لاہور ( رانا محمد عظیم) بھارت اور افغانستان کی خفیہ ایجنسیوں کی ایک اور گھناؤنی سازش بے نقاب، علی وزیر، محسن داوڑ اور منظور پشتین کے ذریعے پشتون نوجوانوں کو پاکستان اور اداروں کے خلاف ورغلانے کی سازش ناکام ہونے کے بعد پاکستان کے اندر دہشتگردی کیلئے چھ تنظیموں اور تین بڑے مافیا زکو استعمال کرنے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ پی ٹی ایم کی حمایت میں نوجوان لڑکیوں کو سامنے لا کر ان کے ذریعے اشتعال انگیزی پیدا کر کے حالات خراب کرنے کی بھی سازش کو عملی جامہ پہنانے کیلئے بھاری فنڈنگ کے ساتھ پاکستان میں ان کیلئے کام کرنے والے مختلف گروپوں کو بھی ٹارگٹ دے دیا گیا ۔ با وثوق ذرائع کے مطابق را اور این ڈی ایس نے پاکستان میں امن خراب کرنے اور اداروں کے خلاف کام کرنے کیلئے نئے پلان ’’مشن سب ورژن ایکشن‘‘ پر کام شروع کردیا۔ ایک طرف پاکستان اور افغانستان کے ڈرگ اور اسلحہ مافیاکو استعمال کرنے کیلئے نہ صرف بھاری فنڈنگ کر دی گئی بلکہ ٹی ٹی پی، جماعت الاحرار، داعش، بلوچ لبریشن آرمی، بلوچ ری پبلک آرمی، بلوچستان لبریشن فرنٹ، بلوچ ری پبلکن پارٹی، اور پشتون تحفظ مومنٹ سمیت ان سے قریب دیگر گروپس کو استعمال کیا جا رہا ہے ۔ اس ضمن میں افغانستان کے اندر ان تمام گروپوں کے اہم افراد کی دو میٹنگز بھی ہو چکی ہیں جن کو را اور این ڈی ایس کے اہم ترین ذمہ داران نے نہ صرف چیئر کیا بلکہ ان کو ان کے اہداف بھی بتائے ۔ دوسری جانب پی ٹی ایم کی سپورٹ کیلئے نوجوان طالبات اور مختلف این جی اوز کیلئے کام کرنے والی لڑکیوں کی بھاری فنڈنگ کر دی گئی اور انہیں ٹارگٹ دیا گیا ہے کہ وہ پی ٹی ایم کیلئے نوجوان طلبا ء اور دیگر نوجوانوں کو تیار کریں، باقاعدہ کمپین شروع کی جائے ، یہی نوجوان خواتین مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کرکے ان کی ہمدردیاں حاصل کرنے کی کوشش کریں گی اور اس کے بعد مختلف شہروں میں ان سے جلسے جلوس کرائے جائیں گے ۔ خواتین کو استعمال کرنے کا مقصد یہ بھی ہے کہ اگر کسی خاتون کو گرفتار یا مظاہرے سے روکا جاتا ہے تو پھر یہ تاثر دیکر پشتون نوجوانوں کو ورغلایا جائے گا کہ ان کیلئے آواز اٹھانے والی خواتین کو گرفتار کر کے پشتونوں کی توہین کی گئی ہے ۔اصل مقصد پاکستان کے خلاف پراپیگنڈہ آ پریشن کر کے بغاوت کے جذبات کو ابھارنا ہے ۔اس ضمن میں کچھ ایسے اساتذہ سے بھی رابطے کیئے جا رہے ہیں جو ماضی میں پی ٹی ایم کیلئے کام کر رہے تھے ،ان میں سے ایک ایسے ٹیچر بھی ہیں جن کا تعلق بھارت سے بھی قریبی رہا ہے ۔