اسلام آباد (سپیشل رپورٹر، وقائع نگار ،آن لائن) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے او آئی سی وزراء خارجہ کے سینتالیسویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامو فوبیا اور مسلمانوں سے نفرت کی لہر مغرب اور دیگر جگہوں پر تیزی سے سر اٹھارہی ہے ۔قرآن کریم کی بے حرمتی اور رسول کریمﷺ کی شان اقدس کے منافی خاکوں کی دوبارہ اشاعت نے دنیا بھر کے ایک ارب80کروڑ مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچائی ، ان شرمناک حرکات کو آزادی اظہار کے نام پر جواز نہیں دینا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ آج امت کو بڑی مشکلات کا سامنا ہے ۔ایسی ہی ایک مشکل پوری انسانیت کو کورونا کی صورت میں درپیش ہے ۔ موثر مقابلے کے لئے مل کر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔ اللہ تعالی کے فضل سے پاکستان اس وباکے بدترین اثرات کی روک تھام میں کامیاب رہا ۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کیخلاف دانستہ اشتعال انگیزی اور نفرت پر اکسانے کو غیرقانونی قرار دینے کی عالمی مہم شروع کرنے کی ذمہ داری اس سیکرٹریٹ کو تفویض کی جائے ۔ میں یہ بھی تجویز کرتا ہوں کہ 15 مارچ کو ’اسلاموفوبیا کے مقابلے کا عالمی دن‘ قرار دیاجائے ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت میں "ہندوتوا" کی بڑھتی ہوئی لہر نہ صرف بھارت کے مسلمانوں کیلئے خطرہ بن کر ابھری بلکہ اس نے علاقائی سلامتی کو بھی خطرات سے دوچار کردیا ۔ ہمیں ان جرائم کی گرفت کرنا ہوگی تاکہ بھارت میں مسلمانوں کا مزید لہو بہتا ہوا نہ دیکھیں۔انہوں نے کہاکہ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں تکالیف اور مخدوش صورتحال انتہائی دگرگوں ہے ۔ بھارت پاکستان پر ’سرحد پار دہشت گردی‘ کے جھوٹے الزامات عائد کرتا ہے ۔ پاکستان بے انتہاتحمل کا مظاہرہ کررہا ہے لیکن ہمارے صبر کی بھی ایک حد ہے ۔ ہم نے بھارت کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی کرانے کے ناقابل تردید شواہد کا ڈوزئیر عالمی برادری کو پیش کیا ۔ ہمیں امید ہے کہ ’او آئی سی‘اپنی اجتماعی حیثیت میں اور مسلم ممالک اپنی انفرادی حیثیت میں بھارت کو اس خطرناک راستے پر چلنے سے روکنے میں اپنا کردار ادا کریں گے ۔ فلسطین ایک اور رستا ہوا زخم ہے ۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ایک منصفانہ، پائیدار اور جامع امن کیلئے پاکستان متحد،یک جان اور خودمختار فلسطینی ریاست کی حمایت جاری رکھے گا۔ پورے خطے میں استحکام اور ترقی کیلئے افغانستان میں امن کلیدی حیثیت رکھتا ہے ۔ افغان امن اور مفاہمتی عمل کی مکمل حمایت جاری رکھیں گے ۔ ہم آرمینیا کی جارحیت کے خلاف اور مقبوضات کی آزادی کیلئے بے مثال کامیابی پر آزربائیجان کے برادر عوام اور حکومت کو مبارک دیتے ہیں۔پاکستان افریقی اقوام کے امن، ترقی اور خوش حالی کی کوششوں اور تمنا ئوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے ۔اس موقع پر وزیر خارجہ سے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات ،خطے میں امن و امان کی صورتحال، کورونا عالمی وبائی چیلنج اور کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے اپنے سعودی ہم منصب کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا ۔شہزادہ فیصل نے واضح کیا کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔دریں اثناوزیر خارجہ کی افغانستان کے اپنے ہم منصب حنیف اتمر سے ملاقات ہوئی۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان افغانستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کیلئے پرعزم ہے ، امن کوششوں کو سبوتاژ کرنے والوں سے بھی چوکس رہنے کی ضرورت ہے ۔