پشاور(خبرنگار) 22اپریل کوانسدادپولیومہم کے دوران پیش آنیوالے واقعات کی تحقیقاتی کمیٹی نے رپورٹ تیارکرکے خیبرپختونخوا حکومت کوارسال کر دی ، رپورٹ میں ناظمین،نجی سکول مالکان،مقامی مذہبی رہنماؤں کیخلاف قومی کازکونقصان پہنچانے پر کارروائی کرنے کی سفارش کی گئی ہے ،پشاور سمیت صوبہ بھر میں بچوں کودی جانیوالی پولیو ویکیسن محفوظ اورمعیاری تھی۔ منفی پراپیگنڈہ کی وجہ سے والدین خوف کے باعث بچوں کو ہسپتال لائے ، شہر کے مختلف ہسپتالوں میں 40ہزاربچوں کو لایا گیا جن کی حالت ٹھیک تھی، مشتعل مظاہرین نے 3 بلدیاتی نمائندوں کے اکسانے پرماشوخیل بنیادی مرکز صحت کو آگ لگائی، رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ مسئلے کے دوران چندنجی سکول مالکان نے منفی کردار اداکیاجس سے عوام میں خوف پھیلا، رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ ناظم امجد،نائب ناظم امجداﷲ ، وی سی ناظم کریم کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے ۔رپورٹ میں شامل سفارشات کے مطابق 9نجی سکولوں کی رجسٹریشن منسوخ اوران کے مالکان کیخلاف کارروائی کرنے کی سفارش کی گئی ہے ، تینوں بلدیاتی نمائندوں نے عوام کوبنیادی مرکز صحت پر حملہ کرنے پر اکسایا،عوام میں خوف وہراس پھیلانے وا لے ماشوخیل کے 8افراد کیخلاف قانونی کارروائی کی بھی سفارش کی گئی ہے ۔