اسلا م آباد ، لاہور، کراچی (رپورٹنگ ٹیم، نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا کی مہلک وبانے پاکستان میں مزید9افرادکی جان لے لی اور اموات کی مجموعی تعداد 28718ہو گئی۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 0.59فیصد رہی،176نئے مریض رپورٹ ہوئے ۔اسلام آباد میں میڈیا کو بریفنگ میں سربراہ این سی او سی اسد عمر نے کہا کہ کورونا کا نیا ویرینٹ اومیکرون انتہائی خطرناک ہے اور دنیا بھر میں پھیل رہا اور پاکستان کو بھی متاثر کریگا، اس کو پاکستان داخل ہونے سے روکنا مشکل ہی نہیں بلکہ تقریباً ناممکن ہے ۔ 5 کروڑ پاکستانیوں کی ویکسی نیشن مکمل ہوچکی، کورونا میں کمی آ رہی جس کی وجہ ویکسی نیشن ہے ۔آئندہ 2 سے 3 روز میں تمام صوبوں میں ویکسی نیشن کی بڑی مہم شروع ہونیوالی ہے ۔پاکستان میں اومیکرون کو کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ، دو سے تین ہفتے اہم ہیں ، بچاؤ کا واحد راستہ ویکسی نیشن ہے ۔ہائی رسک ایریاز میں ٹیسٹنگ کی استعداد میں اضافے کافیصلہ کیا ہے ، کنٹیکٹ ٹریسنگ کا نظام موثرہے جسے دوبارہ تیز کیا جارہا ہے ۔ اقدامات سے وائرس کی آمد کو کچھ وقت کیلئے ٹالا جاسکتا لیکن وہ پھیلے گا۔ نئے ویرینٹ کو روکنے کیلئے ہم سب کو کرداراداکرناہے ، سب سے ضروری ہے کہ ویکسی نیشن کا عمل مکمل ہو۔ صوبائی حکومتوں سے رابطے میں ہیں، بوسٹر ویکسین کے پروگرام کیلئے آج مشاورت مکمل ہوجائیگی ، پہلے مرحلے میں ہیلتھ ورکرزکیلئے بوسٹر ویکسین کااعلان بھی آ ج ہوجائیگا۔ جنوبی افریقہ کے اندر 12دن میں 10گنا زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ، اگر نیا ویرینٹ پاکستان آیا تو مشکلات میں اضافہ ہوگا۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی قومی صحت ڈاکٹرفیصل سلطان نے کہا کہ ویکسین میں تاخیر کرنیوالے دنیا بھر میں متاثر ہو رہے ۔ ہمارے اقدامات کے موثر نتائج سامنے آرہے ۔سیکرٹری محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب عمران سکندر بلوچ کے مطابق صوبہ میں کورونا کے 64نئے کیس سامنے آگئے اور ایکٹو کیس 5163 ہو گئے جبکہ مزید3 مریضوں کی جان چلی گئی۔لاہور ایکسپو سنٹر کی انتظامیہ نے 2سال سے معطل تجاری سرگرمیاں بحال کرنے کیلئے محکمہ صحت کے کورونا ویکسی نیشن مرکز کو اچانک بند کرکے محکمہ پرائمری ہیلتھ کیئر کی مشاورت کے بغیر گیٹ کو تالے لگا دیئے ، ایکسپو سنٹر کے ڈی ایم ایس سمیت عملہ کو اچانک گیٹ پر روک دیا گیا جبکہ وہاں موجودویکسی نیشن کا تمام سامان زبردستی ٹرکوں پر لاد کر باہر نکال دیا گیا ۔ ویکسی نیشن سنٹر کے ڈی ایم ایس ڈاکٹر بلال حسین کا کہنا ہے کہ ہمارا عملہ اندر موجود مگر پھر اندر جانے سے روکا گیا، بغیر اطلاع کہ ایکسپو انتظامیہ نے تالے لگا دیئے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایکسپو سنٹر کو اچانک بند کرنیکا سوال معمہ بن گیا جبکہ شہریوں کی بہت بڑی تعداد ایکسپو سنٹر کے باہر موجود رہی ۔اوپی ڈی ٹیسٹ کیساتھ ویکسی نیشن بھی بند کردی گئی۔شہرویوں کا کہنا ہے کہ ہم لوگ دور سے آئے جبکہ یہاں پہنچے تو ایکسپو ویکسی نیشن بند ہے ۔ اس حوالے سے سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر فیصل ملک نے کہا کہ ایکسپو انتظامیہ کی جانب سے سنٹر کو خالی کرنے کی درخواست آئی تھی کیونکہ وہ ایکسپو سنٹر کو دوبارہ فعال کرنا چاہتی ہے ۔ اب اس سنٹر پر ویکسی نیشن کرانیوالوں کا رش انتہائی کم تھا ۔تاہم لاہور کے دیگر تمام ویکسی نیشن سنٹرز معمول کے مطابق کام کرینگے ۔سیکرٹری ہیلتھ کیئرپنجاب عمران سکندر نے کہا کہ گھرگھرویکسی نیشن کے آغازکے بعد ایکسپو سنٹر ویکسی نیشن مرکزکوبندکردیاگیا۔ پنجاب میں ریچ ایوری ڈورویکسی نیشن مہم کے دوسرے مرحلے کاجلدآغازکردیاجائیگا۔ عوام کی سہولت کی خاطرمحکمہ صحت کی ٹیمیں گھرگھر جا کر کورونا ویکسین لگارہی ہیں۔ وزیر صحت و بہبود آبادی سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اومی کرون سے بچنے کیلئے وفاق کو موثر اقدامات کرنا ہونگے ،ملک میں داخل ہونیوالے افراد کا ایئرپورٹس اور دیگر داخلی مقامات پر ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ یقینی بنایا جائے ، سندھ حکومت نے بوسٹر ڈوز مفت میں لگانے کا فیصلہ کیا ہے ، وفاق 20 لاکھ خوراکیں فراہم کرے ۔سندھ میں ویکسین کے غلط اندرا ج کی شکا یا ت پر افسروں اور عملے کیخلا ف کار روائی کی جا چکی ۔ دنیا بھرمیں ہلاکتیں52لاکھ22ہزارسے زائد ہو گئیں۔عالمی ادارہ صحت نے عالمی سطح پراومیکرون کے ممکنہ مزید پھیلائو کا امکان ظاہر کردیا اور کہا کہ اسکے سنگین نتائج ہونگے ، اومی کرون کے قوت مدافعت پر اثر سے متعلق مزید تحقیق کی ضرورت ہے ۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے بیان میں کہا کہ اومیکرون باعث تشویش ہے لیکن خوف زدہ نہیں ہوناچاہئے ۔ جنوبی افریقہ کے سا ئنسدانوں نے کورونا کی نئی قسم کا بہت جلد پتہ لگایا اور قابل تعریف تحقیقی کام کیا،انکے بروقت اقدام سے اومی کرون پرقابو پانے میں مدد ملے گی۔ امریکہ نے پتہ لگنے پرفوری سفری پابندیاں عائد کیں۔ عوام جلد ویکسین لگوائیں کیونکہ جلد امریکہ میں بھی اومی کرون کیسز سامنے آئینگے ۔علاوہ ازیں عالمی ادارہ صحت کے رکن ملکوں نے عالمی وبائوں سے محفوظ رہنے سے متعلق مستقبل کے معاہدے پر بات چیت کرنے پر اتفاق کیا ہے ۔مسودہ قرار داد پیر کومنظوری کیلئے جنیوا میں وزرائے صحت کی تین روزہ خصوصی اسمبلی میں پیش کیا گیا۔ امریکہ، برازیل اور بھارت اس طرح کے کسی معاہدے پر شروع میں متفق نہیں تھے ۔ادھرجنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے اومی کرون پر ملک پر عائد سفری پابندیوں کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پابندیاں غیرمنصفانہ ہیں جن کی کوئی سائنسی بنیاد نہیں ،معاشی صورتحال مزید خراب ہوگی۔جنوبی افریقہ سے ممبئی آنیوالے مسافر کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا۔ اومیکرون سے متاثرہ شخص کو قرنطینہ کردیاگیا۔ کینیڈا میں بھی اومیکرون کے دو کیس رپورٹ ہوئے ،برطانیہ میں اومیکرون کا تیسرا کیس سامنے آگیا جبکہ یو کے ہیلتھ سکیورٹی ایجنسی نے ٹارگٹڈ ٹیسٹنگ شروع کردی۔چین کے صدر شی جن پنگ نے بیان میں کہا کہ چین افریقی ممالک کوکورونا ویکسین کی ایک ارب ڈوز فراہم کریگا اور افریقہ میں 10میڈیکل پراجیکٹس مکمل کرنے میں بھی مدد دیگا جبکہ افریقہ میں غربت کے خاتمے اور تجارت کے فروغ کیلئے کام کرینگے ، 1500ہیلتھ ورکرز بھجوائے ہیں۔اومی کرون کے تناظر میں جی سیون کے ہنگامی اجلاس میں وائرس سے نمٹنے کیلئے فوری اقدامات اور مشترکہ حکمت علی پر اتفاق کیا اور تمام ممالک کی ویکسین تک رسائی ممکن بنانے پر زور دیا گیا۔