نیویارک ،برسلز(صباح نیوز) یوکرین تنازع پر امریکہ اور یورپی یونین نے روس پر نئی پابندیوں کا اعلان کردیا۔یواین سیکرٹری جنرل گوتریس نے کہا ہے کہ یوکرین کے علاقوں کو آزاد تسلیم کرنا کیف کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے ،برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ پوٹن کے اقدام سے چیزیں غلط سمت میں جا رہی ہیں،جاپانی وزیر اعظم فومو کشیدا نے بھی روسی اقدام کی مخالفت کی ہے ،یوکرینی وزیر دفاع کی جانب سے جذباتی پیغام جاری کیا گیا ہے جبکہ بھارت نے یوکرین سے شہریوں کا انخلا شروع کردیا ہے چین نے یوکرین کی صورتحال پر اظہارتشویش کیا ہے دوسری جانب روسی صدر پوٹن نے قطر کے امیر کو خط لکھا ہے جس میں دو طرفہ تعلقات میں مزید فروغ پر زوردیا گیا ہے ۔ روس کے اراکین پارلیمنٹ نے صدر پوٹن کو اختیار دے دیا ہے کہ وہ افواج کو روس کی سرحد سے باہر بھیج اور استعمال کر سکتے ہیں۔ اس اختیار کے بعد روس اور یوکرین تنازع مزید شدت اختیار کر گیا ہے ۔ ووٹنگ میں روسی صدر کی جانب سے کیے گئے فیصلے کی حمایت میں کل 153 ووٹ ڈالے گئے اور کوئی ایک ووٹ بھی مخالفت میں نہیں آیا۔جرمنی نے نورڈا سٹریم گیس منصوبہ روک دیا جس کی یوکرین نے پزیرائی کی ہے ۔برطانیہ نے روس کے پانچ بینکوں اور تین امیر ترین افراد پر پابندیاں لگانے کا اعلان کیا ہے ۔یوکرائن کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہاہے کہ وہ روس کی جانب سے مشرقی یوکرائن میں فوجیں بھیجنے اور اس کے دو صوبوں کو خود مختار تسلیم کرنے کے اقدام پر مغرب سے واضح حمایت کے طلب گار ہیں اب یہ واضح ہو جائے گا کہ کون یوکرائن کا دوست اور پارٹنر ہے یوکرائن خوفزدہ نہیں ہے ۔ تفصیلات کے مطابق یورپی یونین اورامریکہ نے یوکرین کے علیحدگی پسند علاقوں پر پابندیوں کا اعلان کر دیا۔امریکا، جرمنی اور برطانیہ نے روسی اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے علیحدہ ہونے والے علاقوں پر پابندی لگانے کا اعلان کر دیا۔