصل نہیں کئے ،نئے رجسٹرڈ وکلا عبوری طور پر پریکٹس کریں لیکن دسمبر میں ہونے والے امتحانات میں پچاس فیصد نمبر ضرور حاصل کریں۔عدالت نے ہدایت کی کہ پاکستان بار کونسل انٹری ٹیسٹ کے سوالات مرتب کرنے کے لیے امتحان سے دو ہفتے پہلے گائیڈ لائن تیار کرے ۔اس موقع پر عدالت میں موجود چاروں صوبوں اور اسلام آباد بار کونسل کے نمائندوں نے فیصلے کی حمایت کی۔ نئے رجسٹرڈ ہونے والے متاثرہ وکلا کی بڑی تعداد کمرہ عدالت میں موجود تھی اور انہوں نے موقف اپنایا کہ نئے وکلاء کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دینے کے لیے نرمی کی جائے ۔عدالت نے میرٹ میں نرمی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے پاکستان بار کونسل کو ٹریننگ پروگرام پر آئندہ سماعت پر بریفنگ دینے کی ہدایت کردی۔ ادھرسپریم کورٹ نے خیبرمیڈیکل یونیورسٹی میں پسماندہ علاقوں کے کوٹے پر داخلوں سے متعلق یونیورسٹی کی وضاحت کو اطمینان بخش قرار دے کر مقدمہ نمٹا دیا۔جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے امیدوار صادق حسین کی درخواست پر سماعت کی ۔ یونیورسٹی کی رپورٹ پر جسٹس مشیر عالم نے درخواست گزار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں بھی میڈیکل میں جانا چاہتا تھا لیکن اللہ کی رضا میں راضی ہونا چاہیے ، اگر میں میڈیکل میں جاتا تو آج یہاں نہ ہوتا۔