لاہور(سٹاف رپورٹر،نیوزایجنسیاں) پنجاب کے نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کیلئے ووٹنگ کل پنجاب اسمبلی کے ایوان میں ہو گی ، متحدہ اپوزیشن کے امیدوار حمزہ شہباز اور تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق) کے مشترکہ امیدوار چودھری پرویز الٰہی کے درمیان ون ٹو ون مقابلہ ہوگا۔دونوں جانب سے ہی اپنی اپنی کامیابی کے دعوے کئے جارہے ہیں۔ متحدہ اپوزیشن کی جانب سے نجی ہوٹل میں علامتی اجلاس منعقد کر کے 199ووٹرز کو شو کر دیا گیا او راب دعویٰ کیا جارہا ہے یہ تعداد مزید بڑھ گئی ۔ذرائع کے مطابق اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے اجلاس کے موقع پر سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیلئے حکمت عملی مرتب کی جارہی ہے ۔ متحدہ اپوزیشن کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار حمزہ شہباز نے پریذائیڈنگ آفیسرو قائم مقام سپیکر دوست مزاری کو شفاف الیکشن کرانے کیلئے اپنے مطالبات اور تحفظات پر مبنی خط بھجوا دیا ۔ مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عطا ئاﷲ تارڑکے مطابق خط میں مطالبہ کیا گیا کہ انتخابی عمل کی شفافیت یقینی بنانے کیلئے میڈیا نمائندگان کو اسمبلی کی کارروائی دیکھنے اور اسکی کوریج کرنے کی اجازت دی جائے ۔ آزاد مبصرین کو بھی ووٹنگ کی کارروائی دیکھنے کی دعوت دی جائے ۔ خط میں بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بھی انتخابی عمل کو دیکھنے کا موقع دئیے جانے کا مطالبہ کیا گیا۔ انتخاب والے دن سکیورٹی کے بھرپور انتظامات کئے جائیں اور اراکین کا تحفظ بھی یقینی بنایا جائے ، خط کیساتھ لاہورہائیکورٹ کا آرڈر بھی لف کیا گیا۔ ادھرتحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے نامزد وزیراعلیٰ چودھری پرویزالٰہی کی زیر صدارت لاہور، گوجرانوالہ اور فیصل آباد ڈویژن کا پارلیمانی پارٹی اجلاس ہوا جس میں رکن قومی اسمبلی حسین الٰہی، ارکان پنجاب اسمبلی راجہ بشارت، چودھری ظہیرالدین، سبطین خان، عباس علی شاہ، مراد راس و دیگر نے بھرپور شرکت کی۔ پارلیمانی پارٹی نے چودھری پرویزالٰہی کی کامیابی کیلئے بھرپور عزم کا اظہار کیا، اجلاس میں ارکان سے رابطوں پر مشاورت کی گئی اور الیکشن ڈے کیلئے گروپس تشکیل دئیے گئے ۔پرویزالٰہی نے کہا سولہ اپریل کو ایوان میں ثابت کریں گے اکثریت ہمارے ساتھ ہے ، متحد ہو کر انتخابی محاذ پر کامیابی حاصل کریں گے ۔ ارکان اسمبلی کے اعزاز میں افطار ڈنر کا اہتمام بھی کیا گیا۔ قبل ازیں چودھری پرویزالٰہی نے سابق وزرا کے اجلاس کی صدارت کی۔ بشارت راجہ، سبطین خان، اسلم اقبال، مخدوم ہاشم جواں بخت، چودھری ظہیر الدین، ڈاکٹر مراد راس، ڈاکٹر اخترملک اور ارکان پنجاب اسمبلی اجلاس میں شریک تھے ۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے مختلف امورپر مشاورت کی گئی۔ پرویزالٰہی نے کہا ہارس ٹریڈنگ کا بازار سجانے والی ن لیگ کو ناکامی ہوگی، غیر جمہوری رویہ اختیار کرنے والوں کا ناکامی مقدر بن کر رہے گی۔دریں اثناء پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے چیف وہپ خلیل طاہر سندھو نے کہاہے پرویز الٰہی قائد ایوان کاانتخابات کرانے میں اسلئے خوفزدہ ہیں کیونکہ ان کے پاس نمبرز پورے نہیں ۔پیر اشرف رسول، کرنل (ر)طارق اور عرفان دولتانہ کیساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہمارے پاس199ممبرہیں جبکہ مزید ملنا چاہتے ہیں، انتخاب کیلئے 186ووٹ درکار ہیں، کسی رکن کا ووٹ شمار ہونے سے نہیں رہ سکتا ،عدالتی فیصلے میں کہاگیا ہے کسی ممبر کو ووٹ ڈالنے سے نہیں روکا جا سکتا ،کسی ممبر کی نااہلی ایسے نہیں ہوگی ،صرف ڈی سیٹ بھی اس وقت ہوگا جب ریفرنس بھیجا جائے گا، فیاض چوہان اگر علیم خان اور حمزہ شہباز کی لڑائی کی ویڈیو دکھا دیں توسیاست سے استعفیٰ دیکر گھر چلا جائوں گا ،16اپریل کو مزید ارکان ہمارے ساتھ ہوں گے جو پی ٹی آئی کیلئے بڑا سرپرائز ہو گا، وزیر اعظم کی جانب سے کسی جگہ کو کیمپ آفس قرار دیا گیا نہ 3200ملازمین ہیں۔