لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )گروپ ایڈیٹر روزنامہ 92نیو ز ارشاد احمد عارف نے کہا ہے کہ آٹے کا بحران پنجاب حکومت کی کمزوری کی وجہ سے پیدا ہوا ہے ،اس میں بے بسی اور نااہلی بھی شامل ہے ۔اگر صوبائی کابینہ کا کوئی ایک وزیر اس میں ملوث ہے اور فلور ملز ایسوسی ایشن کے صدر کو اس بارے میں علم ہے تو یہ ممکن ہی نہیں کہ وزیر اعلیٰ کو اس بارے علم نہ ہو،انہیں کسی ایجنسی نے اس بارے بتایا ہی نہ ہو۔پروگرام کراس ٹاک میں اینکر پرسن اسد اللہ خان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میر ی اطلاع کے مطابق 15دسمبر کو محکمہ خوراک نے ایک رپورٹ دی کہ دسمبر کا مہینہ فصل بونے کا ہے ،مارکیٹ میں گندم کی شارٹیج ہوگی،اگر ہم نے فلورملز کو ایکسٹرا گندم کا کوٹہ نہ دیا تو آٹے کا بحران پیدا ہوجائیگا لیکن ایک مہینہ تین دن بعد اس پر ڈسکس ہورہی ہے کہ یہ کیا ہوگیا،دیکھنا یہ ہے کہ جو رپورٹ بھیجی گئی اس پر عمل کیوں نہیں ہوا،یہ حکومت کی نااہلی ہے ،اگر بزدار ایسے ہی صوبہ چلاتے رہے تو پھر مزید مشکلات پیدا ہوں گی، حکومت سے قیمتیں کنٹرول ہی نہیں ہورہیں،ناجائز منافع خوروں کیخلاف حکومت اقدامات ہی نہیں کررہی ۔تحریک انصاف کے رہنما صداقت علی عباسی نے کہا ہے کہ آٹا ٹماٹر سے زیادہ اہم ہے ،پچھلے کچھ دنوں میں آٹے کی قیمت بڑھی ہے ،ہم نے آٹے کا کوٹہ دسمبر میں بڑھا دیا تھا مگر مافیا نے مصنوعی شارٹیج پیدا کی ہے ، اگر ہمارا کوئی بھی وزیر اس بحران میں ملوث ہے تو اسے کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہئے ، ہم اسے حکومت سے نکال باہر کرینگے ۔ سینئر تجزیہ کار مجاہد بریلوی نے کہا ہے کہ اس حکومت میں ایک بحران ختم نہیں ہوتا تو دوسرا شروع ہوجاتا ہے ، صرف آٹا ہی نہیں ، مجموعی طور پر ہر چیز مہنگی ہوئی ہے ، اصل تحریک انصاف تو اس وقت موجود ہے ہی نہیں جو وزرا اس حکومت میں ہیں وہ اگلی حکومت میں بھی ہونگے ،اگر حکومت میں ٹیم تحریک انصاف کی شامل ہوتی تو آج یہ حالات نہ ہوتے ۔ سینئر تجزیہ کار سعید قاضی نے کہا ہے کہ آٹے کی قلت میں سیاسی افراد ملوث ہیں،ذرائع پیداوار جب سیاسی ہاتھوں میں چلے جائیں تو پھر بحران پیدا ہوتے ہیں،حکومت میں شامل افراد کو کچھ نہیں ہوگا جو بھی ہونا ہے وہ عوام کو ہونا ہے ،پسنا صرف عوام نے ہی ہے ،جرائم پیشہ لوگ حکومت کی صفوں میں شامل ہیں اور وہ لوگ ڈان ہیں۔ ن لیگ کے رہنما طارق فضل چودھری نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کچھ نہیں کررہی اور اپنی نااہلی کا ملبہ پچھلی حکومتوں پر ڈالا جارہا ہے ۔ اس وقت ملکی حالات سب کے سامنے ہیں۔ ملک میں گورننس نام کی کوئی چیز نہیں ہے ۔